Inquilab Logo

مودی واشنگ مشین میں کرپشن کے داغ دھوئے جا رہے ہیں : عام آدمی پارٹی

Updated: May 06, 2024, 1:20 PM IST | Agency | New Delhi

’جیل کا جواب ووٹ سے‘ مہم کے تحت پارٹی کی جانب سے واکاتھون کا اہتمام۔

Aam Aadmi Party leaders at the inauguration of the walkathon. Photo: PTI
عام آدمی پارٹی کے لیڈران واکاتھون کے افتتاح کے موقع پر۔ تصویر :پی ٹی آئی

 عام آدمی پارٹی (اےاے پی/آپ) نےبی جے پی کو دنیا کی سب سے بدعنوان پارٹی قرار دیتے ہوئے اتوار کو کہا کہ `مودی واشنگ مشین میں بدعنوانوں کے داغ دھل رہے ہیں۔ آپ نےاتوار کو یہاں راجندر نگر میں ’جیل کا جواب ووٹ سے‘ مہم کے تحت واکا تھون کا اہتمام کیا۔ اس دوران پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ نے کہاکہ ’’لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانے کا واکا تھون ایک بہت اچھا طریقہ ہے۔ ہم عوام کے درمیان جا کر بتا رہے ہیں کہ کس طرح۲۰۱۴ء کے بعد مودی کی واشنگ مشین بی جے پی کے ساتھ گٹھ جوڑ کر، ان کا سہارا لے کر اور انہیں وزیر بنا کر ملک بھر میں بدعنوانوں کے کرپشن کے داغ دھو رہی ہے۔ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے خود اشوک چوان سے کہا کہ وہ کارگل کی بیواؤں کے فلیٹس کے پیسے کھائے۔ ‘‘
 سنجے سنگھ نے کہاکہ ’’وزیر اعظم نے کہا کہ اجیت پوار نے ۷۰؍ ہزار کروڑ روپے کا آب پاشی گھپلا کیا۔ وزیر اعظم نے خود پرفل پٹیل کیلئے کہا کہ ان کے اقبال مرچی سے تعلقات ہیں جو داؤد ابراہیم کا آدمی ہے۔ وزیراعظم نے ایسے لوگوں کو اپنی پارٹی میں شامل کیا ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا شرما پر گھپلے کا الزام لگاتے ہوئے کتابچہ جاری کیا۔ اس کے بعد وہ انہیں بی جے پی میں ضم کر کے وزیر اعلیٰ بنا دیتے ہیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: کنگنا رناوت کو سیاست کا کوئی علم نہیں ہے: امرت گل

انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے رشوت لی اور انتخابی بونڈز کے ذریعے کاروبار کیا۔ جن کمپنیوں سے رشوت لی گئی انہیں مودی حکومت نے ۳؍ لاکھ۸؍ کروڑ روپے کے ٹھیکے دئیے۔  
  آپ کے دہلی ریاستی کنوینر گوپال رائے نے کہاکہ بی جے پی نے زبردست اکثریت کے ساتھ منتخب ہونے والے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بغیر کسی ثبوت کے انتخابات کے درمیان جیل میں ڈال دیا ہے۔ دہلی کے نوجوانوں، خواتین اور معمر شہریوں سمیت سماج کا ہر طبقہ وزیر اعلیٰ کی گرفتاری سے انتہائی غمزدہ ہے۔ دہلی کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ان کے کام کی بنیاد پر ووٹ مانگنے کے بجائے بی جے پی نے ایک کام کرنے والے وزیر اعلیٰ کو اٹھا کر جیل میں کیوں ڈال دیا؟ آج دہلی کے کونے کونے سے ایک ہی آواز اٹھ رہی ہے کہ بی جے پی کی اس آمریت کو ہٹانا ہے اور اس بار کام کرنے والوں کو منتخب کر کے پارلیمنٹ میں بھیجنا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK