Inquilab Logo

سمیر وانکھیڈے کو آج پیش ہونے کا حکم

Updated: May 20, 2023, 9:04 AM IST | Nadeem asran | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ نے گرفتاری پر تو پیر تک کیلئے روک لگادی مگر آج سی بی آئی افسران کے سامنے حاضر ہوکر اپنا بیان درج کرانے کی ہدایت دی

Samir Wankhede and his lawyer Rizwan Merchant talking to the media outside the court.
سمیر وانکھیڈے اوران کے وکیل رضوان مرچنٹ   عدالت کے باہر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے۔ (تصویر: انقلاب، اشیش راجے)

سپراسٹار شاہ رخ خان   کے بیٹے آرین  خان کو رہا کرنے کیلئے  ۲۵؍ کروڑ روپے کی رشوت مانگنے کےمعاملے میں پوچھ تاچھ سے بچنے کی سمیر وانکھیڈے کی کوشش جمعہ کو ناکام ہوگئی۔بامبے ہائی کورٹ نے انہیں سنیچر کو سی بی آئی افسران کے سامنے حاضر ہوکر اپنا بیان درج کرانے کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس شرمیلا دیشمکھ اور جسٹس عارف ڈاکٹر کی بنچ نے سی بی آئی کی ایف آئی آر   کے خلاف وانکھیڈے کی اپیل پر انہیں  اتنی راحت دی ہے کہ پیر تک ان کو گرفتار نہیں کیا  جائےگا۔ واضح رہے کہ سی بی آئی نے انہیں پوچھ تاچھ کیلئے جو نوٹس جاری کیا ہے وہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ ۴۱؍اے کے تحت جاری کیا گیا ہے جس میں گرفتاری ممکن ہے۔ اس کے ساتھ ہی کورٹ نے ۲۲؍ مئی کو معاملے کی دوبارہ سماعت کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ 
سی بی آئی گرفتاری پر روک کے خلاف 
 سی بی آئی کے وکیل کلدیپ پاٹل نے اس بیچ سمیر وانکھیڈے کی گرفتاری پر روک لگانے کی اپیل کی مخالفت کی اورکہا کہ اگر وہ گرفتاری سے بچنا چاہتے ہیں توانہیں پیشگی ضمانت کی عرضی داخل کرنی چاہئے۔ عدالت نے جب سمیر وانکھیڈے سے پوچھا کہ وہ پیشگی ضمانت کیلئے سیشن کورٹ سے رجوع کیوں نہیں ہوئے توان کے وکیل رضوان مرچنٹ نے جواز پیش کیا کہ وہ آئی آر ایس افسر کی گرفتاری پر روک لگوانا چاہتے تھے کیوں کہ گرفتاری سے پوری فورس کی حوصلہ شکنی ہوسکتی ہے۔  دوسری طرف سی بی آئی کے وکیل کلدیپ پاٹل  نے  ۴؍ ماہ میں جانچ مکمل کرنے کی شرط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرکز جس دن جانچ کی اجازت دیتا ہے اس دن سے ۴؍مہینے کے وقت کی گنتی شروع ہوجاتی ہے۔ انہوں نشاندہی کی کہ سمیر وانکھیڈے  کے خلاف جانچ کی منظوری حال ہی میں ملی ہے اور اگر  اس کی گرفتاری پر روک لگتی رہی تو جانچ متاثر ہوگی۔
 ذات کی بنیاد پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا
   بامبے ہائی کورٹ  میں   سمیر وانکھیڈے نے  رشوت ستانی کے الزام کی  ابتدائی جانچ کرنے والے    ویجیلنس  آفیسر  اوراین سی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر گیانیشور سنگھ پر الزام لگایا کہ انہوں نے ان کی  ذات کی بنیاد پر تضحیک کی ہے۔وانکھیڈے  جو  ۲۰۰۸ء  کے بیچ  آئی آر ایس افسر ہیں، نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کورڈیلا کروز شپ  پر چھاپہ اپنے سینئر افسران کی ہدایت پر مارا تھا جن میں  گیانیشور سنگھ بھی شامل تھے۔ 
 وانکھیڈے  کے مطابق  گیانیشور سنگھ خود کو بچانے کیلئے مذکورہ چھاپے کے بعد سے انہیں  ہراساں کررہے ہیں اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو(این سی بی ) سے ان کے علاحدہ ہوجانے کے بعد بھی  یہ سلسلہ نہیں رکا ہے۔ واضح  رہے کہ ۱۱؍ مئی کو سی بی آئی نے سمیر وانکھیڈے  کے خلاف جو ایف آئی آر درج کی ہے وہ گیانیشور سنگھ  کی ’ایس ای ٹی‘ رپورٹ کی بنیاد پر ہی فائل ہوئی ہے۔  وانکھیڈے نے مذکورہ رپورٹ کو ہی مشکوک قرار دینے کی کوشش کرتے ہوئے الزام لگایا کہ   ایس ای ٹی کی تفتیشی ٹیم کے سربراہ اور  دیگر افسران  نے  ان کی ذات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے مہنگے کپڑے پہننے پر انہیں بے عزت کیا ۔  وانکھیڈے  کا دعویٰ ہے کہ جب  انہوں  نے  ذات کی بنیاد پر ہراساں کرنے کے تحت ممبئی پولیس میں مذکورہ افسران کی  شکایت کی تو کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK