Inquilab Logo

سندیش کھالی معاملہ : کمیشن نے رپورٹ صدرجمہوریہ کو سونپی

Updated: February 17, 2024, 10:08 AM IST | Agency | New Delhi

جمعہ کو متاثرین سے ملاقات کیلئے جانے والے سیاسی جماعتوں کے وفد اورلیڈران کو پولیس نے روک دیا۔

Congress leader Adhirranjan Choudhary staged a sit-in after Sandesh Khali was not allowed to leave. Photo: INN
سندیش کھالی نہ جانے دینے پر کانگریس لیڈر ادھیررنجن چودھری نے یوں دھرنا دیا۔ تصویر : آئی این این

مغربی بنگال کے سندیش کھالی میں پیش آنے والے ہنگامہ سے متعلق ایک اہم پیش رفت سامنے آ رہی ہے۔ قومی درج فہرست ذات کمیشن کے نمائندہ وفد نے سندیش خالی واقعہ پر اپنی رپورٹ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو سونپ دی ہے۔ کمیشن کے نمائندہ وفد نے جمعرات کو سندیش کھالی کا دورہ کیا تھا۔ اس سے متعلق رپورٹ تیار کر قومی درج فہرست ذات کمیشن نے اپنی رپورٹ جمعہ کو  صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے حوالے کر دی۔قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کا ایک نمائندہ وفد بھی جمعہ کو سندیش کھالی واقعہ کے متاثرین سے ملاقات کرنے پہنچا ، لیکن مقامی پولیس نے انھیں ملاقات کی اجازت فی الحال نہیں دی ہے۔ اس وجہ سے سندیش کھالی میں کافی ہنگامہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
کمیشن نے کیا کہا؟
  قومی درج فہرست ذات کمیشن کے جس وفد نے سندیش خالی کا دورہ کیا، اس میں ارون ہلدر، سبھاش رام ناتھ پاردی اور ڈاکٹر انجو بالا شامل ہیں۔ کمیشن کے اراکین نے سندیش خالی میں متاثرین سے ملاقات کی اور ان پر ہوئے مبینہ مظالم کی جانکاری حاصل کی۔ نمائندہ وفد میں شامل ڈاکٹر انجو بالا نے متاثرین کے کنبہ سے بات کرنے کے بعد ریاستی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ سندیش خالی میں صدر راج نافذ کیا جائے تاکہ لوگ محفوظ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ممتا بنرجی نہیں چاہتیں کہ کچھ بھی سچائی باہر آئے۔ خواتین کے خلاف ہوئے مظالم کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی گئی ہے۔ ملک انھیں معاف نہیں کرے گا، ہم چاہتے ہیں کہ سندیش کھالی میں صدر راج نافذ کیا جائے۔‘‘
سندیش کھالی  معاملے میں سپریم کورٹ میں عرضی 
 سندیش کھالی میں خواتین کے خلاف کیس کو بنگال سے باہر منتقل کرنے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ سی بی آئی کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم  کے ذریعہ سندیش کھالی واقعے کی جانچ کرائی جائے۔ مفاد عامہ کا مقدمہ سپریم کورٹ میں وکیل الکھ الوک سریواستو نے دائر کیا ہے۔ ان کے مطابق سندیش کھالی سے جو بھی خوفناک معلومات سامنے آئی ہیں اسکی بنگال میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ممکن نہیں ہے۔ انصاف کے مفاد میں کیس کو ریاست سے باہر منتقل کیا جائے۔ وکیل نے کہا کہ مرکزی ملزم شیخ شاہجہان ابھی تک لاپتہ ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مقامی پولیس انتظامیہ غیر فعال ہے۔ شاہجہاں شیخ کو پولس بچارہی ہے۔اسلئے  سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی یا سی بی آئی سے تحقیقات کرانا ضروری ہے۔اسکے علاوہ سندیش کھالی میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والوں کو معاوضہ دینے اور علاقے میں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK