• Mon, 10 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلیان اور بھیونڈی میں یوم اردو پر شاندار تقاریب

Updated: November 10, 2025, 5:00 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari/Ejaz Abdul Ghani | Bhiwandi/Kalyan

عالمی یوم اردو کے موقع پر جی ایم مومن کالج اسٹڈی سینٹر میں یومِ اردو کا شاندار انعقاد۔نیشنل اردو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج میں بھی یوم اردو کی تقریب۔

Urdu Day celebration at GM Momin College Study Center. Photo: INN
جی ایم مومن کالج اسٹیڈی سینٹر میں یوم اردو کی تقریب۔ تصویر: آئی این این
بھیونڈی اور کلیان میں  یوم اردو کی مناسبت سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔یشونت راؤ اوپن یونیورسٹی اسٹڈی سینٹر بھیونڈی کے زیر اہتمام ’’یومِ اردو‘‘ نہایت شاندار انداز میں منایا گیا۔ اس موقع پر شہر کے علمی و ادبی حلقوں کی ممتاز شخصیات نے اپنی بصیرت افروز تقاریر سے طلبہ و حاضرین کو محظوظ کیا۔
نیشنل اردو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج میں تقریب۔ تصویر: آئی این این
تقریب کی صدارت دانیال قاضی (اعزازی جنرل سیکریٹری، کے ایم ای سوسائٹی) نے کی۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے اسٹڈی سینٹر کے طلبہ اور اساتذہ کی کارکردگی کو بھرپور سراہتے ہوئے کہا کہ یشونت راؤ اوپن یونیورسٹی اسٹڈی سینٹر اردو تعلیم کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ یہاں کے طلبہ کا جوشِ عمل اور اساتذہ کی لگن قابلِ تحسین ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ادارہ مستقبل قریب میں پوری ریاست میں نامور اداروں کی صف میں شامل ہوگا۔‘‘
انہوں نے اردو کے فروغ میں مسلم اداروں کی محنت و خلوص کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اردو ہماری تہذیبی شناخت ہے، جس کی حفاظت و ترویج ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اردو کے فروغ کے لئےخلوصِ نیت اور محنتِ شاقہ سے کام کرنے پر زور دیا۔پروگرام کا افتتاح رفیع انصاری نے کیا، جنہوں نے شاعرِ مشرق علامہ اقبال کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کے پیغامِ عمل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خصوصاً ’’جاوید کے نام‘‘ لکھی گئی نظموں کی معنویت بیان کی۔
جویریہ قاضی نے اردو کے کلاسیکی ادب اور قرۃ العین حیدر کے فکروفن پر جامع گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اردو ادب ہمارے تہذیبی شعور کا روشن استعارہ ہے۔ڈاکٹر ابو طالب انصاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ یومِ اردو کے موقع پر نوجوانوں کی شرکت یہ ثبوت ہے کہ اردو آج بھی زندہ، متحرک اور مقبول زبان ہے۔
تقریب کا آغاز مفتی محمد عدنان کی تلاوتِ کلامِ پاک سے ہواجبکہ طالبہ شیخ ارم نواب نے علامہ اقبال کا کلام ’’لوح بھی تو، قلم بھی تو‘‘ نہایت دلنشین انداز میں پیش کیا۔بعد ازاں ندا شکیل کی قیادت میں طالبات کے گروپ نے علی سردار جعفری کی نظم ’’ہماری پیاری زبان اردو‘‘ پیش کر کے خوب داد حاصل کی۔ادبی پیشکشوں میں طلبہ ریاض عاصی، انصاری خدیجہ، محمد منور اور دیگر نے علامہ اقبال کی غزلوں اور نظموں کی خوبصورت پیشکش سے محفل کو مسحور کر دیا۔’’شکوہ‘‘ اور ’’جوابِ شکوہ‘‘ کی اجتماعی قرأت نے پروگرام کو اپنے عروج پر پہنچا دیا۔نظامت کے فرائض حرا شکیل، خدیجہ اور رشیدہ انصاری نے بخوبی انجام دیئے۔
اسی دوران کلیان کے نیشنل اردو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کے انتظامیہ نے یوم اردو تقریب کو دو حصوں میں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یو م اردو کی تقریب کے تحت پہلے دن سنیچر کو اسکول کے احاطے میں طلبہ اور اساتذہ نے اردو زبان کی اہمیت اس کے تاریخی ارتقاء اور ہندوستانی تہذیب و ثقافت میں اس کے مرکزی مقام پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے اپنے خطابات میں اردو زبان کے لسانی حسن، ادبی ورثے اور تعلیمی فوائد پر جامع گفتگو کی۔ اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ مادری زبان میں اظہار خیال نہ صرف فطری ہوتا ہے بلکہ یہ خیالات کو زیادہ مؤثر اور دل نشین انداز میں پیش کرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔ اس دوران طلبہ نے رنگا رنگ پروگرام بھی پیش کئے۔ دلکش اردو نغموں اور غزلوں نے ماحول کو مسحور کر دیا جبکہ طلبہ نے علامہ اقبال کی حیات و خدمات پر مدلل تقاریر پیش کیں۔ اقبال کے مشہور اشعار سنائے گئے۔ اس موقع پر علامہ اقبال کی تصانیف اور شاعری کے مجموعوں کی ایک خوبصورت نمائش بھی منعقد کی گئی جسے طلبہ  اور اساتذہ نے نہایت دلچسپی سے دیکھا۔یہ تقریب اردو زبان سے محبت کے اظہار کا ذریعہ بنی۔
دوسری تقریب میں آج (پیر کو) ہائی اسکول اور جونیئر کالج کے طلبہ کی جانب سے ڈرامے، غزل خوانی اور اردو کتب کی نمائش کا اہتمام کیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK