Inquilab Logo

’’مودی وعدہ پورا نہیں کرتے اور ملک کےتعلق سے وسیع پس منظر میں نہیں سوچتے‘‘

Updated: May 06, 2024, 1:21 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

شردپوار نے کہا ’’ مودی اپنے اور منموہن سنگھ کے۱۰؍ برسوں کا موازنہ کرتے ہیں لیکن منموہن سنگھ کی ایک خاصیت تھی کہ وہ خاموشی سے کام کرتے تھے اور نتائج برآمد ہوتے تھے۔ ‘‘

Experienced politician Sharad Pawar. Photo: INN
تجربہ کار سیاستداں شردپوار۔ تصویر : آئی این این

وزیر اعظم مودی نے گزشتہ روز این سی پی (شردپوار) کے سربراہ شردپوارکو’بھٹکتی آتما ‘قراردیا تھا اورکہا تھا جب اس آتما کوکامیابی نہیں ملتی تو وہ تباہی کا کردارادا کرتی ہے۔ مودی نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنے پریوار کا خیال نہیں رکھ سکتے تومہاراشٹر کو کیا سنبھالیں گے۔ اس پرشردپوار نے گزشتہ روز بارہ متی میں کہا تھا کہ میں اس حد تک نہیں گروں گا کہ ذاتی حملے کروں۔ شردپوار نے ان دنوں مختلف مواقع پر انتخابی سیاست پر کئی پہلوؤں سے بات کی ہے۔ 
 شردپوار کا کہنا ہے کہ مودی نے کئی وعدے کئے لیکن انہیں پورا نہیں کیا۔ وزیر اعظم مودی نے منموہن سنگھ پر تبصرہ کیا اور ان پر تنقید کی لیکن آج وہ انہی کے فیصلوں کو نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ شردپوار نےکہا کہ وہ مودی سے خوش نہیں ہیں۔ شردپوار کے بقول ’’ مودی اپنے اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ۱۰؍ برسوں کا موازنہ کرتے ہیں لیکن منموہن سنگھ کی ایک خاصیت تھی کہ وہ خاموشی سے کام کرتے تھے اورکوئی ہنگامہ کئے بغیر ملک کو نتائج دیتے تھے۔ میں اس بات سے تو واقف نہیں ہوں کہ وزیر اعظم مودی کے کاموں کے کیا نتائج برآمد ہوئے لیکن یہ جانتا ہوں کہ ان کا تبصروں، تنقیدوں اوربیان بازیوں میں کافی وقت ضائع ہوجاتا ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: مودی واشنگ مشین میں کرپشن کے داغ دھوئے جا رہے ہیں : عام آدمی پارٹی

گزشتہ دنوں ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ ادھو ٹھاکرے میرے دشمن نہیں ہیں، مشکل وقت پڑنے پرمیں ان کی مدد کرنے والا پہلا شخص رہوں گا، اس بارے میں شردپوار نے کہا کہ ’’ہم دعا کرتے ہیں کہ ایسا وقت کبھی نہ آئے کہ ادھو ٹھاکرے کومودی کی مدد لینی پڑے۔ ‘‘شردپوار نے کہا کہ ’’ وزیر اعظم مودی وسیع تناظر میں ملک کے تعلق سے نہیں سوچتے اور وعدے پورے نہیں کرتے۔ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سلاخوں کے پیچھے ہیں جو غلط ہے۔ اروند کیجریوال ایک بہترین لیڈر ہیں اورانہوں نے کئی اچھے کام کئے ہیں۔ ‘‘
 پوار نے راہل گاندھی کی تعریف کی اور انہیں ’شہزادہ‘ کہنے پر بھی مودی کو نشانہ بنایا۔ شرد پوار نے کہا ’’ ہم ترقیاتی کاموں میں سیاست کو نہیں لاتے۔ ہمیں اس سے مسئلہ نہیں ہےکہ مودی مختلف مقامات کادورہ کریں لیکن وہ جہاں بھی جاتے ہیں، راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہیں۔ عوام کے مسائل سمجھنے کیلئے راہل گاندھی نے یاترا نکالی۔ ان کی دادی(اندرا گاندھی) اور باپ (راجیو گاندھی) ملک کی خدمت کرتے ہوئے مارے گئے۔ ‘‘ شرد پوار نے کہا کہ’’ مودی مجھے سیاسی گرو کہتے ہیں لیکن ان کی باتوں میں تضاد ہے۔ میرے جن لوگوں پرانہوں نے بدعنوانی کا الزام لگایا، انہیں بعد میں ساتھ لے لیا۔ جب مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو امریکہ نے انہیں ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس وقت میں ملک کا وزیر زراعت تھا اور زراعت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اسرائیل جا رہا تھا۔ تب مودی نے مجھ سے کہا تھا کہ اگر آپ مجھے ساتھ لے جائیں تو مجھے ویزا کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ پھر میں انہیں ساتھ لےکر گیا تھا۔ ‘‘انڈیا اتحاد کے حوالے سے شرد پوار کا کہنا تھا کہ الائنس میں سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے تنازع ضرور تھا لیکن انتخابات کے بعدتمام اتحادی جماعتیں مل بیٹھ کر آگے کی حکمت عملی طے کریں گی۔ اجیت پوار کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ’’ ۲۰۱۹ء میں اجیت کو پارٹی میں واپس لینا غلط فیصلہ تھا۔ سیاست میں غلطی ہوتی رہتی ہے۔ انہوں نے معافی مانگی تھی اسلئے انہیں موقع دیا تھا لیکن بعد میں جو کچھ ہوا اس کے پیش نظر سمجھ میں آیا کہ ہمارا فیصلہ غلط تھا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK