Inquilab Logo

پاکستان میں بجلی کا سنگین بحران، چاروں طرف اندھیرا، شدید دشواری

Updated: January 24, 2023, 10:34 AM IST | islamabad

صبح ساڑھے ۷؍ بجے سےبازاروں، تعلیمی اداروں، اسپتالوں اوردیگرمقامات پرلوگ اندھیرے میں کا م کرتے رہے،ایئرپورٹس اورنجی اسپتالوں میں بھی علاج معالجہ کیلئے جنریٹر کا سہارا لینا پڑا دوپہر ہونے تک ایمرجنسی وارڈزمیں جنریٹربند ہونے لگے۔ اسکولوں،کالجوں اوریونیورسٹیوں میں طلبہ موبائل کی روشنی میں پڑھتے رہے لیکن موبائل کی بیٹری بہت دیرتک ساتھ نہیں دے سکی

Shopkeepers are waiting for customers in the `low light` after the power goes out; (Photos: Twitter and Agency)
بجلی غائب ہونے کے بعد دکاندار’ ہلکی روشنی‘ میں گاہک کا انتظارکررہےہیں؛( تصاویر: ٹویٹر اورایجنسی)

   پیر کو پاکستان میں بجلی  کے بحران سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ۔ پورا ملک اندھیرے میں ڈوب گیا ۔ عوام کو شدید دشواریوں کا سامناکرناپڑا ۔اسپتال،اسکول ،کالج ، یونیورسٹی ،ایئرپورٹ اور ریلوے اسٹیشن ہر جگہ دقتیں ہوئیں۔ میڈیا رپورٹس پیرکی صبح اچانک بجلی غائب ہو گئی جس سے لوگ دن بھر پریشان رہے۔ واضح رہےکہ تین ماہ کے دوران دوسری مرتبہ پورے ملک کی بجلی غائب ہوئی ہے ۔ خبر لکھے جانے تک اسلام آباد، کراچی، لاہور اور ملک کے  دیگر علاقوں میں بجلی کی سپلائی مکمل طور پر معطل رہی۔ عینی شاہدین کے مطابق پیر کو صبح ساڑھے ۷؍ بجے جیسے ہی بجلی غائب ہوئی ،افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا ۔ بازاروں، تعلیمی اداروں ، اسپتالوں اوردیگر مقامات میں اس کا اثرنظر آیا۔ لوگ دن بھر اندھیرے میں کا م کرتے رہے ۔ نجی اسپتالوں میں بھی علاج معالجہ کیلئے  جنریٹر کا سہارا لینا پڑا لیکن وہ بہت دیرتک چل نہیں  سکے۔   
 اسی طرح لاہور میں سرکاری اور نجی دونوں اسپتال متاثر رہے ۔ دوپہر ہونے تک ایمرجنسی وارڈز میں جنریٹر بند ہونے لگے،آپریشن تھیٹرز بھی متاثر ہوئے، سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی ٹیسٹ بھی نہیں ہوئے۔اسی دوران اسکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلبہ موبائل کی روشنی میں پڑھتے رہے لیکن موبائل کی بیٹری بہت دیر تک ساتھ نہیں دے سکی اور جلد ہی جواب دے گئی۔ 
   دریں اثناء  پاکستان کے بیشتر حصوں میں ٹریفک سگنلز ٹھپ رہے۔ اس دوران ٹریفک پولیس شہریوں سے گاڑی احتیاط سے چلانے کی درخواست کرتی رہی۔ بجلی غائب ہونے کے بعد ملک بھرمیں موبائل فون سروس بھی متاثر ہوئی۔ کراچی میں بھی بجلی غائب ہونے کے بعد موبائل فون کمپنیوں کی خدمات ٹھپ پڑگئیں۔ کئی موبائل فون کمپنیوں کے بہت دیرتک سگنل غائب رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں کو خدمات بحال کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ٹیلی کام انڈسٹری کے مطابق صبح سے موبائل نیٹ ورک تنصیبات’ بیک اپ پاور‘ پر چلائی گئیں لیکن طویل وقت تک بیک اپ پاور پر نیٹ ورک نہیں چل سکا۔ٹیلی کام سروسیزجاری رکھنےکیلئے  بجلی کو جلد از جلد بحال کرنا ضروری ہے۔ 
    ایئرپورٹس پر بھی افراتفری کا ماحول رہا لیکن  سول ایوی ایشن نے دعویٰ کیا،’’ملک کے تمام بڑے ایئرپورٹس پر بجلی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے،متبادل نظام کی بدولت صورتحال معمول کے مطابق ہے ۔ ۲؍ گھنٹے جنریٹرز چلنے کے بعد پشاور ایئرپورٹ پر بجلی بحال کر دی گئی ۔‘‘
  بجلی کا یہ بحران سوشل میڈیا پر بھی چھایا رہا ہے۔مختلف تصویریں اور ویڈیوز شیئر ہوتے رہے،سیاستدانوں کا مذاق بھی اڑایا گیا ۔ کچھ افراد نے ویڈیو کے ذریعہ اپنی پریشانیوں سے آگاہ کیا ۔ 
  ٹویٹر پرسلمان لطیف نے غصے کا اظہار کیا ’’کوئٹہ میں اس وقت منفی۶؍ درجۂ حرارت ہے اور حال یہ ہے کہ گیس ہے اور نہ ہی بجلی بلکہ آنے والے دنوں میں پیٹرول کی قلت کابھی سامنا کرنا ہوگا۔ عوام اس سردی میں گھنٹوں لمبی قطار میں رسوئی گیس کے سلنڈر بھروا رہے ہیں جبکہ اقتدار سے چپکے لوگ صرف اپنی ذات کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔‘‘ادھرپاکستان کے وزیر توانائی خرم دستگیر نے پیر کو پریس کانفرنس میں کہا،’’ملک بھر میں بجلی آج ( پیر کی )رات تک بحال ہو جائے گی۔ بجلی کا ترسیلی نظام محفوظ ہے، کسی قسم کا خلل، خرابی یا کوئی حادثہ نہیں پیش آیا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK