Inquilab Logo

بچے کےقتل اوراس واقعہ کوفرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی سخت مذمت

Updated: August 13, 2022, 7:03 AM IST | sajid Shaikh | Mumbai

یہاں کے کلسٹر - ون علاقے میں رہنے والے۱۳؍ سالہ میانک ٹھاکر کو ۲؍ نوجوانوں نے اغواء کیا اور نائیگاوں کے قریب بے رحمی سے قتل کر دیاتھا

Mayank Thakur
میانک ٹھاکر

: یہاں کے کلسٹر - ون علاقے میں رہنے والے۱۳؍ سالہ میانک ٹھاکر کو ۲؍ نوجوانوں نے اغواء کیا  اور نائیگاوں کے قریب بے رحمی سے قتل کر  دیاتھا پھر اس   کے گھر والوں سے قتل کی بات چھپاتے ہوئے ۳۵؍ لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیاتھا۔ تاہم پولیس  نے ۲۴؍ گھنٹے کے اندر ملزمین کو گرفتار کرلیا مگر چونکہ مقتول کا تعلق اکثریتی فرقے  اور ملزمین کا تعلق اقلیتی فرقے سے ہے اس لئے کچھ تنگ نظر لوگوں نے سوشل میڈیا پر اس معاملے کوفرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جس کی مذمت کی جارہی ہے۔    سد بھاؤنا منچ میراروڈ نے بچے کے قتل کی سخت مذمت  کی اور اس واقعہ کی آڑ میں دوفرقوں میں نفرت  پھیلانے کی کوشش پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔ 
                     سد  بھاؤنا منچ میرابھائندر کی صدر انجم شیخ جو   اسی سوسائٹی میں رہائش پذیر ہیں، نے کہا کہ ’’ہماری سوسائٹی کی تینوں بلڈنگ میں ہر مذہب کے لوگ رہتے ہیں اور یہاں مذہبی تفریق نہیں پائی جاتی ہے ۔سبھی مذاہب کے لوگوں نے یک زبان ہو کر اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے ۔ بچہ بڑا ہو کر کچھ اچھا کام کر سکتا تھا مگر ان بھیڑیوں نے اسے مار ڈالا۔ ان ملزمین کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے۔ میرا مطالبہ ہے کہ انہیں پھانسی دی جائے۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہا کہ ’’اس معاملے کو ہندو- مسلم مسئلہ نہ بنایا جائے ۔‘‘ انہوں نے مشورہ دیا کہ ’’ہمیں اپنے بچوں پر دھیان دینا چاہئے۔ بچے اتنی دیر رات باہر کیا کرتے ہیں۔ ان کا موبائل فون چیک کریںکہ یہ لوگ موبائل پر کیا دیکھتے ہیں، کس سے دوستی کر رہے ہیں، اپنی عمر سے زائد عمر کے لوگوں سے دوستی کرنا بھی غلط ہے۔ ملزمین کافی دنوں سے اس بچے سے دوستی کرنے کی کوشش کر رہے تھےاس لئے اپنے بچوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔‘‘ سماجی کارکن اور سدبھاؤنا  منچ سے وابستہ ایڈوکیٹ ثناء دیشمکھ نے اس واردات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ مجرم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ سبھی مذاہب آپسی بھائی چارے اور یکجہتی کو فروغ دینے کی تعلیم دیتے ہیں ۔کسی کی مجرمانہ سوچ اور اقدام جرم مذہبی تعلیمات کے منافی ہے۔ اگر ایسے واقعات کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی تو جرائم کم نہیں ہوں گے بلکہ لوگوں کے دلوں میں نفرتیں بڑھیں گی ۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’میرا روڈ میں ہوئی اس افسوسناک واردات کی ہر مذہب کے ماننے والے مذمت کر رہے ہیں اور ملزمین کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ ‘‘

mira road Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK