Inquilab Logo

وسئی میں چٹان کھسکنے سےجھوپڑا منہدم ، باپ اور بیٹی ہلاک،ماں اور بیٹا زیر علاج

Updated: July 14, 2022, 9:55 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

مقامی افراد،این ڈی آر ایف اور فائر بریگیڈ کے ذریعہ راحت کاری اور ملبے کی صفائی کا کام جنگی پیمانے پر جاری،قریبی گھروں کو خالی کروایا جارہا ہے،پہاڑی کو کاٹ کرمکان تعمیر کئے گئے تھے

NDRF personnel can be seen busy removing debris
این ڈی آر ایف کے اہلکاروں کو ملبہ ہٹانے میں مصروف دیکھا جاسکتاہے

 یہاں پہاڑی علاقے میں تیز بارش کے دوران علی الصباح اچانک چٹان کھسکنے کی وجہ سےجھوپڑاگرگیا جس کئی دیگرجھوپڑوںکو بھی نقصان پہنچا۔ ایک جھوپڑے میں رہنےوالے میاں بیوی اور ان کے ۲؍بچے زد میں آگئے۔ حادثہ کے بعدملبے سے ماں اور بیٹےکو نکال کر اسپتال داخل کیا گیاہے جبکہ حادثہ میں باپ اور اس کی بیٹی کی موت واقع ہوگئی۔ جائے وقوع پر بچاؤکاری اورملبہ  وغیرہ کی صفائی کاکام جنگی پیمانے پر جاری ہے ۔ 
 وسئی کے علاقے میں رہنے والے حنیف پٹیل (فوٹو گرافر) نےجائے وقوع سے آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئےکہا کہ وسئی کے مشرقی جانب راجولی علاقے میں بدھ کی علی الصباح ساڑھے ۵؍بجے اچانک  پہاڑی سے ایک بڑی چٹان کھسک کر جھوپڑوںپرگرپڑی۔پہاڑی کا ایک بڑا پتھر ایک جھوپڑےپرگرگیا جس کی وجہ سے جھوپڑا بھی پوری طرح تہس نہس ہوگیااور اس میں رہنے والے افراد دب گئے تھے ۔  
 انھوں نےمزید کہا کہ حادثہ کی زد میں آنے والے  جھوپڑےمیں میاں بیوی اور ان کے ۲؍ بچے سورہے تھے ۔ حادثہ کی خبر ملتے ہی علاقے  میں رہنے والے نوجوانوں کی مدد سے این ڈی آر ایف کی ٹیم اور پولیس کے جوانوں نے جائے وقوع پر پہنچ کر فوری طور پر  ماں بیٹی کو باہر نکال کر ایورشائن نگر کے اسپتال میں علاج کیلئے داخل کرایا۔ اس وقت ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے ۔ 
 حنیف پٹیل نے مزید کہا کہ حادثہ کے کافی وقت گزر جانےکے بعد فائربریگیڈ کے ذریعہ جھوپڑے میں رہنے والےشخص اور اس کی بیٹی کوملبے سے نکالا کر اسپتال پہنچایا گیا لیکن داخلے سےقبل ڈاکٹروں نے اسےمردہ قرار دے دیا ۔ مرنے والوں میں امیت  سنگھ (باپ ۴۰؍ سال )  روشنی سنگھ (بیٹی ۱۶؍ سال )ہے زخمیوں میں وندنا  سنگھ (ماں ۳۵؍سال )  اور اومکار سنگھ (بیٹا ۹؍سال ) شامل ہیں  ۔ 
  وسئی کے راجولی علاقے میں مقیم ایک شخص نے بتایا کہ یہاں پر پہاڑی کو کاٹ کاٹ کر بڑے پیمانے پررہائشی چالیاںبنائی جارہی ہیں اور یہ علاقہ دھاراوی جھوپڑپٹی سے بھی وسیع علاقہ بنتا جارہاہے۔ یہاں پر ۴؍ سے ۵؍ لاکھ روپے میں جھوپڑے مل جاتےہیں۔ اس لئے یہاں پر لوگوں کی آبادی بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے ۔ حادثہ میں جس فیملی کے ۲؍ افراد فوت ہوئے ہیں ۔ وہ بھی ۳؍ ماہ پہلے بہت کم پیسےمیں جھوپڑا خرید کر منتقل ہوئے تھے ۔ 
 ایک سوال کے جواب میں انھوں نے مزید کہا کہ چٹان کھسکنے اور اس کی زد میں آکر منہدم ہونے والے جھوپڑوں کی تیزآواز سن کر علاقے کے لوگ گھروں سے نکل پڑے ۔ مقامی افراد نے جائے وقوع پر پہنچ کر  بچاؤ کاری شروع کردی لیکن بارش اور بڑے بڑے پتھروں کی وجہ سے کام کرنا مشکل ہورہا تھا ۔ حادثہ میں ایک جھوپڑا پوری طرح سےڈھہ  گیاہے جبکہ اس کے آس پاس کے جھوپڑوں کو بھی نقصان پہنچاہے ۔ جائے حادثہ کے آس پاس کے جھوپڑوں کو خالی کرایا جارہا ہے ۔ 
 وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کے ایک افسر کادعویٰ ہے کہ پہاڑی کے آس پاس رہنے والے مکینوں کو بیدار کرنے اوربارش کے دوران خاص طورسےجھوپڑے خالی کرکے دوسرےمحفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے نوٹس بھی دیا گیا تھا۔علاقے میں پمفلٹ وغیرہ تقسیم کرنے کے ساتھ ہی جگہ جگہ بینر لگاکر جھوپڑا واسیوں کو حادثات سے بچنے کیلئے  یاد دہانی بھی کرائی گئی ہے  ۔ میونسپل افسر کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر جے سی بی کے ذریعہ ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے اور پولیس اہلکاروں کے ذریعہ جھوپڑوں میں رہنے والے مکینوں کو دوسرے علاقے میں منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
 یادر ہے کہ ہرسال بارش میں ممبئی اور مضافات کے متعدد علاقو ں میںچٹانیں کھسکنے کی وجہ سے حادثات ہوتے  رہتے ہیں اور اس سال بھی اب تک کئی مقامات پر اس طرح کے حادثات  ہوچکےہیں۔ اس لئے پہاڑی کے اوپر اور اس کے نیچےپہاڑی کے دامن میں رہنےوالے مکینوں کو ہر حال میں بارش کےموسم میں کسی دوسری جگہ منتقل ہوجانا چاہئے ۔ ان حادثات کے باوجودممبئی کے متعدد علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں شہری اپنی جان ہتھیلی  پر رکھ کر پہاڑی کے آس پاس خطرناک علاقو ںمیں رہنے پر مجبور ہیں ۔ 

vasai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK