Inquilab Logo

شاہجہاں پور: تانترک دیورنے لاولد بھابھی کی جان لے لی

Updated: March 03, 2021, 1:18 PM IST | Shahjahanpur : Tantrik Borther in law killed his childless Sister in law | شاہجہاں پور: تانتر ک دیور نے لاولد بھابھی کی جان لے لی | Shahjahanpur

قاتل کو افسوس نہیں ، خود کو قصوروار ماننے کیلئے تیار نہیں ، پولیس تفتی کےد وران سختی کےباوجود اپنے گناہ کا اعتراف نہیں کیا ، اس کا کہنا ہےکہ اس پر جن کی سواری آتی ہے ، اس نے یہ قدم جن کے کہنے ہی پر اٹھایا

Tantrik - Pic : Inquilab
اسی کڑھائی کی آگ سے شاردا دیوی کے جسم کو جلا یا گیا تھا۔ ( تصویر: انقلاب

 اتر پر دیش کے ضلع شاہجہا ں پورکے کہمارا گاؤںمیںجادو ٹونا کے نام پر لاولد خاتون سے غیر انسانی سلو ک کیا گیا۔ سسرال والوں  کے کہنے  پر تانترک نے اسے کئی جگہ گرم چمٹے سے داغ دیا۔ اس نے  بچنے کیلئے شور مچایا لیکن اس کے منہ میں کپڑا ٹھونس دیا گیا  تھا جس  سے اس کی آواز  بہت دور تک نہیں جا سکی۔ ظلم کی شکار بے بس خاتون کی موقع ہی پر موت ہوگئی۔  گزشتہ اتوار کی دوپہر میکے والے پہنچے تو ۵؍ ملزمین پر قتل کا معاملہ درج کرایاجن میں سے۴؍ ملزمین کو گرفتار کیاگیا ہے۔ پولیس تفتیش میں مقتولہ کے دیور کو کلیدی ملزم قرارد یا گیا ہے ۔
شاہجہا ں پور کے کہمارا گاؤں کے رہنے والے سرویش کمار کی بیوی شاردا دیوی کی شادی ۱۳؍ برس قبل ہوئی تھی ۔ اب تک کوئی اولاد نہیں ہوئی تھی جس پر شاردا کے دیور دوریش نے اس سلسلے میں ہر دوئی کے رہنے والے اپنے گرو سے مشورہ کیا جس نے اسے بتایا کہ شاردا پر  چڑیل کا سایہ ہے، اسی وجہ سے اولاد نہیں ہورہی ہے۔ 
 درویش نے اپنے تانترک گرو کی بات مانتے ہوئے شاردا سے چڑیل کا سایہ ہٹانے کیلئے اس کا جسم گرم چمٹے سے داغ دیا۔ وہ بچنے کیلئے چیخی تو ڈنڈے سے پیٹا، منہ میں کپڑا ٹھونس دیا۔ اولاد کے لالچ میں اندھے سسرال والوں نے بھی اس مکارکی بات پر یقین کرکے شاردا کو جکڑ کے رکھا ۔ تانترک نے  اس کے جسم کے حساس حصے کو بھی چمٹے سے داغا۔ وہ تڑپتی رہی مگر بچنے کا کوئی موقع نہیں ملا اور اس کی وہیں موت ہوگئی۔اس  کے بعد پولیس نے درویش ، سر ویش اور اس کے باپ بٹیشور کو گرفتار کرلیا ۔ ضعیف الاعتقادی پھیلا نے والا قاتل تانترک درویش کو کوئی افسوس نہیں ہے ، وہ خود کو بے قصور بتارہا ہے۔ پو لیس تفتیش میں سخت رویہ اپنا نے کے باوجود وہ ا پنی غلطی کا اعتراف نہیں کررہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس پر جن کی سواری آتی ہے ، اس نے یہ قدم جن کے کہنے ہی پر اٹھایا۔ 
   مقامی افراد نےبتایا کہ چھوٹے بھائی کی بیوی نے بھابھی کو بچانے کی کوشش کی لیکن در ویش نےاس پر بھی حملہ کردیا ۔اس کی حالت خراب ہوتے ہوئے دیکھ کر تانترک دیور یہ کہہ کر وہاں سے چلا گیا کہ کچھ دیر بعد ٹھیک ہوجائےگی۔ سسرال والے اسی انتظار میں اتوار کی صبح ۱۰؍ بجے تک لاش کمرے میں رکھے رہے۔ اس درمیان آس پاس افراد کو پتہ چلا تو انہوں نے پیلی بھیت کے بلسنڈ کے مار گاؤں میں رہنے والے شاردا کے بھائی منیش کمار کو فون کیا  جس پر وہ وہاں پہنچے تو دیکھا کہ شاردا کے جسم پر ایک درجن سے زیادہ جگہ جلائے جانے اور چوٹ کے نشان تھے۔ قریب میں نیم جلے کپڑے پڑے تھے۔ ان کی اطلاع پر انچارج انسپکٹر کنور بہادر سنگھ پہنچے اور ملزم شوہر سرویش، اس کے بھائی منیش، والدبٹیشور کو گرفتار کرلیا۔ درویش فوری طور پر نہیں مل سکا تھا ۔ اسے بعد میں گرفتارکیاگیا۔  پوسٹ مارٹم کے بعد شاردا دیوی کی لاش اس کے میکے والے پیلی بھیت ضلع کے تھانہ بلسنڈا کے گاؤں لے گئے ۔ میکے  کےگاؤں ہی میں شاردا کی آخری رسومات ادا کی گئی ۔  مقتولہ شارداکے بھائی سنیل  کمارنے ملزمین کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ 
 ٍ   ادھر گاؤں والوں نے بتایا کہ در ویش گھر نکلتا تھا تو اس کے ہاتھ میں کوئی نہ کوئی دھار دار ہتھیار ضرورہوتا تھا۔ اس کے رویہ میں تبدیلی کی وجہ سے گاؤں کے لوگ درویش او ر اس  کے اہل خانہ سے زیادہ بات چیت نہیں کرتے تھے۔ اس طرح ایک طرح درویش کا خاندان گاؤں والوں سے کٹ سا گیا تھا۔ اسی وجہ سے در ویش اوراس کے بھائیوں کے گھر میں کیا ہورہا ہے؟ اس پر کسی نے کوئی دھیان نہیں دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK