Inquilab Logo

اول تا ہفتم آن لائن پڑھائی کے باوجود اسکول بلائے جانے سےاساتذہ پریشان

Updated: October 07, 2021, 7:59 AM IST | saadat khan | Mumbai

متعدد اسکولوںکے ہیڈماسٹر۱۰۰؍فیصد عملے کو اسکول بلارہے ہیں،تنخواہ کاٹنے کا انتباہ،شکایت پرایجوکیشن آفیسرکا نیا سرکیولر جاری کرنے کا وعدہ

First to seventh grade teachers are also being forcibly called to school.picture:Inquilab
اول تا ہفتم کے اساتذہ کو بھی زبردستی اسکول بلایا جارہاہے تصویر انقلاب

 محض ۸؍ویں سے ۱۲؍ویں تک اسکول شروع کئے جانےاور باقی اول تا ساتویں جماعت تک کے آن لائن اسکول جاری ہونے کے باوجود کچھ اسکولوں میں تمام اساتذہ کو اسکول بلایا جارہا ہے جس سےاساتذہ پریشان ہیں۔ 
 مہانگر پالیکا شکشک سینا ممبئی کے صدر کے پی نائیک نے بتایاکہ ’’ ۴؍اکتوبر سے ممبئی اور مضافات میں ۸؍تا۱۲؍ویں جماعت کے اسکول اور جونیئر کالج شروع کئے گئے ہیں۔ ان جماعتوں کے اساتذہ کی اسکول میں حاضری لازمی ہے لیکن ان جماعتوں کے علاوہ پہلی سےساتویں جماعت کے اساتذہ کو ہیدماسٹر زبردستی اسکول بلارہے ہیں جس سے ان جماعتوں کےاساتذہ کوپریشانی ہورہی ہے۔چونکہ جن اساتذہ نے کووڈ کے دونوں ٹیکے نہیں لگائے ہیں انہیں لوکل ٹرین میں سفرکی اجازت نہیں ہے۔ایسےمیں دوردراز علاقوں سے اسکول آنے میں اساتذہ کو دقت ہورہی ہے۔  حالانکہ یہ اساتذہ گھروں سے ان جماعت کے طلبہ کو آن لائن پڑھارہےہیں۔ محکمۂ تعلیم کی بھی یہی ہدایت ہے ۔ اس کےباوجود ان جماعتوں کے اساتذہ کوزبردستی اسکول بلایاجارہاہے۔ اسکول نہ آنے کی صورت میں چھٹیاں اور تنخواہ کاٹنےکی دھمکی دی جارہی ہے۔یہ کہاں کا انصاف ہے۔ہیدماسٹروں کے دبائو سے اساتذہ ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں۔ اگرکسی اہم کام سے ہفتہ میں ایک دو دن بلانا ہو تو کوئی بات نہیں مگر ہر روز بلانےکا کوئی جواز نہیں ہے۔ ‘‘
  انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ بالخصوص ایم ویسٹ (۱) ، ایم ویسٹ (۲) ، پی سائوتھ ، پی ،آر اور ایف وارڈ کے اسکولوںکے تمام میڈیم کے ہیڈماسٹروں نے ۱۰۰؍ فیصد عملے کی حاضری لازمی کی ہے۔ جس سے ان وارڈ کے مذکورہ جماعتوںکے اساتذہ بہت پریشان ہیں۔ اس ضمن میں ہم نے ڈپٹی ایجوکیشن میونسپل کمشنر (ایجوکیشن)اجیت کمبھار کو مکتوب روانہ کیااوران سے اپیل کی ہے کہ وہ اس تعلق سے ایک نیاسرکیولر جاری کر کےاس بات کی وضاحت کریں کہ ان جماعتوںکے اساتذہ کو غیر ضروری طورپر اسکول نہ بلایاجائے ۔‘‘
   اس بارےمیں مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک پریشد نے بھی وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھاکرے، وزیر تعلیم ورشا گائیکواڈ اور میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل کو ایک لیٹر روانہ کیاہے جس میں اوّل تاساتویں جماعت کے تدریسی عملے کو اسکول نہ بلائے جانے سےمتعلق وضاحت کرنےکی درخواست کی ہے ۔ 
 مذکورہ ادارہ کے صدر شیوناتھ دراڈےنے انقلاب کو بتایاکہ’’متعدد اسکولی عملے اور طلبہ نےکووڈ کا ٹیکہ نہیں لگایاہے۔جس کی وجہ سے انہیں لوکل ٹرین میں سفر کرنےکی اجازت نہیں ہے۔ حالانکہ اس تعلق سے ہم متعلقہ محکمے سے کئی مرتبہ خط وکتابت کرچکےہیں مگر ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
 اسی طرح کئی اسکولوںنے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ لازمی کردیا ہےجس کی رپورٹ نگیٹیو رپورٹ آئے گی اسے لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت ہوگی ۔ متعدد اسکولوںنے ہفتہ کے ۷؍ دن آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کروانا لازمی کردیا ہے۔ اس ٹیسٹ پر آنےوالا خرچ کون برداشت کرے گا؟ ان مسائل کے علاوہ ششماہی امتحان کب اور کیسے مثلاً آف یاآن لائن منعقد کیاجائے گا ۔ اس بارےمیں بھی واضح ہدایت جاری کرنےکی اپیل ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK