تھانے ضلع کلکٹر کے دفتر پرجن وادی مہیلا سنگھٹن کے مورچے میںایک ہزارسےزائدخواتین کی شرکت
EPAPER
Updated: May 27, 2023, 10:01 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
تھانے ضلع کلکٹر کے دفتر پرجن وادی مہیلا سنگھٹن کے مورچے میںایک ہزارسےزائدخواتین کی شرکت
اناج ،بجلی ،دوا ،پانی اوردیگر مطالبات کے لئے ایک ہزارسے زائد خواتین نے تھانے ضلع کلکٹر کے دفتر پر زبردست مورچہ نکالا۔یہ مورچہ اکھل بھارتیہ جن وادی مہیلا سنگھٹن کی جانب سے نکالا گیا تھا اوراس میں الگ الگ علاقے کی خواتین شامل تھیں۔۲۶؍مئی جمعہ کو تھانے ضلع کلکٹرکےدفتر پرنکالے گئے مورچے میںضلع کلکٹر کی عدم موجودگی کے سبب خواتین کے نمائندہ وفد نے نائب ضلع کلکٹر سے ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم دینے کے ساتھ تفصیل سے بات چیت کی ۔ اس وفد میں ریکھا دیشپانڈے، سگندھی فرانسس ، مادھوری بوجگر، امیتا ٹھاکوراور کندا پاٹل وغیرہ شامل تھیں ۔
سگندھی فرانسس نے حکومت کوہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ ’’ لمبے چوڑے دعوے ضرور کئے جاتے ہیں لیکن سچائی یہ ہے کہ غریب ،مزدور طبقہ اورآدیواسی اپنے حقوق سے محروم ہیں۔ انہیں نہ توصحیح طریقے سے راشن دیا جا رہا ہے ،نہ ہی صاف پانی دستیاب ہے اورنہ ہی علاج معالجے کی سہولت میسر ہے۔ اسی بناء پراتنی بڑی تعداد میں خواتین نےسخت گرمی میںمورچے میںشرکت کی اور حکومت تک یہ پیغام پہنچایا کہ نا انصافی یا مسائل سے چشم پوشی اب مزید برداشت نہیںکی جائے گی۔‘‘
ریکھا دیشپانڈے نے کہاکہ ’’ ہم سب ضلع کلکٹر کو یہ بتانا چاہ رہے تھے کہ خواتین کس طرح کے مسائل کا شکار ہیں،ان کی زبانی خود سن لیجئے اوران کے مسائل کوسمجھ لیجئے۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ راشن ،پانی ،بجلی ، علاج اور کام ، یہ ہرشخص کا بنیادی اورآئینی حق ہے لیکن ملک کی آزادی کے ۷۵؍سال بعد بھی بڑی تعداد میں خواتین اس سے محروم ہیں۔ وہ اپنے حق کیلئے چلچلاتی دھوپ میںضلع کلکٹر کے دفتر پہنچی ہیںتاکہ ان کوانصاف مل سکے۔‘‘
امیتا ٹھاکورنے کہاکہ ’’سیاسی لیڈران اورحکومت کے کارندے عوامی مسائل سے چشم پوشی کرتے ہیںجس سے عام آدمی پریشان رہتا ہے۔ ‘‘
انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ یہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہزاروں خواتین اس بات کی شکایت کررہی ہیںکہ ان کوصحیح ڈھنگ سے راشن نہیں مل رہا ہے ،علاج کےلئے ان کو کئی کئی کلومیٹرپیدل چلنا پڑتا ہے ،پینے کیلئے صاف پانی نہیںہے ا سکے باوجود حکمراں طبقہ جھوٹے دعوے کرنے میںمگن ہے۔ ‘‘ ڈپٹی ضلع کلکٹر نے تمام باتیں بغور سنیں اورمسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔