Updated: November 10, 2025, 6:26 PM IST
| New Delhi
تیزی گیندباز کی ٹیم میں واپسی سے متعلق نئے انکشافات نے ہلچل مچا دی ہے۔۳۵؍سالہ سمیع نے جاری رنجی ٹرافی میں۹۳؍ اوورس کرائے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان کے بہترین تیز گیند بازوں میں سے ایک کا دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ممکن نہیں ہے، اور ون ڈے ٹیم میں ان کے نیلی جرسی پہننے کے امکانات بھی کم ہیں۔
محمد سمیع۔ تصویر:آئی این این
پچھلے کچھ عرصے سے محمد سمیع کی ٹیم انڈیا میں واپسی کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ سمیع کو۲۰۲۳ءون ڈے ورلڈ کپ کے بعد پہلی بار اس سال چمپئن ٹرافی میں کھیلتے ہوئے دیکھا گیاتاہم اس کے بعد سے وہ تینوں فارمیٹ میں ٹیم سے غیر حاضر ہیں۔ جب بھی ان سے واپسی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے نام لیے بغیر سلیکٹرز کو نشانہ بنایا تاہم اب ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق سمیع نے خود انگلینڈ کے دورے پر جانے سے انکار کر دیا تھا۔ اس انکشاف نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔
سمیع کی ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کا امکان نہیں ہے۔ ۳۵؍ سالہسمیع نے جاری رنجی ٹرافی میں ۹۳؍ اوورس کروائے، لیکن ہندوستان کے بہترین تیز گیند بازوں میں سے ایک کے دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا امکان نہیں ہے اور ان کے ون ڈے ٹیم کے لیے نیلی جرسی پہننے کے امکانات بھی کم ہیں۔ موجودہ ہندوستانی کرکٹ جس سمت جا رہی ہے، اس کے پیش نظر سمیع تینوں فارمیٹس میں اپنے۱۹۷؍ بین الاقوامی میچوں میں مزید میچوں کا اضافہ کرنے کے قابل نہیں لگتے ہیں۔
سمیع ٹیسٹ ٹیم کی دوڑ میں بھی پیچھے ہیں۔ہندوستان کی ٹیسٹ ٹیم کے پاس پرسدھ کرشنا اور آکاش دیپ کی شکل میں اچھے متبادل ہیں اور سمیع ان سے پیچھے دکھائی دیتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اب ان کا واحد متبادل ون ڈے کرکٹ ہے۔ اگلا ون ڈے ورلڈ کپ ۲۰۲۷ء میں ہوگا، اس وقت تک سمیع۳۷؍ سال کے ہو جائیں گے۔ نتیجتاً، ہندوستانی ٹیم کسی عمر رسیدہ تیز گیندباز کو اسکواڈ میں شامل کرنے کا خطرہ مول نہیں لے گا کیونکہ سمیع کا کریئر گھٹنے کے مسائل سمیت چوٹ سے دوچار ہے۔
سلیکشن کمیٹی انگلینڈ میں ان کی خدمات کے لیے بے چین تھی۔ سمیع قومی سلیکٹرز سے ناخوش ہیں اور کھل کر کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے ان سے بات نہیں کی۔ تاہم بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے ذرائع اس سے متفق نہیں ہیں۔ بورڈ کے ایک سینئر افسر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں جب قومی سلیکٹرز اور بی سی سی آئی سینٹر آف ایکسی لینس سپورٹ اسٹاف نے سمیع کو ان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے فون کیا ہے۔ سلیکشن کمیٹی انگلینڈ میں ان کی خدمات کے لیے بے چین تھی کیونکہ جسپریت بمراہ نے ۳؍ سے زیادہ ٹیسٹ نہیں کھیلے تھے۔ کون نہیں چاہے گا کہ انگلش حالات میں اپنا مضبوط بولر ہو۔ ‘‘ ہندوستان نے انگلینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز ۲۔۲؍ سے ڈرا کرا دی۔معلوم ہوا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کے ایک سینئر رکن نے سمیع کو کئی پیغامات بھیج کر ان کی فٹنیس کے بارے میں دریافت کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ کینٹربری یا نارتھمپٹن میں انگلینڈ لائنس کے خلاف انڈیا اے کے لیے کم از کم ایک میچ کھیلیں۔
یہ بھی پڑھئے:مانچسٹر سٹی فٹبال کلب نے لیورپول کوشکست دی
اس کا مقصد یہ طے کرنا تھا کہ سمیع انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کھیلنے کے لیے مکمل طور پر فٹ ہیں یا نہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ تیز گیند باز نے جواب دیا کہ انہیں ابھی بھی اپنے کام کا بوجھ بڑھانے کی ضرورت ہے اور انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے ان پر غور نہیں کیا جانا چاہیے۔یہ کہنا کہ سمیع سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی غلط ہے۔سینئر آفیشل نے کہا کہ ’’اس لیے یہ کہنا کہ سمیع کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی بالکل غلط ہے۔ میڈیکل ٹیم کے پاس ان کی میڈیکل رپورٹ بھی ہے اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ آیا ان کا جسم بین الاقوامی کرکٹ کی سختیوں کو برداشت کرنے کے قابل ہے۔‘‘ اس وقت، سمیع محسوس کر سکتے ہیں کہ وہ ۵۰؍ اوور کے کرکٹ کے لیے تیار ہیں، لیکن صرف قومی سلیکٹر ہی فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا وہ اس کردار کے لیے موزوں ہیں یا نہیں۔ٹاپ لیول کرکٹ کھیلنے کے لیے سمیع کی فٹنیس کے بارے میں بھی کچھ سوالات ہیں، کیوں کہ انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں لمبے اسپیل کرنے پڑ سکتے ہیں، جب کہ فی الحال وہ رنجی ٹرافی میں زیادہ تر مختصر اسپیل بول رہے ہیں۔