Inquilab Logo

’’کوکن میں سیاحت کے فروغ کے ساتھ ہی مرین انجینئرنگ کالج کے قیام کا منصوبہ ہے‘‘

Updated: April 29, 2024, 1:08 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

رائے گڑھ سے این سی پی (اجیت پوار) کے امیدوار سنیل تٹکرے کے مطابق مہسلہ میں بننے والے سرکاری بی یو ایم ایس کالج میں اسی تعلیمی سال سے داخلوں کا سلسلہ شروع ہو جائےگا۔

Sunil Tatkare. Photo: INN
سنیل تٹکرے۔ تصویر : آئی این این

این سی پی(اجیت پوار) کے ریاستی صدر سنیل تٹکرے جو رائے گڑھ پارلیمانی حلقہ سے ایک بار پھر پارٹی کے امیدوار ہیں، مہاراشٹر کے ان سیاستدانوں میں ایک ہیں  جن کی ایڈمنسٹریشن پر مضبوط پکڑ ہے اور جو کام کروانے کے فن سے واقف ہیں۔ وہ اپنی کم وبیش ہر میٹنگ میں  علی الاعلان اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ انہوں نے سیکولرازم کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کیا ہے نہ کریں گے۔ ایک بار پھر رائے گڑھ سے ہی منتخب ہوکر لوک سبھا میں  پہنچنے اور اپنے پارلیمانی حلقے کے ترقیاتی کاموں کو نئی اونچائیوں تک پہنچانے کا عزم رکھتے ہیں۔ ’انقلاب‘ سے ان کی گفتگو :
 آپ ایک بار پھر رائے گڑھ سے مقدر آزما رہے ہیں، کوکن خطہ کی ترقی کیلئے آپ کے کیا منصوبے ہیں ؟
  میرےلئے سابق وزیراعلیٰ بیرسٹر عبدالرحمٰن انتولے مشعل راہ ہیں۔ میں  نے ان ہی کی سرپرستی میں  سیاست سیکھی خطہ ٔ کوکن اور ریاست کی ترقی کیلئے جو بھی کام کئے وہ سابق وزیر اعلیٰ بیرسٹر عبدا لرحمان انتولے کی ہی تربیت کا نتیجہ ہے۔ میں نے ان سے کام کرنے کا طریقہ سیکھا ہے۔ جہاں تک اپنے خطے کیلئے کام کا تعلق ہے تو اس کا جیت سےکوئی تعلق نہیں۔ میں پوری زندگی خطہ کوکن سے وابستہ رہا ہوں اور یہاں سے میرا جذباتی تعلق ہے جس کی وجہ سے یہاں  کے ترقیاتی کاموں کو فروغ دینا میں  اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں۔ کوکن کے عوام نے مجھے غیر معمولی محبت دی ہے اور مجھ پر ایک بیٹے کی طرح بھروسہ کیا ہے۔ مجھے اس پر فخر ہے اوراسی لئے میں ایک بار پھر یہاں سے منتخب ہوکر ان کاموں  کو آگے بڑھانا چاہتا ہوں  جو خطہ ٔ کوکن کو ہندوستان کے سیاحتی منظر نامہ میں اہم مقام دلائیں گے۔ پورے کوکن میں انفرا اسٹرکچر کا کام تیزی سے ہورہاہے۔ انفرااسٹرکچر کی ترقی سیاحت کے فروغ سے جڑی ہوئی ہے۔ کوکن سياحوں کیلئے تیزی سے مقبول جگہ بنتی جا رہی ہے۔ اس وقت ایک کروڑ سے زائد افراد سالانہ یہاں   سیاحت کیلئے آتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ آئندہ چند برسوں  میں  اس تعداد کو دگنا کیا جائے تا کہ یہاں  رہنے والوں  کو اپنے گاؤں، تحصیل یا قریبی سیاحتی مرکز پر روزگار ملے، ان کی تجارت فروغ پائے اور وہ خود کفیل ہوں۔ شیوری - پنويل اٹل سیتو( برج) ممبئی اور کوکن کا فاصلہ کم کرےگا جو سیاحوں  کی آمد میں  اضافے کا سبب بنے گا اور علاقے میں  خود روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ 
مہسلہ میں بننے والے بی یو ایم ایس کالج میں نیٹ ۲۰۲۴ء کے بعد ۱۰۰؍ سیٹوں پر داخلے کی باتیں  چل رہی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے، کیا ایسا ممکن ہے: 
  یقیناً، حکومت نے تعلیمی سال ۲۵۔ ۲۰۲۴ء میں ہی ۱۰۰؍ نشستوں پر سال اول کے داخلہ کیلئے اجازت نامہ جاری کردیاہے۔ زمین کی دستیابی اور فنڈ کی منظوری کے بعد داخلوں میں  تاخیر نہیں  ہونی چاہئے اس لئے نئی عمارت کی تعمیر مکمل ہونے تک مہسلہ کے سرکاری اسپتال میں مکمل انفرا اسٹرکچر کے ساتھ میڈیکل کالج شروع ہوجائیگا۔ یہ مہاراشٹر کا پہلا سرکاری بی یو ایم ایس کالج ہے جس کے تعلق سے ہم بہت پرجوش ہیں۔ 
کوکن میں تعلیمی ترقی کیلئے مزید کیا منصوبے ہیں ؟
  بنیادی تعلیم پر توجہ دینا ضروری ہے اس لئے سرکاری اسکولوں کا معیار بلند کرنے کے ساتھ ہی ان کی تعمیر پر توجہ دی جائے گی تاکہ کوکن کے بچوں  کو تعلیم و تربیت کے بہترین مواقع ملیں اور کسی میدان میں  پیچھے نہ رہیں۔ یہ دیکھنے میں  آیا ہے کہ یہاں  کے بچے مرچنٹ نیوی اور مرین انجینئرنگ میں کریئر کے مواقع تلاش کرنے میں  زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسی کو ملحوظ رکھتے ہوئے کوکن کے ساحل سمندر پر ایک ورلڈ کلاس مرین انجینئرنگ کالج اور مرچنٹ نیوی انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر ہمارا اگلا منصوبہ ہے۔ 
رائے گڑھ میں اس الیکشن کو سیکولر نظریات بمقابلہ کمیونل نظریات کہا جارہاہے، آپ کا کیا کہنا ہے؟
 میں زندگی بھر سیکولرزم کا علمبردار رہا ہوں۔ مہاراشٹر کےوزیر خزانہ کے طور پر ۲۰۱۰ء میں   جب میں  نے اسمبلی میں بجٹ پیش کیا تھا تو اپوزیشن نے یہ الزام لگایا تھا کے یہ اقلیت نواز بجٹ ہے، مگر وہ ایک مثبت بجٹ پیش تھا جس میں سماج کے تمام طبقات کا خيال رکھا گیا تھا۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ اقلیتوں کے کچھ تعلیمی اداروں کیلئے براہ راست فنڈ مختص کیا گیا تھا اور مولانا آزاد مائنارٹیز فائنانشیل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کا بجٹ بھی بڑھا دیا گیا تھا۔ 
 میں  دعوے کے ساتھ کہہ سکتاہوں  کہ رائے گڑھ سے لوک سبھا کے امیدواروں  میں  اور صرف میں ہی سیکولر امیدوار ہوں۔ ` ایک بات اور بتا دوں کے ہماری پارٹی کے قومی صدر اجیت پوار، ہمارے تمام وزراء اور اراکین اسمبلی اور پارٹی کا ہر رکن سیکولرزم کے بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہےاور ملک کے آئین کے تئیں وفادار ہے۔ 
سنیل تٹکرے کے سیاسی سفر پر ایک نظر

این سی پی کے ریاستی صدر سنیل تٹکرے کا سیاسی سفر۴۰؍ برسوں   پر محیط ہے۔ ضلع پریشد سے لے کر مہاراشٹراسمبلی تک انہوں  نے عوام کی نمائندگی کی اور گزشتہ ۵؍ برسوں سے لوک سبھا میں   رائے گڑھ کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ان کا تعلق کولاڈ کے ایک گاؤں ستار وآڈی سے ہے۔ پونے کے فرگيوسن کالج سے تعلیم حاصل کی اور۱۹۸۴ء میں کانگریس میں شمولیت کے ساتھ سیاسی سفر کا آغاز کیا۔ ۱۹۹۵ء میں کانگریس کے ٹکٹ پر شری وردھن سے پہلی بار اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے۔ ۱۹۹۹ء میں  این سی پی سے دوبارہ اسمبلی کے لئے منتخب ہو ئے اور ۲۰۰۳ء تک کابینہ کا حصہ رہے اور کئی وزارتوں  کی ذمہ داری سنبھالی۔ وہ وزیر اعلیٰ ولاس راؤ دیشمکھ، وزیراعلیٰ اشوک راؤ چوان اور وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان کی کابینہ میں وزیر رہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK