زراعتی ترمیمی بل پر بی جے پی کے ساتھ عدم اتفاق کے تناظر میں شرومنی اکالی دل نے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے ساتھ اپنے تعلقات توڑ لیے ہیں۔
بی جے پی کے سب سے پرانی حلیف پارٹیوں میں سے ایک شرومنی اکالی دل کافی طویل عرصے سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے والے تینوں زراعتی ترمیمی بل کی مخالفت کر رہی ہے۔
شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے پارٹی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ کم از کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) پر کسانوں کی فصلوں کی خریداری کی گارنٹی سے انکار کرنے کی وجہ سے شرمنی اکالی دل نے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
شرومنی اکالی دل نے این ڈی اے سے ناطہ توڑا۔ تصویر : آئی این این
زراعتی ترمیمی بل پر بی جے پی کے ساتھ عدم اتفاق کے تناظر میں شرومنی اکالی دل نے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے ساتھ اپنے تعلقات توڑ لیے ہیں۔
بی جے پی کے سب سے پرانی حلیف پارٹیوں میں سے ایک شرومنی اکالی دل کافی طویل عرصے سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے والے تینوں زراعتی ترمیمی بل کی مخالفت کر رہی ہے۔
شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے پارٹی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ کم از کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) پر کسانوں کی فصلوں کی خریداری کی گارنٹی سے انکار کرنے کی وجہ سے شرمنی اکالی دل نے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ "کوئی بھی اتحاد یا وزارت `ان داتا` سے زیادہ اہم نہیں ہے۔ ہم پہلے دن سے ہی کسان اور کھیت کے مزدوروں کے ساتھ ہیں۔ اسی لئے ہم نے تینوں زراعتی ترمیمی بل کی مخالفت کی اور این ڈی اے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔ اب ہم ان قوانین کو منسوخ کرانے کے لئے احتجاج کریں گے"۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مرکزی فوڈ اینڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزیر ہرسمرت کور بادل نے زراعتی ترمیمی بل پر احتجاج درج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔