Inquilab Logo

صومالی قزاقوں پر سری لنکا کی کشتی بشمول عملہ، اغوا کرنے کا شبہ

Updated: January 29, 2024, 5:44 PM IST | New Delhi

سری لنکا کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ صومالیہ کے سفیر سے عملے کے ۶؍ افراد اور ان کی کشتی کےتعلق سے گفت وشنید کررہے ہیں جس کے بارے میںشبہ ہے کہ اسے ۲؍ دن پہلے صومالیہ کے قزاقوں کے ذریعے اغوا کرکے عملہ کو یر غمال بنا یا گیا تھا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

حکام کا کہنا ہے کہ وہ سری لنکا میں صومالیہ کے سفیر سے عملے کے ۶؍ افراد اور ان کی کشتی کےتعلق سے گفت وشنید کررہے ہیں جس کے بارے میں شبہ ہے کہ اسے ۲؍ دن پہلے صومالیہ کے قزاقوں کے ذریعے اغوا کرکے عملہ کو یر غمال بنا یا گیا ہے۔یہ اغوا اس اعلان کے بعد کیا گیا ہے کہ سری لنکا بھی امریکہ کی سربراہی والے اتحاد میں شامل ہو سکتا ہے جو بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی یمنی حوثیوں کے حملے سے حفاظت پر مامور ہیں ۔صومالیہ میں اس اغوا کی واردات نے صومالیائی قزاقوں کے دوبارہ متحرک ہونے کی تشویش میں اضافہ کیا ہے۔ سری لنکا کے بحری فوج کے تر جمان گیان وکرما سوریا نے بتایا کہ اغوا کی یہ واردات صومالیہ کے مشرق سے تقریبا ۸۴۰؍ ناٹیکل میل،(۱۵۵۵؍کلو میٹر)،۱۱۰۰؍ ناٹیکل میل (۲۰۴۰؍کلو میٹر)سری لنکا اور سیاچل کے شمال میں انجام پائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ’’ اب تک ہم سے ان کا کسی بھی طرح کا رابطہ نہیں ہو ا ہے اور نہ ہی ہمیں معلوم ہے کہ وہ کہاں ہیں ۔‘‘سری لنکا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’وزارت ماہی گیروں کی رہائی کیلئے کوشش کر رہی ہے۔‘‘ وزارت کے ترجمان نکولا کدوروموگاوا نے کہا’’ماہی گیروں اور ان کی کشتی کی جلد از جلد واپسی کیلئےافریقی خطے میں سری لنکا کے سفیر نے پہلے ہی صومالیہ کے حکام سے رابطہ قائم کر لیا ہے ۔‘‘
محکمہ ماہی گیر کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ ’’ ۲؍ سے ۳؍ مسلح افراد ،۲۳؍ میٹر (۷۵؍ فٹ)لمبی کشتی میں سوار وہاں پہنچے جہاں تقریبا ۳۰؍ سری لنکائی کشتیاں ماہی گیری کر رہی تھیں ۔ انہوں نے خبر دار کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی تاکہ باقی کشتیاں دور ہٹ جائیں اور ایک کشتی میں سوار ہو کر اسے ماہی گیروں سمیت اپنے ساتھ لے گئے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’’دوسری کشتی کے ماہی گیروں نے اغوا کی واردات کی مکمل تفصیل بتائی ہےجبکہ دیگر ماہی گیروں نے حملہ آروں کی شناخت صومالی قزاق کے طور پر کی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ دو ہفتہ قبل سری لنکا کی بحری فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ تجارتی جہازوں کی حفاظت کیلئے ایک بحری جہاز مہیا کرائے گی لیکن اب تک تاریخ طے نہیں پائی ہےاور نہ اس علاقے کا تعین ہو پایا ہے جہاں سری لنکا فوج گشت کرے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK