• Wed, 19 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سعودی عرب کا آزاد فلسطین کے قیام کیلئے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ ابراہیمی

Updated: November 19, 2025, 6:59 PM IST | Washington

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان، نے آزاد فلسطین کے قیام کیلئے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ ابراہیمی پر دستخط کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، ساتھ ہی دوریاستی حل کی واضح الفاظ میں ضمانت کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

Donald Trump and Mohammed bin Salman meet in the Oval Office. Photo: PTI
اوول آفس میں ڈونالڈ ٹرمپ اور محمد بن سلمان کی ملاقات۔ تصویر: پی ٹی آئی

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ان کی سلطنت امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے نام نہاد معاہدہ ابراہیمی کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتی ہے، لیکن اس کے لیے پہلے فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک ’’واضح راستہ‘‘ درکار ہے۔سعودی ولی عہد نے منگل کو ٹرمپ کے ساتھ اوول آفس میں کہا، ’’ہم معاہدہ ابراہیمی ‘‘کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ لیکن ہم یہ بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم دو ریاستی حل کی واضح ضمانت حاصل کریں۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’ہم اس پر کام کریں گے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم جلد از جلد مناسب صورت حال تیار کر سکیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ: سلامتی کونسل کی امریکی استحکامی فوج کو منظوری، حماس نے اس کی مخالفت کی

ٹرمپ کی جانب سےدباؤ ڈالے جانے پر، جنہوں نے کہا تھا کہ ان کے مہمان کے معاہدہ ابراہیمی کے بارے میں مثبت خیالات ہیں، شہزادہ نے کہا’’ہم اسرائیلیوں کے لیے امن چاہتے ہیں۔ ہم فلسطینیوں کے لیے بھی امن چاہتے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ وہ خطے میں پرامن طور پر اکٹھے رہیں، اور ہم اس مقصد تک پہنچنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے۔‘‘واضح رہے کہ سعودی عرب بارہا کہہ چکا ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام اس کا ہدف ہے۔جبکہ نیتن یاہو نے دو ریاستی حل کی طویل عرصے سے مخالفت کی ہے، حالانکہ ٹرمپ کی طرف سے پیش کئے گئے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے میں فلسطینی ریاست کی نیم توثیق کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: آکسفورڈ یونین کی تاریخی بحث: اسرائیل کو ایران سے زیادہ علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار قرار دیا

دریں اثناء نیتن یاہو انتہا پسند حامیوں کے ساتھ ایک اتحاد کی قیادت کر رہے ہیں جو نہ صرف فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کرتے ہیں بلکہ چاہتے ہیں کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارہ پر بھی قبضہ کر لے۔سابق ڈپٹی نیشنل انٹیلی جنس آفیسر برائے مشرق وسطیٰ، جوناتھن پینیکوف نے کہا کہ اگرچہ ٹرمپ بن سلمان پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے دباؤ ڈالیں گے، لیکن وہاں کسی بھی قسم کی پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں بھی امریکہ-سعودی سلامتی معاہدے تک پہنچنے میں رکاوٹ کا امکان نہیں ہے۔واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل تھنک ٹینک کے جوناتھن پینیکوف نے کہا، صدر ٹرمپ کی امریکہ میں سرمایہ کاری کی خواہش، جس کا ولی عہد نے پہلے وعدہ کیا تھا، دفاعی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے زمین ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، چاہے صدر اسرائیل-سعودی تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے پُرعزم ہی کیوں نہ ہوں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK