Inquilab Logo

یورپی یونین کی جانب سے کورونا سے نپٹنے کیلئے ۷۵۰؍ ارب یورو کا بجٹ منظور

Updated: June 02, 2021, 7:21 AM IST | washington

عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اٹلی اور اسپین کو فی ملک ۷۰؍ارب یورو دیئے جائیں گے، امداد کا سلسلہ کسی بھی طرح جون کے آخر سے شروع کرنے کا اعلان

European countries are ready to help each other (file photo)
یورپی ممالک ایک دوسرے کی مدد کیلئے کمربستہ ہیں ( فائل فوٹو)

)یورپین کونسل نے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین کے ۲۷؍ رکن ممالک  نے کورونا سے نپٹنے کیلئے مالی منصوبے کو منظور کر لیا ہے جس پر عمل در آمداسی ماہ شروع ہو جائے گا۔ یورپین کونسل کے چیئرمین اور پرتگال کے وزیرِ اعظم انتونیو کوسٹا نے پیر کو آگاہ کیا کہ یونین اب اس قابل ہے کہ وہ یورپی شہریوں کی سماجی اور معاشی بہتری کیلئے فنڈ مختص کر سکے۔یونین کے تمام ممالک سے منصوبے کی منظوری کے بعد اب اس پر عمل درآمد کیلئے فنڈنگ کا انتظام کیا جائے گا۔
  واضح رہے کہ یورپی یونین نے اس کیلئے  ۷۵۰؍ ارب یورو (لگ بھگ ۹۱۰؍ ارب ڈالر) کا بجٹ منظور کیا ہے جسے ریکوری پلان کہا جا رہا ہے۔ اس پلان کو  ’نیکسٹ جنریشن یورپین یونین‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ گزشتہ برس جولائی میں پیش کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ اس منصوبے پر عمل در آمد کیلئے ضروری تھا کہ یونین کے رکن ۲۷؍ ممالک بھی اس کی منظوری دیں۔انتونیو کوسٹا کا کہناہے کہ یونین کے ۲۷؍ ممالک کی حکومتوں اور پارلیمان نے مضبوط اتحاد اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ’’  اب ہم مزید وقت ضائع نہیں کر سکتے۔ ہمیں پہلی ’ریکوری‘ کی منظوری جون کے آخر تک لازمی  طور پر دینی ہو گی۔
 ایک عالمی نیوز ایجنسی کے مطابق منصوبے کیلئے رقوم کے حصول کے تعلق سے پوچھے جانے پر  فرانس  سے تعلق رکھنے والے  یورپ کے معاملات کے وزیر کیلما بونا نے بتایا کہ یورپی یونین منگل سے بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور یورپین بینکوں سے رابطے شروع کرے گی۔یورپی ممالک آسٹریا اور پولینڈ یونین کے وہ دو آخری ملک ہیں جن کی پارلیمان نے گزشتہ جمعرات کو خسارے کے طریقۂ کار کی منظوری دی ہے۔یونین کے رکن اسپین اور اٹلی ان ممالک میں شامل ہیں جو کورونا وائرس سے بدترین طور پر متاثر ہوئے تھے۔  یہ دونوں ملک منصوبے کے تحت فنڈ کے زیادہ حق دار ہوں گے۔ دونوں ممالک کو ۷۰؍ ارب فی ملک ارب یوروز ملیں گے۔
 رکن ممالک کو ملنے والی رقوم کا بڑا حصہ انفراسٹرکچر کی بہتری اور ماحولیات سے متعلق منصوبوں پر خرچ ہو گا جن میں مرکزی کام الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ کے لیے اسٹیشنوں کی تعمیر شامل ہے۔اس کے ساتھ ساتھ تیز ترین ٹیلی کمیونی کیشن اور ڈیٹا محفوظ بنانے کیلئے بھی فنڈ رکھے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال چین کے بعد سب سے پہلے کورونا وائرس نے اٹلی اور اسپین ہیں میں تباہی مچائی تھی اس کے بعد وہ پورے یورپ میں پھیل گیا تھا۔  بعد میں برازیل ان ممالک کو پیچھے چھوڑ کر متاثرہ ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا تھا۔ اس سال کے شروع میں جب کورونا کی دوسری لہر آئی تب بھی یورپ کے ممالک بری طرح متاثر ہوئے۔ اس بار فرانس اور برطانیہ بھی کورونا کی زد میں آئے۔ کورونا کی وجہ سے ان ممالک میں نہ صرف طبی بحران پیدا ہوا  ہے بلکہ معاشی طور پر بھی ان ممالک کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK