لڑکا موٹرسائیکل کی ٹکرسے شدید زخمی ہوگیا ہے۔ اس کیلئےاسپتال کے کمرہ کو امتحان گاہ میں تبدیل کردیا گیا
EPAPER
Updated: March 08, 2024, 9:05 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
لڑکا موٹرسائیکل کی ٹکرسے شدید زخمی ہوگیا ہے۔ اس کیلئےاسپتال کے کمرہ کو امتحان گاہ میں تبدیل کردیا گیا
یہاں ماہم چرچ کے قریب بدھ کی علی الصباح ساڑھے ۶؍بجے سڑک حادثہ میں شدید زخمی ہونےوالاایس ایس سی کا ۱۵؍ سالہ طالب علم راہیجا اسپتال کے آئی سی یو میں زیرعلاج ہے۔اسے سراورجسم کےدیگرحصے پر چوٹ آئی ہے ، اس کےباوجود اس باہمت طالب علم امتحان میں شرکت کی ۔ اس کیلئے اسپتال کے کمرے کوامتحان گاہ میں تبدیل کردیاگیا تھا جہاں اس نے جمعرات کو رائٹر کی مدد سے انگریزی کاپرچہ دیا۔
اطلاع کےمطابق باندرہ کے سینٹ اسٹینوس لائوس ہائی اسکول کا دسویں جماعت کا طالب علم اسٹیبریو اتھین بیلبون ماہم چرچ کےقریب سے گز ر رہا تھا ۔ اچانک ایک موٹرسائیکل سوار نے اسے ٹکر ماردی ۔ اسے زخمی حالت میں ماہم کے راہیجا اسپتال داخل کیا گیا جہاں وہ آئی سی یو میں زیرعلاج ہے۔ زخمی ہونے کے باوجود وہ ایس ایس سی کاپرچہ دینے پر اصرار کررہا تھا اس لئےوالدین نےاسکول انتظامیہ کو اس حادثہ کی اطلاع دی اور محکمۂ تعلیم سے آئی سی یو میںامتحان کا اہتمام کرنے کی درخواست کی۔ اسکول کےپرنسپل اروکیم مل انتھونی نے مقامی ایجوکیشن کسٹوڈین سندیپ کھرمالے سے سارے حالات بیان کئے اور طالب علم کیلئے امتحان دینے کی اجازت حاصل کرنےکی اپیل کی۔ سندیپ کھرمالے نے واشی بورڈ اورجوگیشوری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے افسران سے فوری طورپر رابطہ کرکے آئی سی یومیں امتحان کی اجازت حاصل کی اور زخمی طالب علم کیلئے رائٹر کابھی انتظام کیا۔بعدازیں اس معاملہ کی اطلاع باندرہ پولیس کو بھی دی گئی۔
اس تعلق سے سندیپ کھرمالے نے انقلاب کو بتایاکہ ’’ جمعرات کو راہیجااسپتال کےجس آئی سی یو میں طالب علم نے انگریزی کا پرچہ دیا،وہ کمرہ امتحان گاہ میں تبدیل کردیاگیاتھا۔ رائٹر کے علاوہ اسکول کے ذمہ داران کےساتھ محکمۂ تعلیم کے افسران اورپولیس اہلکار بھی وہاں موجود تھے۔ ‘‘
طالب علم کی والدہ روزلین نے انقلاب کو بتایا کہ’’میرا بیٹا کوچنگ کلاس جارہاتھا۔ راستے میں ایک بائیک نے اسے ٹکر مار دی۔ بیٹے نے ایک راہگیر کی مدد سے اپنے والد کو فون کیا۔ جب ہم موقع پر پہنچے تو موٹر سائیکل سوار بھی ساتھ تھا، وہ بھی زخمی تھا۔ جب ہم نے اسے بھی اسپتال لے جانے کی پیشکش کی تواس نے منع کر دیا اور چلا گیا لیکن ہم نے بائیک سواروںکے غیر ذمہ داری سے گاڑی چلانے کی شکایت ہے۔‘‘ انہوںنے مزید کہا کہ ’’حادثہ کے فوراً بعد بیٹے نے امتحان کے تعلق سے بات کی کہ میں امتحان میںکیسے شریک ہوں گا، ہم نے اس سے اگلے سال بورڈامتحان دینے کو کہالیکن وہ نہ مانا، وہ امتحان دینےپرمصر تھا ۔ اسی لئے ہم نے اسکول سے رابطہ کیا ۔امتحان کا اہتمام کرنے پر انہوں نے محکمۂ تعلیم اوراسپتال انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔