لیکن حالات معمول پر آنے میں ۲؍ سے ۳؍ دن لگ سکتے ہیں، مرکز نے اعلان کیا کہ نیا ہٹ اینڈ رَن قانون فی الحال نافذ نہیں ہو گا
EPAPER
Updated: January 04, 2024, 9:20 AM IST | New Delhi
لیکن حالات معمول پر آنے میں ۲؍ سے ۳؍ دن لگ سکتے ہیں، مرکز نے اعلان کیا کہ نیا ہٹ اینڈ رَن قانون فی الحال نافذ نہیں ہو گا
ڈرائیوروں کی ہڑتال کے سبب ملک میں ہونے والے ہاہاکار نے مرکز کی مودی حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے۔ حکومت کو یہ اعلان کرنا پڑا ہے کہ فی الحال نیا ’ہٹ اینڈ رَن قانون‘ نافذ نہیں ہوگا بلکہ اس سے پہلے ڈرائیوروں کی نمائندہ تنظیموں جیسے ٹرانسپورٹ کانگریس اور دیگر سے گفتگو کی جائے گی اور ان کے مشوروں کو اہمیت دی جائے گی۔ مرکزی حکومت نے مذکورہ اعلان آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس (اے آئی ایم ٹی سی) کے ساتھ گزشتہ شب دیر رات تک ہونے والی میٹنگ کے بعد کیا۔ داخلہ سیکریٹری اجئے بھلا جن کی قیادت میں یہ میٹنگ ہوئی ، نے کہا کہ ہٹ اینڈ رن قانون کے تعلق سے ٹرک ڈرائیوروں کی تشویش کا نوٹس لیا گیا ہے۔ان کے نمائندوں سےتفصیلی گفتگو کے بعد حکومت بتانا چاہتی ہے کہ یہ التزام ابھی نافذ نہیں کیا جائے گا۔ اس دفعہ کو نافذ کرنے سے پہلے آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ اور دیگر تنظیموں سے صلاح و مشورہ کیا جائے گا اور اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
اس تعلق سے آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس کور کمیٹی کے صدر ملکیت سنگھ نے کہا کہ ہم نے ٹرک ڈرائیورس کی تشویش سے حکومت کو مطلع کردیا ہے۔ یہ قانون ابھی نافذ نہیں ہوا ہے اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس قانون کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ اپنی گاڑیوں پر واپس جائیں اور بغیر کسی خوف کے گاڑی چلانا شروع کریں۔ اس اعلان کے بعد ڈرائیوروں کی ہڑتال تو ختم ہو گئی لیکن حالات اب بھی معمول پر نہیں آئے ہیں۔ ملک کے کئی شہروں میں پیٹرول پمپ بند ہیں جبکہ ضروری اشیاء کی سپلائی بھی متاثر ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ حالات معمول پر آنے میں ۲؍ سے ۳؍ دن لگ سکتے ہیں لیکن اس کی وجہ سے عام شہریوں کو بدھ کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔