Inquilab Logo

ریاست کے مختلف علاقوں میں عید کی خوشیوں پر فلسطینی بھائیوں کی فکر حاوی

Updated: April 12, 2024, 11:24 PM IST | Inquilab Desk | Nanded

مالیگائوں میں عیدگاہ پر نوجوان نے فلسطین کا پرچم لہرایا، ناندیڑ میں اہل غزہ کے حق میں دستخطی مہم، جلگائوں میں عیدگاہ کے باہر مظاہرہ، دھولیہ اور رائے گڑھ میں بھی فلسطین کی آزادی کیلئے دعائیں، بیشتر مقامات پر ووٹنگ کے تعلق سے بھی تلقین۔

Malegaon. Photo: INN
مالیگاؤں۔ تصویر : آئی این این

مہاراشٹر کے مختلف   شہروں میں عیدالفطر پورے جوش وخروش کے ساتھ منائی گئی۔ اس سال اہم بات یہ تھی کہ مصلیان  عید کی خوشیوں سے زیادہ فلسطینیوںکی فکر حاوی تھی۔ تقریباً ہر عیدگاہ پر فلسطینیوں کے حق میں نہ صرف دعائیں کی گئیں بلکہ مظاہرے بھی کئے گئے۔   
 مالیگائوں : عیدگاہ پر نوجوان نے فلسطین کا پرچم لہرایا
شہر مالیگائوں کی لشکر والی عیدہ گاہ پر نماز کی امامت مفتی محمد اسماعیل قاسمی نےکی ۔ انہوں نےاپنی تقریر کے دوران  وہ مسلمانوں کو تلقین کر رہے تھے کہ آئندہ لوک سبھا الیکشن کے دوران وہ صد فیصد ووٹنگ کریں ۔ اسی دوران مجمع میں موجود  ایک نوجوان اپنی جگہ کھڑا ہوا اور فلسطینی پرچم لہرانے لگا۔ سارے لوگ اس کی طرف متوجہ ہوئے ۔ نوجوان کا نام شکیل شیخ بتایا جاتا ہے۔ وہ خطیب وامام کی سمت بڑھنے ۔ موقع کی مناسبت دیکھ کر مفتی اسماعیل نے اپنی تقریر کا رخ فلسطینی مظلومین کی طرف موڑ دیا۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ شام کو کیمپ پولیس نے شکیل کو حراست میں لے لیا لیکن سماج وادی پارٹی کے لیڈران کی مداخلت کے بعد چھوڑ دیا۔  شکیل پر کوئی معاملہ درج نہیں کیا گیا ہے۔  
ناندیڑ: فلسطینی اپنے حق کیلئے لڑ رہے ہیں
  ناندیڑ  شہر کی بڑی عید گاہ  پر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے  مولانا خلیل الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ’’ فلسطین میں جو حالات پیش آرہے ہیں وہ تشویشناک ہیں۔ فلسطینی باشندے  اپنے حق کے لئے لڑرہے ہیں اورا نہیں اپنے ملک کی سلامتی اور مسجد اقصی کی بازیابی کے لئے لڑنے کا پورا حق ہے اور ہم ان کی ہرطرح سے حمایت کرتے ہیں ۔‘‘انہوں نے حکومت ہند کی جانب سے فلسطین کے متاثرین کی امداد کے لئے رلیف بھیجنے پر حکومت کی ستائش کی ۔اور مستقبل میں بھی ہندوستانی حکومت کو فلسطین کا ساتھ دینے کی امید ظاہر کی ۔ اس موقع پر مولانا نے امت مسلمہ کے اتحاد پرزور دیا۔  انہوں نے ساری دنیا میں امن وسلامتی کیلئے دعا کی۔  یہاں جماعت اسلامی کے کارکنان نے فلسطین کے حق میں دستخطی مہم بھی چلائی۔  
جلگائوں: ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں
 جلگائوں شہر کیسنی عیدگاہ پر نماز سے قبل عیدگاہ ٹرسٹ کے  صدر ایاز علی نیاز علی نے اظہار خیال کرتے ہوئےکہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ اورغزہ پر فلسطینیوں کا حق ہے۔ اسرائیلی فوج فوراً اس سرزمین کو خالی کر دے۔ شہر کی ایک اور عیدگاہ اجنٹا چوفلی عیدگاہ پر چند افراد’  آئی اسٹینڈ وتھ فلسطین‘ ( میں فلسطین کے ساتھ ہوں)سلوگن تحریر کئے ہوئے بینر ہاتھوں میں لئے  کھڑے نظر آئے ۔جبکہ عیدگاہ کی  دیوار پر ایک بڑا سا  بینر بڑا آویزاں کیا گیا تھا جس پر یہ تحریر  تھا کہ’  مسجد اقصی پکار رہی‘ ساتھی غزہ اور فلسطین کے تعلق سے کچھ نعرے درج تھے۔ نیز ایک حدیث مبارکہ تحریر تھی۔  
دھولیہ: اہل غزہ کیلئے دعائیں مانگی گئیں
 دھولیہ شہر کی قدیم عیدگاہ پر عیدالفطر کی نماز ادا کی گئی۔ یہاں نماز کے بعد اہل غزہ کے حق میں دعائیں کی گئیں۔ خدا کے حضور گڑگڑا کر مظلوم فلسطینیوں پر مظالم کو ختم کرنے اور ان کی سرزمین کو آزاد کرنے کی التجا کی گئی۔ نماز کے بعد پولیس افسران نے مصلیان کو پھول پیش کئے اور عید کی مبارکباد پیش کی۔ اس دوران چھوٹے بچے عید گاہ کے قریب تصویرین کھنچواتے نظر آئے۔  
رائے گڑھ میں دعائیں
 خطہ کوکن میں رائے گڑھ، سندھو درگ اور رتناگیر جیسے اضلاع کی مختلف مساجد اور عیدگاہوں پر بھی مسلمانوں نے عید کی نماز کے موقع پر فلسطینی عوام کے حق میں دعائیں کیں اور  ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ مروڈ جنجرہ کے راجپوری علاقے میں واقع تاریخی مسجد میں  مولانا ضمیر سانے نے نماز دوگانہ پڑھائی اور بعد نماز فلسطینیوں کے حق میں دعا کی گئی۔ نماز کے بعد پولیس اہلکاروں نے نمازیوں کو پھول پیش کرکے انہیں عید کی مبارکباد  دی۔ 
 ووٹنگ کے تعلق سے بیداری  
 اس بار لوک سبھا انتخابات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ لہٰذا تقریباً تمام ہی مقامات پر عیدگاہوں میں آئندہ لوک سبھا الیکشن کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور مسلمانوں سے صد فیصد ووٹنگ کی اپیل کی گئی۔ مالیگائوں میں مفتی اسماعیل نے دوران خطاب اس کی تلقین کی۔ ناندیڑ میں  ایڈوکیٹ ایم زیڈ صدیقی نے حالات حاضرہ کے پیش نظر ووٹنگ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ووٹ دینے کی اپیل کی۔ جلگائوں کے نگر دیولہ قصبےمیں نمازیوں نے ووٹ دینے کا حلف اٹھایا۔ انہیں بی ایل او جاوید شیخ نے ووٹ دینے کی اہمیت سمجھائی۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK