اکھلیش یادو کی سخت تنقید، کہا کہ’’ غیر ملکی میڈیا آئینہ دکھا رہا ہے اوربیرونی حکومتیںپروازوں پر پابندی لگارہی ہیں، تب بھی ہوش نہیں آرہا ہے ‘‘
EPAPER
Updated: May 01, 2021, 10:49 AM IST | Lucknow
اکھلیش یادو کی سخت تنقید، کہا کہ’’ غیر ملکی میڈیا آئینہ دکھا رہا ہے اوربیرونی حکومتیںپروازوں پر پابندی لگارہی ہیں، تب بھی ہوش نہیں آرہا ہے ‘‘
جوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے مرکزی اور ریاستی بی جے پی حکومتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے ملک کی دنیا بھر میں شبیہ مجروح ہوئی ہے اور غیر ملکی میڈیا ہمیں آئینہ دکھا رہا ہے جبکہ بیرون ممالک کی حکومتیں ہندوستان سے پروازوں پر پابندی عائد کررہی ہیں اور اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ایڈوائزری جاری کررہی ہیںمگر بی جے پی لیڈروںکا تکبر اور ہٹ دھرمی پھر بھی برقرارہے ۔ بی جے پی اپنی ناکامی اور غلطی کا اعتراف کرنے، اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کے بجائے انہیں بدنام کرنے میں مصروف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ تو تیس مار خان بن کر اب بھی جھوٹے وعدے کرتے چلے جارہے ہیں جبکہ زمینی حقائق روز سب کے سامنے آرہے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے مطابق کورونا کو مات دینے کےلئے سیاسی پارٹیوںاور عوام کے ساتھ ساتھ تمام شعبوں کے لوگوں کے تعاون کی ضرورت ہے مگر کریڈٹ لینے کے چکر میں یہ کسی سے تعاون نہیں لیں گے۔انہوں نے وزیرا علیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا نام لئے بغیر سخت حملے کئے اور کہا کہ ہر مورچہ پر ناکامی کے باوجود یہ ڈھٹائی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ اکھلیش نے کہا کہ آج اسپتالوں میں بھی لوگ محفوظ نہیں۔ان کی زندگی دائو پرہے، دوائیں مل رہی ہیں نہ آکسیجن۔بیڈ کی مارا ماری ہےپھر بھی لوگوں کی سانسوں سے کھلواڑ جاری ہے۔اسپتالوں میں، گیٹ پر اور سڑکوں تک پرلوگ دم توڑ رہے ہیں۔مرنے کے بعد بھی آخری رسومات کے لئے در در بھٹکنا پڑرہا ہے اور گھنٹوں قطاروں میں باری کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں شمشان بھی ایک کاروبار بن گیا ہےجو شرمناک ہے۔
پنچایت الیکشن کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ اگر یہ حکومت حساس ہوتی تو ۷۰۰؍سے زائد اساتذہ کو جان نہیں گنوانی پڑتی۔ان کی موت کی ذمہ دار یوگی حکومت ہے۔یہی نہیں، اب بھی سبق نہیں سیکھ رہی ہےاورہزاروں کورونا پازیٹیو اساتذہ و دیگر ملازمین کو ووٹ شماری کی ڈیوٹی پر لگا دیا گیا ہے۔ انہیں ڈیڑھ سال کا وقت ملا تھا لیکن انہوں نے صرف شعبدہ بازی میں اسے گنوادیا۔