Inquilab Logo

کھچڑی گھوٹالے کے اصل ملزم سنجے رائوت ہیں: سنجے نروپم کا الزام

Updated: April 09, 2024, 12:08 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کانگریس سے معطل کردہ سابق رکن پارلیمان نے شیوسینا(ادھو) ترجمان پر اپنے اہل خانہ کے ہاتھو ںرشوت وصول کرنے کا الزام لگایا

Former Member of Parliament Sanjay Nirupam
سابق رکن پارلیمان سنجے نروپم

 کانگریس سے معطل کئے گئے سابق رکن پارلیمان صدر سنجے نروپم نےالزام عائد کیاہے کہ کورونا کے دوران غریبوں اور ممبئی میں پھنسے مزدوروں کو تقسیم کی جانے والی کھچڑی گھوٹالہ کے کلیدی ملزم   شیوسینا ترجمان  سنجے راؤت ہیں۔ نروپم نے دعویٰ کیا کہ سنجے راؤت نے ان کے رشتہ داروں کی معرفت رشوت خوری کی ہے۔ سنجے نروپم  پیر کو  ممبئی میں ایک  پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔  یاد رہے کہ پیر ہی کو  ای ڈی نے کھچڑی گھوٹالے کے الزام میں ای ڈی نے شیوسینا کے ممبئی نارتھ ویسٹ سے امیدوار  امول کرتیکر کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا ہے۔ 
 سنجے نروپم نے پریس کانفرنس میں امول کرتیکر کا تذکرہ ’ کھچڑی چور‘ کہہ کر کیا۔ انہوں نے کہا کہ  امول کرتیکر سے پوچھ تاچھ کے بعد ان پر   کارروائی ہو گی یا نہیں یہ مجھے نہیں معلوم لیکن وہ کھچڑی گھوٹالے میں ملوث ہیں اور اس معاملہ کا ’کنگ پن‘ شیو سینا ا( ادھو ) کے ترجمان سنجے راؤت ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ سنجےراؤت جب پترا چال گھوٹالے معاملے میں پکڑے گئے تھے تو پتہ چلا تھا کہ انہوں نے ان کی بیوی کی معرفت بلڈر سے رشوت لی تھی۔انہیں اس معاملے میں اپنی بیوی کونہیں لانا چاہئے تھا۔کھچڑی گھوٹالے میں  راؤت نےاپنی بیٹی، بھائی اور ان کے پارٹنر کے نام سےرقم لی ہے۔
  نروپم کے مطابق  سہیادری ریفریش منٹ نامی ایک کمپنی ہے جس میں راجیو سالونکے  اور سجیت پاٹکر وغیرہ سنجے راؤت کے پارٹنر مانے جاتے ہیں۔ اس کمپنی کو کورونا کے دوران ۶؍کروڑ ۳۷؍ لاکھ روپے کی کھچڑی سپلائی کرنے کا ٹھیکہ ملا تھا۔ کمپنی سے سنجے راؤت کی فیملی  اور پارٹنر نے ایک کروڑ روپے دلالی کے طور پر لئے  اورپریل اسیٹ میں واقع ایک کوآپریٹیو بینک میں سنجے راؤت کی بیٹی کے کھاتے میں چیک  کے ذریعے  رشوت  دی گئی ۔ سہیادری کمپنی سے  رشوت کی پہلی قسط ۲۹؍ مئی ۲۰۲۰ءکو ۳؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار روپے   دوسری قسط۲۶؍ جون ۲۰۲۰ء کو ۵؍ لاکھ روپے اور ۷؍ اگست ۲۰۲۰ء کو  ایک لاکھ ۲۵؍ ہزار روپے  جمع کی گئی جبکہ ۲۰؍ اگست ۲۰۲۰ء کو ۳؍ لاکھ روپے کا ایک اور چیک جمع کیا جاتا ہے۔ اسی درمیان سنجے راؤت کے بھائی سندیپ راؤت  کے کھاتےمیں ۶؍ اگست ۲۰۲۰ء کو ۵؍لاکھ روپے کا چیک ، ۲۰؍ اگست ۲۰۲۰ء کو ایک لاکھ ۲۵؍ ہزار کا چیک جمع کیاجاتا ہے۔ نیز سنجے راؤت کے پارٹنر سجیت مکند پاٹھک ( جو جیل بھی جاچکے ہیں )  کے کھاتے میں ۱۵؍ جولائی ۲۰۲۰ء کو ۱۴؍ لاکھ روپے،۵؍ اگست ۲۰۲۰ء کو مزید ۱۴؍ لاکھ روپے، ۲۹؍ اکتوبر ۲۰۲۰ء کو ۱۰؍ لاکھ روپے ، ۱۷؍ دسمبر ۲۰۲۰ء کو ایک لاکھ ۹۰؍ ہزار روپے اور ۱۲؍ جنوری ۲۰۲۱ ءکو پھر سے ایک لاکھ ۹۰؍ ہزار روپے جمع کئے گئے ۔‘‘
 نروپم نے کہا کہ کمپنی کی  جانچ ہوئی تو پتہ چلا کہ ۳۳؍ روپے میں ۳۰۰؍ گرام کھچڑی مفت میں سپلائی کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔سہیادری ریفریش منٹ نے ایک اور پارٹی کو ذیلی کنٹریکٹ دیا جو۱۶؍روپے فی پلیٹ میں۱۰۰؍ گرام `کھچڑی فراہم کرے گی۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ غریبوں، لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے مزدوروں کی ۲۰۰؍  گرام کھچڑی سنجے راؤت اور ان کے ساتھیوں نے `چوری کی تھی۔‘‘ یاد رہے کہ مبینہ کھچڑی گھوٹالے کے وقت سنجے نروپم مہاوکاس اگھاڑی ہی میں تھے انہیں پارٹی مخالف سرگرمیوں کی پاداش میں گزشتہ دنوں کانگریس سے نکالا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK