Inquilab Logo

شنزو آبے کے جانشین کی تلاش، چار نام دوڑ میں آگے، ۱۴؍ ستمبر کو ووٹنگ کے ذریعے انتخاب

Updated: September 01, 2020, 10:39 AM IST | Agency | Washington

جاپان کی حکمراں جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) ۱۴؍ ستمبر کو نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب کرے گی جس کیلئے اب تک چار امیدواروں کے نام زیر غور ہیں ۔

Shinzo Abe - Pic : INN
شنزو آبے ۔ تصویر : آئی این این

جاپان کی حکمراں جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) ۱۴؍ ستمبر کو نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب کرے گی جس کیلئے اب تک چار امیدواروں کے نام زیر  غور ہیں ۔جاپان کے مقامی میڈیاکا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے استعفے کے بعد حکمراں جماعت ایل ڈی پی کے اندر سے ہی وزارتِ عظمیٰ کیلئے کسی کا انتخاب کیا جائے گا جس کے لئے ۱۴؍ستمبر کو ووٹنگ ہو گی۔
 جاپان کی تاریخ میں سب سے زیادہ عرصے تک وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے شنزو آبے نے جمعہ کوطبیعت ناساز  ہونےکے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے شنزو آبے کو جاپان کی تاریخ کا عظیم وزیرِ اعظم قرار دیا تھا۔وہائٹ ہاؤس کے مطابق شنزو آبے کے استعفے کے بعد صدر ٹرمپ نے ان سے ٹیلی فون پر بات کی تھی۔ اس موقع  پر ٹرمپ نے شنزو آبے کی کارکردگیوں کی تعریف کی تھی۔  مقامی میڈیا کے مطابق شنزو آبے نے صحت کی خرابی کی وجہ سے استعفیٰ دیا ہے۔جاپان میں نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب براہِ راست نہیں ہوتا۔ ملک کے پارلیمانی نظامِ سیاست کے تحت اراکین پارلیمان پنے ووٹ کے ذریعے وزیرِ اعظم کا انتخاب کرتے ہیں جو عموماً حکمراں جماعت سے ہی ہوتا ہے۔نئے وزیرِ اعظم کے انتخاب کیلئے سابق وزیرِ دفاع شگرو اشیبا، کابینہ کے چیف سیکریٹری یوشی ہائیڈ سوگا اور موجودہ وزیرِ دفاع تارو کونو کا نام گردش ہے۔وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل یوشی ہائیڈ سوگا سینئر ترین حکومتی ترجمان ہیں اور معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران پیر کو جب ان سے سوال کیا گیا کہ حکمراں جماعت میں قیادت کی دوڑ میں کون کون شامل ہے؟ توانہوں نے جواب دینے سے گریز کیا۔
مقامی میڈیا کے سروے کیا کہتے ہیں؟
 مقامی میڈیا میں وزارتِ عظمیٰ کیلئے تین ناموں سے متعلق رائے عامہ کے جائزے جاری کئے گئے ہیں۔اے نکی ٹی وی کے سروے کے مطابق سابق وزیرِ دفاع شیگو اشیبا کو ۲۸؍فی صد عوامی حمایت حاصل ہے جن کے مقابلے میں موجودہ وزیر دفاع تارو کونو ۱۵؍فی صد اور سوگا کی عوام میں ۱۱؍فی صد مقبولیت ہے۔اسی طرح `کیوڈو نیوز کے سروے کے مطابق شیگرو اشیبا کو ۳۴؍فی صد  جبکہ ان کے مقابلے میں یوشی ہائیڈ سوگا کو  صرف ۱۴؍ فی صد عوامی حمایت حاصل ہے۔حکمراں جماعت ایل ڈی پی کے پالیسی چیف فومیو کشیدا نے بھی وزارتِ عظمیٰ کیلئے اپنا نام پیش کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔انہوں نے پیر کو کورونا وائرس سے متاثرہ  معیشت کی بحالی کیلئے  سیلز ٹیکس میں کٹوتی کی تجویز بھی پیش کی ہے۔یاد رہے کہ کورونا وائرس سے جاپان کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور سابق وزیرِ اعظم شنزو آبے کو عالمی وبا سے نمٹنے کی حکمت عملی اور معیشت کو پہنچنے والے نقصان پر کڑی تنقید کا سامنا  کرنا پڑاتھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK