Inquilab Logo

شام: شمالی علاقوں میں ترکی کے حالیہ فضائی حملوں کی مذمت، کردوں کا مظاہرہ

Updated: November 29, 2022, 11:47 AM IST | Agency | Damascus

ترک صدر رجب طیب اردگان کے مطابق ترکی کو اپنی سلامتی یقینی بنانے کیلئے سرحد کے پار جا کر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا حق حاصل ہے

Smoke after Tarki attack in Qamishli.Picture:AP/PTI
قامشلی میں تر کی کے حملے کے بعد دھواں۔ تصویر :اےپی / پی ٹی آئی

شام کے شمالی علاقوں میں ترکی کے حالیہ فضائی حملوں کی مذمت  کی۔ اس دوران  ہزاروں کردوں نے شام کے قامشلی شہر میں  مظاہرہ کیا ۔ اس دوران  مظاہرین نے کرد فورسیز کے زیر  قبضہ علاقوں پر ترکی کی زمینی کارروائی کی دھمکیوں کی بھی شدید مذمت کی۔  دوسری طرف ترکی کے  صدررجب طیب اردگان نے کہا  کہ ترکی کو اپنی سلامتی یقینی بنانے کیلئے سرحد کے پار جا کر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا حق  حاصل ہے۔  میڈیارپورٹس کے مطابق اتوار کو قامشلی میں ہزاروں افراد نے ترکی کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تصویروں کے  مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے جن میں  ’ایران کو اقتدار سے ہٹاؤ‘ اور’ مزاحمت زندہ باد‘ جیسے کے نعرے بھی شامل تھے۔ مظاہرین  کے ہاتھوں میں ترکی میں قید کرد  لیڈر عبداللہ اوکلان کی تصاویر بھی  تھیں۔ ایک بینر پر یہ بھی لکھا تھا کہ ترک ریاست سےتعاون تمام افراد کے ساتھ دشمنی ہے۔مظاہرین میں سے ایک۵۵؍ سالہ صلاح الدین حمو نے  بتایا ،’’ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمیں سب کے سامنے ختم کیا جا رہا ہے۔‘‘ مظاہرے میں شامل۴۹؍ سالہ سہام سلیمان   نے کہا ،’’ کرد وں کی مرضی کو  نظر انداز نہیں جاسکتا۔ ہم اپنی سرزمین اور اپنے بچوں کی قبروں کو لا وارث نہیں چھوڑیں گے۔ ‘‘  یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ۲۰؍ نومبر کو ترکی نے عراق میں ’’پی کے کے‘‘  کے ٹھکانوں کو اور شام میں کرد ’پیپلز پروٹیکشن یونٹس‘ کی سربراہی میں ’سیرین ڈیموکریٹک فورسیز‘ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے  کئے تھے۔  ترکی کا کہنا تھا کہ یہ حملے۱۳؍نومبر کو استنبول میں ہونے والے بم دھماکے کے جواب میں کئے جا رہے ہیں۔ استنبول دھماکے میں ۶؍افراد  لقمۂ اجل بن  ہو گئے تھے۔ ترکی نے اس حملے کا الزام شام اور عراق میں موجود کرد  جماعتوں پر لگایا تھا لیکن کرد  جماعتوں نے استنبول دھماکے میں اپنے کسی بھی کردار سے انکار کردیا  تھا۔بعد ازاں ترکی نے شام میں کرد فورسیز کے زیر  قبضہ علاقوں میں فضائی حملوں کی دھمکیاں بھی   دیں۔ کردوں کے حامی امریکہ اور شام کے اہم حامی  روس کے ایسا کرنے سے باز رہنے کی تنبیہ کے باوجود ترکی  زمینی کارروائی کی دھمکی د یتا رہا ہے۔  اسی دوران  ترکی کے  صدر رجب طیب اردگان نے کہا،’’ ترکی کو حق حاصل ہے کہ وہ سرحد کے اندر اور باہر اپنی سلامتی کو برقرار رکھے اور کوئی بھی ملک یا طاقت  ترکی کو اپنا یہ حق استعمال کرنے سے نہیں روک سکتا۔‘‘

syria turkey Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK