Inquilab Logo

برطانیہ میں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کا دوسرا دن،کام کاج ٹھپ

Updated: April 13, 2023, 12:10 PM IST | London

علاج معالجہ میں دشواری ہوئی، وزیر صحت نے تشویش  ظاہر کی، تنخواہوں میں۳۵؍ فیصد اضافے کےمطالبے کو غیر حقیقت پسندانہ بتایا

British Medical Association strike in Britain.
بر طانیہ میںبرٹش میڈیکل اسوسی ایشن کی ہڑتال۔

 بر طانیہ میں  بدھ کو جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال  کے دوسرے دن بھی کام کاج ٹھپ رہا ۔ اس دوران علاج معالجہ میں دشواری ہوئی ۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں جونیئر ڈاکٹرز کی تعداد کل ڈاکٹرز کی تعداد کا ۴۰؍فیصد ہے جس کی وجہ سے ان کی ہڑتال کی وجہ سے طبی  خدمات بری طرح متاثر ہوئیں۔
  میڈیار پورٹس کے مطابق بدھ کو جونیئر ڈاکٹروں نے تنخواہ کے تنازع پر ملک کے مختلف حصوں میں ہڑتال کی ۔ یادر ہے کہ  منگل کی صبح شروع ہونے والی ۴؍ روزہ   ہڑتال سنیچر کی صبح تک جاری رہے گی۔  ہڑتال  کے دوسرے دن بھی   برٹش میڈیکل اسوسی ایشن ( بی ایم اے) کےجونیئر ڈاکٹروں  نے تنخواہ میں ۳۵؍فیصد اضافہ کا مطالبہ کیا۔ یونین کا کہنا ہے کہ غیر معمولی  مہنگائی  کے سبب وہ تنخواہوں  میں۳۵ ؍فیصد اضافے کے خواہشمند  ہے۔
  ہڑتال سے طبی صحت کی  تاریخ کا سب سے زیادہ  نقصان ہونے  کا خدشہ ہے۔  اس سلسلے میں این ایچ ایس انگلینڈ کے نیشنل میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر سر اسٹیفن پووس کا کہنا ہےکہ یہ این ایچ ایس کی تاریخ کی سب سے زیادہ خلل ڈالنے والی ہڑتال ہے اوراس ہڑتال سے ڈھائی لاکھ سے ساڑھے ۳؍ لاکھ اپوا ئٹمنٹس اور آپریشن منسوخ ہوں گے۔ گزشتہ ماہ جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کے سبب ایک لاکھ ۷۵ ؍ہزار اپوائٹمنٹ اور آپریشن منسوخ ہوئے تھے۔ 
 دوسری جانب حکومت نے تنخواہ اضافے کے مطالبہ کو غیر حقیقت پسندانہ اور نامناسب قرار دیا ہے ۔ بر طانیہ کے وزیر صحت  اسٹیو بارکلے نے ہڑتال پر تشویش ظاہرکی۔ انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کیلئے ایسے وقت کا انتخاب کیا گیا ہے جو اسپتال کا مصروف ترین وقت ہوتا ہے۔ ۳۵؍فیصد اضافہ کا مطالبہ مناسب نہیں ہے ،اس سے جونیئر ڈاکٹروں کی تنخوا ہ میں ۲۰؍ ہزار پونڈ کا اضافہ ہوجائے گا۔
 ادھر جونیئر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس ہڑتال کا مقصد مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے کیونکہ کم تنخواہ کے سبب ڈاکٹر ملازمت چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ اسپتالوں میں کسی کی جان کے خطرے کی صورت میں ڈاکٹر فوری طور پر ہڑتال ختم کر دیں گے۔ 

Doctors Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK