Inquilab Logo

لاہورہائیکورٹ بار نے پی ٹی آئی سے ’بلہ‘ واپس لینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کوغیر آئینی قراردیا

Updated: January 16, 2024, 9:53 AM IST | Agency | Islamabad

ہائی کورٹ بار کے سیکریٹری صباحت رضوی نےالیکشن کمیشن پر برہمی ظاہر کی اوراس پر آئینی ذمہ داریاں پس پشت ڈال کرانتخابات کرانے کا الزام لگایا ،عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی آخری گیند تک لڑیگی۔

PTI workers with the election symbol `bat` with which it can no longer contest elections. Photo: INN
پی ٹی آئی کے کارکنان انتخابی نشان ’بلے ‘کے ساتھ جس کے ساتھ اب وہ ا لیکشن نہیں لڑسکتی۔ تصویر : آئی این این

لاہور ہائی کورٹ کے بار نے سپریم کورٹ کےعمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بلے کے نشان سے محروم کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار  دیا ہے۔ذرائع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکریٹری صباحت رضوی نےکہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کا برابر حق حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریاں پس پشت ڈال کر الیکشن کرانے کی تیاری کررہا ہے۔ان کا مؤقف تھا کہ ان حالات میں صاف، شفاف اور منصفانہ الیکشن کا انعقاد نا ممکن ہے۔ یاد رہے کہ۱۳؍ جنوری کو سپریم کورٹ نے  پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس  دینے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن  کے فیصلہ کو درست قراردیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی تھی۔واضح رہےکہ الیکشن کمیشن نےپی ٹی آئی کے داخلی انتخابات میں اراکین کی جانب سے شکایات ملنے کے بعد پارٹی  سے ’بلے ‘ کا انتخابی نشان واپس لے لیا تھا ۔جبکہ پشاورہائی کورٹ نے پارٹی کو بلے کا نشان  واپس دے دیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو کالعدم قراردے دیا  ۔اسلام آباد میں سنیچر کو رات گئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خود فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔اس دوران عمران خان نےفیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے انتخابی نشان ’بلے‘ کے خلاف کی جانے والی تمام کوششوں کا مقصد انتخابات سے قبل پارٹی کو کمزور کرنا ہے لیکن پی ٹی آئی آخری گیند تک لڑے گی، چاہے کچھ بھی ہو جائے۔ عمران خان نے گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں عدالتی کارروائی میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔
سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے لیے پارٹی امیدواروں کو ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر انہیں عدالتی احکامات کے باوجود جیل میں پی ٹی آئی  لیڈروںسے ملاقات کرنے کی کبھی بھی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ’’ مسلم لیگ کے سربراہ نواز شریف مرضی کے امپائرز کے ساتھ میچ کھیل رہے ہیں، سرٹیفائیڈ منی لانڈرر ’لندن پلان‘ کے تحت پاکستان واپس آیا ہے اور اسے محفوظ راستہ دیا جارہا ہے، عدالتیں مبینہ طور پر میرے مخالفین کے ساتھ نرمی کا مظاہرہ کرتی نظر آرہی ہیں۔‘‘واضح رہےکہ عدالتی کارروائی شروع ہونے سے قبل ۲۰؍سے زائد پی ٹی آئی امیدواروںنے عمران خان سے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے کی شکایت کی۔عمران خان نے انہیں بتایا کہ ٹکٹ کی تقسیم کے معاملے میں  ان کا بہت معمولی عمل دخل تھا کیونکہ پارٹی قائدین کے ساتھ مختصر بات چیت میں۸۵۰؍ ٹکٹوں ی تقسیم کے حوالے سے فوری فیصلہ کرنا میرے لئے ممکن نہیں تھا۔
 اس معاملے میںراولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی لیڈر لطیف کھوسہ نے کہا کہ ’بلہ‘ پی ٹی آئی سے نہیں چھینا گیا بلکہ عوام سے حق رائے دہی چھینی گئی، ہم۲۵؍کروڑ عوام سے رجوع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی کو کیتلی، کسی کو چمٹا دے کر جمہوریت کا مذاق اڑایا گیا، بلے کا نشان واپس لے کر۲۲۰؍ اراکین کو ہم سے چھین لیا گیا،  پی ٹی آئی کے بانی جس کو کہیں گے، اسی امیدوار کو ووٹ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صبح سے شام تک عدالتوں میں ہی پیش ہوتے رہتے ہیں۔  دوسری جانب پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل لازماً دائر کی جائیگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK