Inquilab Logo

اسرائیل کوغزہ میں اپنی جارحیت کی قیمت چکانی ہوگی: رجب طیب اردگان

Updated: April 13, 2024, 3:29 PM IST | Jerusalem

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں اپنی جارحیت کی قیمت چکانی ہوگی۔ اسرائیل کو دہشت گردانہ ملک قراردیتے ہوئے انہوں نےغیرواضح طورپر کہا کہ اسرائیل نسل کشی اور دہشت گردی کے ذریعے اپنے وجود کو قائم رکھنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے اور ترکی ہر قیمت پر فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے۔

Turkish President Recep Tayyip Erdogan and Palestinian President Mahmoud Abbas. Photo: INN
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور فلسطینی صدر محمود عباس۔ تصویر: آئی این این

ترکی کے کمیونکیشن ڈائریکٹر فرحتین التون نے کہا کہ ترکی کےصدر رجب طیب اردگان نے اپنے منصب محمودعباس سے فون پر بات چیت کی اور انہیں یقین دہانی کروائی ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں اپنی جارحیت کی قیمت چکانی ہوگی۔ اس حوالے سے التون نے ٹی آر ٹی ہاربر کے ساتھ جمعہ کو ہونے والے اپنے انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ترکی کے صدر نے کہا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے ترکی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف کھڑا رہے گا اور اسرائیل کو اس کی قیمت چکانی ہوگی۔کمیونکیشن ڈائریکٹر نے مرکزی غزہ کے نصرت پناہ گزیں کیمپ سے رپورٹنگ کرنے والے پریس کے ممبران پر اسرائیلی ٹینک کے ذریعے فائرنگ کے بعد ہونے والے لائیو بروڈکاسٹ میں حصہ لیا تھاجس کے نتیجے میں متعدد صحافی ہلاک ہوئے تھے۔
ٹی آر ٹی کے کیمرہ مین سمیع شہیدہ اس حملے کے بعد بری طرح زخمی ہوئے تھے اور انہوں نے اپنا ایک پاؤں کھو دیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر صحافیوں کے گروپ کو نشانہ بنایا تھا۔ 
انہوں نے اسرائیل کو دہشت گردانہ ملک قراردیتےہوئے غیرواضح طورپر کہا کہ اسرائیل نسل کشی اور دہشت گردی کے ذریعے اپنے وجود کو قائم رکھنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہانیہ کے ۳؍ بیٹے شہید

 ترکی ہر قیمت پر فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے: رجب طیب اردگان

التون نے مزید کہا ہے کہ رجب طیب اردگان نے محمود عباس کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لانا چاہئے، جن میں یو این سلامتی کاؤنسل کی قراردادبھی شامل ہے۔ 
التون نےاس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کی جابرانہ پالیسی ۱۹۴۸ء سے برقرارہے اور کہا کہ تل ابیب نے غزہ میں جنگ کی شروعات کے بعد سے جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کےتمام مطالبات کو ٹھکرادیاہے۔ انہوںنے یہ کہتے ہوئے کہ جو لوگ آج اس معاملے میں خاموش ہیں انسانت اور تاریخ کےسامنے ذمہ دارہیں اور اس بات پر بھی زور دیا کہ ترکی، رجب طیب اردگان کی قیادت میں، فلسطین کے ساتھ وکیل کے طور پر کھڑا ہے۔
کمیونکیشن ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی ٹی آر ٹی، انادولو ایجنسی اور ترکی کے دیگر میڈیا اداروں کے ذریعے اسرائیل کی جارحیت کو دنیا کے سامنے لانے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم  تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر فلسطین کے منصفانہ کاز کی آواز ہیں اور رہیں گے۔

اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی تباہی

خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک غزہ میں ۳۳؍ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ۷۵؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ میں داخل ہونے والی سرحدیں بند کر دی ہیں جس کے نتیجے میں وہاں انسانی امداد کی رسائی ناممکن ہو گئی ہے۔اس جنگ کے نتیجے میں غزہ کی ۸۵؍فیصد آبادی بے گھر ہو گئی ہے جبکہ خطے کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK