Inquilab Logo

سنجے رائوت نےکنڈلی والے بیان پر رانے کا ’صندوق ‘کھولنے کی دھمکی دی

Updated: August 29, 2021, 9:07 AM IST | Nasik

ناسک کا دورہ ،پولیس کمشنر دیپک پانڈے کی تعریف کی ،کہاکہ وہ صرف قانون کی پاسداری کرتے ہیں ، اسی لئے ان سے ملاقات کی ہے

Shiv Sena MP Sanjay Rawat talking to mediaPicture:INN
شیو سینا ایم پی سنجے رائوت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصویر آئی این این

 ریاست کے وزیراعلیٰ ادھو  ٹھاکرے کے خلاف متنازع بیان بازی  پر گرفتاری کے بعد رہا ہوئے نارائن رانے نے سندھو درگ اور رائے گڑھ میں جن آشیرواد یاترا دوبارہ شروع کردی ہے اور اس دوران یہ بیان دیا ہے کہ ’’میرے  پیچھے نہ پڑیں ،میں بھی زبان رکھتا ہوں، تم سب کی کنڈلیاں میرے پاس ہیں ۔ اگر میں نے زبان کھول دی تو بہت مشکل ہو جائے گی۔ ‘‘ رانے کے اس بیان پراپنے مخصوص انداز میں سنجے رائوت جو ناسک کے دورے پر آئے تھے، نے کہا کہ ’’رانے کے خلاف درج کیاگیا مقدمہ جھوٹا نہیں ہے ۔ ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔ تم نے اگر کنڈلی نکالی ہے تو میں صندوق کھول دوں گا ۔‘‘ دونوں لیڈران کی اس بیان بازی سے یہ تو طے ہوگیا ہے کہ مہاراشٹر میں اب یہ سیاسی گھمسان جاری رہے گا اور جلد یہ تھمنے والا نہیں ہے۔
  اپنے ناسک دورے پر شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے رائوت نے ناسک کے پولیس کمشنر دیپک پانڈے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’دیپک پانڈے فرض شناس افسر ہیں ۔ایسے افسر سے ملنے میںمجھے خوشی ہوتی ہے۔قانون کے معاملے میں ان کے پاس کوئی جوڑ توڑ نہیں ہے۔ ‘‘ رائوت اور پانڈے کے درمیان تقریبا دس منٹ تک بند کمرے میں ملاقات ہوئی ۔رکن پارلیمنٹ ملنے کیلئے پولیس کمشنر کے دفتر پہنچے تھے ۔ ملاقات  ختم  ہونے کے بعد پولیس کمشنر نے رائوت کے ساتھ آفس کی گیلری میں بھی بات چیت کی ۔ دیپک پانڈے اپنے دفتر سے نکل کر  رائوت  کے ساتھ چلتے ہوئے باہر تک آئے بلکہ رائوت کو اُن کی گاڑی تک پہنچایا ۔
 اس سے قبل دیپک داتیر اور بالا دراڑے پولیس کے قبضے میں آئے ۔ سرکارواڑہ پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف شکایت درج ہوئی تھی ۔ کئی دنوں سے فرار بتائے جارہے تھے جبکہ بے جے پی کے مقامی لیڈران کا مسلسل مطالبہ تھا کہ پارٹی ہیڈکوارٹرس پر پتھرائو کرنے والوں کوگرفتار کیاجائے ۔بی جے پی کی رکن اسمبلی دیویانی فراندے کی قیادت میںبھاجپائیوں نے متعدد مرتبہ پولیس  کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کی تھی ۔  واضح رہے کہ دیپک اور بالا شیوسینا کے اراکین بلدیہ ہیں۔ اِن پر الزام ہےکہ ۲۳؍ اگست کو انہوں نے بی جے پی آفس (ناسک)میں توڑ پھوڑ کی تھی ۔  اس کے بعد سے ہی ان کی گرفتاری کا مطالبہ ہو رہاتھا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK