حکومتوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی ڈیجیٹل خدمات کے معاملے میں سرفہرست، اقوام متحدہ کے ضمنی ادارے اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ویسٹ ایشیا نے فہرست جاری کی۔
EPAPER
Updated: May 08, 2025, 11:30 AM IST | Agency | Riyadh
حکومتوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی ڈیجیٹل خدمات کے معاملے میں سرفہرست، اقوام متحدہ کے ضمنی ادارے اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ویسٹ ایشیا نے فہرست جاری کی۔
سعودی عرب نے ایک بار پھر مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ۲۰۲۴ء کیلئے اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا (اسکوا) کے جاری کردہ ’الیکٹرانک و موبائل سرکاری خدمات کے ’نضج ‘کے اشاریے میں پہلا مقام حاصل کیا ہے ۔ یہ کامیابی سعودی عرب کو مسلسل تیسری بار ملی ہے اور اس بار مملکت نے مجموعی طور پر ۹۶؍ فیصد ’نضج‘ کی بلند شرح حاصل کی ہے۔
ڈیجیٹل گورننگ کے ادارے کے گورنر احمد بن محمد الصویان نے اس اعزاز کو م ملک کی قیادت کی جانب سے ڈیجیٹل حکومت کے نظام کو دی جانے والی بھرپور سرپرستی اور توجہ کا نتیجہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے درمیان مؤثر ہم آہنگی، مصنوعی ذہانت ، جدید ٹیکنالوجی پر انحصار اور متعدد ڈیجیٹل اقدامات و مصنوعات کا اجرا اس کامیابی میں کلیدی عوامل رہے ہیں۔سعودی عرب نے ۲۰۲۰ء میں اس اشاریے میں چوتھی پوزیشن سے آغاز کیا تھا۔
۲۰۲۱ء میں دوسری پوزیشن حاصل کی اور ۲۰۲۲ء میں پہلی بار سرفہرست آ کر اہم کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد ۲۰۲۳ء اور۲۰۲۴ء میں بھی اس مقام کو برقرار رکھا۔ اس پیش رفت کا بڑا سبب صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں ڈیجیٹل خدمات میں انقلابی بہتری ہے۔الیکٹرانک صحت کی سہولیات جیسے ڈیجیٹل نسخہ نویسی، سرکاری پلیٹ فارمز سے طبی اوقات کی بکنگ اور دور دراز سے طبی مشاورت نے شہریوں کیلئے سہولتوں تک رسائی کو آسان بنایا۔ ان کی اطمینان میں اضافہ کیا۔ اسی طرح تعلیم کے شعبے میں ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارمز اور آن لائن داخلہ خدمات نے شہریوں اور مقیم افراد کی حکومتی سہولیات تک رسائی کو زیادہ سہل اور مؤثر بنایا۔
یہ اشار یہ ۱۶؍ ممالک کے مابین ۱۰۰؍ ترجیحی سرکاری خدمات کی جانچ پر مبنی ہے، جو شہریوں اور کاروباری طبقے کو الیکٹرونک پورٹل اورا سمارٹ ایپس کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔ سعودی عرب نے ۳؍ذیلی اشاریوں میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔سروس کی دستیابی اور ترقی میں ۹۹؍ فیصد، استعمال اور صارف اطمینان میں ۹۳؍فیصد، اور ’عوام تک رسائی‘ میں ۹۹؍ فیصد کے تناسب سے کامیابی حاصل کی گئی ہے۔یہ بھی قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے حال ہی میں اقوام متحدہ کے ۲۰۲۴ء کے ای گورنمنٹ ڈیولپمنٹ انڈیکس میں ۲۵؍ درجے ترقی کرتے ہوئے عالمی سطح پر صف اول کے ممالک میں جگہ بنائی۔ مملکت نے ڈیجیٹل خدمات کے اشاریے میں دنیا میں چوتھی، خطے میں پہلی اور جی ۲۰؍ ممالک میں دوسری پوزیشن حاصل کی، جبکہ ای۔ پارٹیسپیشن انڈیکس میں ساتویں اور شہر ریاض نے دنیا کے ۱۹۳؍ شہروں میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔