حج کمیٹی آف ا نڈیا نے کہا:ان حجاج کے پتے اوربینک کھاتوں کی صحیح تفصیل نہ ہونے یا کسی کے فوت ہوجانے سے مسئلہ ہورہاہے
EPAPER
Updated: September 22, 2023, 10:08 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
حج کمیٹی آف ا نڈیا نے کہا:ان حجاج کے پتے اوربینک کھاتوں کی صحیح تفصیل نہ ہونے یا کسی کے فوت ہوجانے سے مسئلہ ہورہاہے
حاجیوں کی وطن واپسی۵۰؍دن قبل مکمل ہوچکی ہے لیکن اب بھی تقریباً ۲۰۰؍ حاجیوں کی رقم لوٹانا باقی ہے۔ واضح رہے کہ بڑی تعداد میں عازمین حج کمیٹی سے حج کی سعادت حاصل کرنے کیلئے فارم بھرتے ہیں لیکن ان میں سے کچھ افراد اپنی ذاتی مجبوری یا کسی اور وجہ سے نہیں جاپاتےجبکہ کچھ عازمین ضرورت سے زیادہ رقم جمع کرادیتے ہیں۔ ایسے میں ان کی رقم لوٹائی جاتی ہے۔اس سال ایسےتقریباً ۵؍ہزار حجاج تھے جن کی رقم لوٹائی جانی تھی۔حج کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایسے حاجیوں میں سے ۹۰؍فیصد کی رقم لوٹائی جاچکی ہے۔اس کے ساتھ ہی اعتراف بھی کیا کہ اب بھی تقریباً ۲۰۰؍افراد ایسے ہیں جن کی رقم ابھی تک لوٹائی نہیں جاسکی ہے۔حج کمیٹی آف ا نڈیا نےاس کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ ان حجاج کے پتے اور بینک کھاتوں کی صحیح تفصیل نہ ہونے یا کسی کے فوت ہوجانے سےمسئلہ پیداہورہاہے۔ریاستی حج کمیٹیوں کوان عازمین کی تفصیلات مہیاکرانےکے لئے کہا گیا ہے تاکہ ان عازمین کی رقم بلاتاخیر ان کے کھاتے میںمنتقل کی جاسکے۔
یادرہےکہ اس دفعہ عازمین کی روانگی اورحجاج کےقیام اور وطن واپسی کے دوران بدنظمی کےسبب جس طرح کی دشواری کا انہیںسامنا کرنا پڑاوہ کسی سے مخفی نہیںاورحج میںبہتر انتظامات کے تمام دعوے کھوکھلےثابت ہوئے ۔
حج کمیٹی آف ا نڈیا کے سی ای او یعقوب شیخا سے استفسار کرنےپرانہوںنے نمائندۂ انقلاب کوبتایا کہ’’۳۴۱۵؍حجاج ایسےتھے،جنہوں نے مجموعی خرچ سے زائدرقم جمع کرادی تھی، مجموعی طورپریہ رقم ۸؍ کروڑ ۳۸؍ لاکھ ۷۲؍ہزار ۴۵۰؍ روپے تھی۔اسی طرح ۱۵۰۱؍حاجی ایسے تھے جنہو ں نے قرعہ اندازی میںمنتخب ہوجانےکےبعد رقم تو جمع کرائی مگر کسی سبب حج پر جانےکاارادہ ملتوی کردیا تھا ۔ان کی مجموعی رقم ۳۰؍کروڑ ۶۰؍ لاکھ ۵۸؍ ہزار ۱۲۸؍ روپے تھی ۔ ان میں سے بیشتر حجاج کی رقم لوٹائی جاچکی ہے۔ ‘‘
حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای اویعقوب شیخا نےیہ بھی کہا کہ ’’ ۲۰۲۳ء کے لئے حجاج کی وطن واپسی کا عمل اگست کے پہلے ہفتے میںپورا ہوگیا تھا ، اس کےبعد سےہی اس جانب توجہ دی گئی۔اسی کانتیجہ ہےکہ۵۰؍دن کے اندر تقریباً ساڑھے ۴؍ ہزارحجاج کی رقم لوٹادی گئی۔ اب ہماری توجہ ان حجاج پرہے جن کا پتہ صحیح نہیںہےیا ان کے بینک کھاتوں کی تفصیل درست نہیں یا انتقال کرجانے کی وجہ سے ان تک پہنچنےمیں دشواری ہورہی ہے۔اسی لئے ریاسی حج کمیٹیو ںسے کہاگیا ہے کہ وہ اپنے طورپر ان ناموں اورکور نمبرکے ذریعے ان حجاج کاپتہ لگائیں تاکہ جو بچے ہوئے حجاج ہیں ان کی رقم انہیںلوٹا دی جائے ۔‘‘
انہوں نےمزید بتایاکہ’’ تیزی سےکام کرنے کاہی نتیجہ ہے کہ تقریباً ۴۰؍ کروڑ روپے میں سے ۳۵؍کروڑ روپے سے زائدحجاج کو دیئے جاچکے ہیںاورحجاج کی جانب سے یہ پیغام بھی مل چکا ہے کہ رقم انہیں مل گئی ہے۔اب چونکہ براہ راست بینک کھاتوں میںرقم منتقل کی جاتی ہے اس سے مزیدآسانی ہورہی ہے اورکسی قسم کےدھوکے کابھی اندیشہ نہیںرہتا ہے۔اس لئے ایسےحجاج جن کے بینک کھاتےکی صحیح تفصیل نہیںہے ،وہ براہ راست حج کمیٹی آف ا نڈیا میں بھی رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔ ان کی تفصیلات جاننےاورضابطوں کی خانہ پُری کےبعد رقم ان کولوٹا دی جائے گی۔حج کمیٹی نے یہ کام ترجیحی بنیاد پرکیا جس سےیہ ممکن ہوسکاہے۔امیدہے کہ ریاستی حج کمیٹیوں کی مدد سے رقم لوٹانےکا ایک ایک کیس جلد ہی ختم کرلیا جائے گا اورایک بھی حاجی کی رقم لوٹانے کا عمل باقی نہیںرہے گا۔‘‘