Inquilab Logo

سائن۔پنویل ہائی وے پر تُربھے روڈ اوور بریج کی نئی لین جلد کھلنے کا امکان

Updated: August 26, 2023, 9:24 AM IST | Shahab Ansari

بریج کے دونوں جانب نئی لین کی تعمیر سے چوڑائی میں اضافہ ہوا ہے۔ نوی ممبئی، پونے اور گوا جانا آسان ہوگا

The work on the road over bridge is almost complete and will soon be opened for traffic.
روڈ اوور بریج کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے اور جلد ہی اسے آمد و رفت کیلئے کھول دیا جائےگا۔

سائن۔ پنویل ہائی وے پر ’تُربھے روڈ اوور بریج‘ (آر او بی)کے دونوں طرف نئی لین تعمیر کرکے اس بریج کی چوڑائی میں اضافہ کرنے کا کام تقریباً مکمل ہوگیا ہے اور جلد ہی اس بریج کے نئے حصوں کو گاڑیوں کیلئے کھول دیا جائے گا۔ اس بریج سے ممبئی اور تھانے سے نوی ممبئی، پونے اور گوا جانے والوں کو بہت سہولت ہوجائے گی۔مہارا ریل یا ’مہاراشٹر ریل انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن‘ (ایم آر آئی ڈی سی) نے تربھے آر او بی میں ۳؍ نئے  حصےتعمیر کرکے اس کی چوڑائی میںاضافہ کیا ہے جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت میں سہولت ہوگی۔نئے تعمیر شدہ حصہ میں ۲۔۲؍ لین ہیں۔
 واضح رہے کہ تقریباً ۲۵؍ کلو میٹر طویل سائن پنویل اسپیشل ہائی وے سائن سے شروع ہوکر مانخورد، تُربھے اور نوی ممبئی سے گزرتا ہوا پنویل پر جاکر ختم ہوتا ہے۔یہ ممبئی شہر کی سب سے زیادہ مصروف سڑکوں میں سے ایک ہے جو ممبئی کو نہ صرف پونے اور گوا سے جوڑتی ہے بلکہ یہ سڑک کرناٹک، تلنگانہ اور کوکن بھی جاتی ہے۔
 اس بریج  پر  ایک طرف ایک  جبکہ دوسری طرف ۲؍ نئے  حصے تعمیر کئے گئے ہیں۔یہ تینوں حصے ریلوے لائن کے اوپر تعمیر کئے گئے ہیں جن سے تُربھے، سان پاڑہ اور جوئی نگر ریلوے اسٹیشنوں پر پہنچنا آسان ہے۔
 اس آر او بی کی طوالت ایک ہزار ۷۳۲؍ میٹر ہے۔ ان تینوں بازوئوں پر مئی ۲۰۱۹ء میں کام شروع ہوا تھا اور ۱۵۶؍ کروڑ کی لاگت سے اس کی تعمیر ہوئی ہے۔ اس بریج کی تعمیر مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہوسکی کیونکہ اس کی تعمیر میں کئی رکاوٹیں تھیں۔ ان تعمیرات کیلئے ۲؍ فٹ اوور بریج ہٹائے گئے۔
 اس کے علاوہ سائن۔پنویل ہائی وے کے راستے بہت سہولتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں جن کی وجہ سے یہاں زیر زمین گیس کی پائپ لائن، ٹیلی کام کے کیبل، کچے تیل کی پائپ لائن، لیوب (گیس پائپ اور دیگر چیزوں کی مرمت میں استعمال ہونے والا مادہ) کی پائپ لائن اور الیکٹرک کیبل وغیرہ گزرتے ہیں۔ ان میں سے چند لائنیں تقریباً ۱۰۰؍ برس پُرانی ہیں جنہیں اس بریج کی تعمیر سے قبل طویل عرصہ سے ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا تھا۔ بریج کے نئے حصے کی تعمیر کے وقت اس بات کا خیال رکھنا ضروری تھا کہ ان میں سے کسی کو نقصان نہ پہنچے کیونکہ ان میں سے کسی چیز کو نقصان پہنچنے کی صورت میں بہت بڑی آبادی متاثر ہوجاتی۔
 مہاریل کے مطابق بریج کے نئے بازو تعمیر کرنے کیلئے ایک پُرانے حصہ کو بھی منہدم کرنا پڑا جو اپنے آپ میں ایک مشکل کام تھا۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK