تعلیمی تنظیموں نے تربیت کے وقت اورمدت پر اعتراض کیا۔ محکمۂ تعلیم نے اسکولوںکے ہیڈماسٹرس اور اساتذہ کو ۵؍دن کی ٹریننگ دینےکی ہدایت دی ہے۔
EPAPER
Updated: December 19, 2023, 8:33 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
تعلیمی تنظیموں نے تربیت کے وقت اورمدت پر اعتراض کیا۔ محکمۂ تعلیم نے اسکولوںکے ہیڈماسٹرس اور اساتذہ کو ۵؍دن کی ٹریننگ دینےکی ہدایت دی ہے۔
آج کے دور کےمطابق طلبہ کو پڑھانے کا طریقہ سکھانے کیلئے ریاستی محکمۂ تعلیم اساتذہ کو تربیت دے رہاہے جس کے مطابق اوّل تا آٹھوں جماعت کے سبھی ہیڈماسٹرس اور اساتذہ کو اس کی ٹریننگ دی جارہی ہے جس کا افتتاح پیر کو ہوا۔ ۳؍ مراحل میں ہونےوالی ٹیچرس ٹریننگ کےدوران مذکورہ جماعتوں کےسبھی اساتذہ کو ۵؍ دن تربیت دی جائےگی جس کا وقت صبح۱۰؍بجے سے شام ۶؍بجے تک رکھا گیا ہے۔ ٹریننگ ۶؍جنوری تک جاری رہے گی ۔اس دوران اسکولوں سے ۳۰؍فیصد اساتذہ غیر حاضررہیں گے جس سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہونے کا اندیشہ تعلیمی تنظیموں نے ظاہر کیاہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ان دنوں اسکولوںمیں مختلف سرگرمیاں کا انعقاد کیا جارہا ہے، ایسےمیں ٹریننگ کیلئے ہر اسکول سے ۳۰؍ فیصد ٹیچروںکوطلب کئے جانے سےمذکورہ سرگرمیاں انجام دینےمیں دقت پیش آرہی ہے۔
ممبئی کے ایک ٹریننگ سینٹر پرپہلے دن تربیت حاصل کرنے والی ٹیچر نے انقلاب کو بتایا کہ ’’اس ٹریننگ کا ایک اہم مقصد طلبہ کو روایتی طورپر پڑھانے کے طریقے کو بدلنا ہے۔ آج کےدور کےمطابق طلبہ کوپڑھانےکی تلقین کی جارہی ہے۔ٹیچروںکو اس بات کیلئے تیارکیاجارہاہےکہ معلم درس و تدریس کریں اور بچے سیکھیں ،اس طریقہ سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئےمعلم کو یہ سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ایسے سازگا ر حالات اور مواقع پیداکریں کہ بچے ازخود سیکھیں۔یہ وقت کاتقاضا ہے۔ اس لئے ہم اس کا خیرمقدم کرتےہیں لیکن ٹریننگ جس وقت اور جتنی طویل رکھی گئی ہے، وہ نامناسب ہے۔ ان دنوںمحکمہ تعلیم کے افسران پرائیویٹ ایڈیڈ اسکولوں کا دورہ کرتے ہیں جس کی ساری تیاریاں کی جانی ہوتی ہیں۔ اس کےعلاوہ دیگر سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں لیکن اس ٹریننگ کی وجہ سے یہ تمام پروگرام بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ محکمہ تعلیم نے غلط وقت میں ٹریننگ رکھی ہے ۔اگر یہی ٹریننگ تعلیمی سال کے آغاز یا آخر میں رکھی جاتی تو کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ اساتذہ تو ٹریننگ میں شریک ہوںگے لیکن جس ذہنی کوفت میں ٹریننگ میں شامل ہوںگے، اس سے ٹریننگ کا مقصد حاصل نہیں ہوگا۔‘‘
محکمہ تعلیم کے ایک آفیسرنےبتایاکہ’’ان دنوں اسکول میں سالانہ اسپورٹس، پکنک اور ثقافتی سرگرمیوں سےمتعلق پروگرام منعقد کئے جا رہے ہیں۔ ایسے میں ہر اسکول سے ۳۰؍فیصد ٹیچر کو مذکورہ ٹریننگ میں ۵؍ دن کیلئے بھیجاجارہاہے، وہ بھی صبح ۱۰؍بجے سے شام ۶؍بجے تک ، جس سے اسکولوںمیں ٹیچروںکی کمی ہورہی ہے۔ متعدد اسکولوں کے اساتذہ اس بارے میں شکایت کررہےہیں ۔ ان کا کہناہےکہ ٹریننگ کاوقت اورمدت کم ہونی چاہئے۔ جس مقصد کےتحت ٹریننگ رکھی گئی ہے ، اس کیلئے ۵؍دن تک ٹریننگ دینےکی ضرورت محسوس نہیں ہورہی ہے۔ متعلقہ ڈپارٹمنٹ کو چاہئے کہ وہ اس معاملہ پر غور کرے اورٹریننگ کاوقت اوردن کم کرے۔‘‘
اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کےجنرل سیکریٹری ساجد نثار نے اس تعلق سے کہاکہ ’’ممبئی سمیت ریاست کےمتعدد اضلاع سے ہیڈماسٹرس اوراساتذہ ٹریننگ کے بارے میں شکایت کر رہے ہیں۔ اسکولوںمیں سالانہ اسپورٹس ، پکنک اور ثقافتی پروگرام جاری ہیں اور اساتذہ کی کمی سے بچوں کی پڑھائی کانقصان ہورہاہے۔‘‘ اسی کے پیش نظر انہوںنے محکمہ تعلیم سے ٹریننگ کا وقت اور مدت کم کرنے پر غور کرنےکی اپیل کی ہے ۔