Inquilab Logo

غوث اعظمؒ کی تعلیمات اپنانے اور حصولِ علم پر خاص توجہ دینے کی ضرورت

Updated: November 28, 2020, 11:27 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Madanpura

کوروناوائرس‌ کے سبب حکومت کی گائیڈ لائن کی روشنی میں جلوس غوثیہ مدنپورہ بڑی مسجد سے نکالا گیاجو مقررہ راستوں سے گزرتا ہوامستان تالاب پر ختم ہوا۔ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات

View of Ghousia procession from Madanpura. Pictrue :Inquilab
مدنپورہ سے نکلنے والے جلوس غوثیہ کا منظر۔ تصویر: انقلاب
حسب روایت سابقہ امسال ۶۶؍واں جلوس غوثیہ  جمعہ کو ۴؍ بجے سنی بڑی مسجد مدنپورہ کے گیٹ سے محدود اور علامتی طور پر نکالا گیا۔ کورونا‌ کی وباء کے پیش نظر حکومت کی گائیڈ لائن کا‌ خیال رکھا گیا۔ یہ گائیڈ لائن ہی کا‌ نتیجہ تھا کہ پولیس کے جوان بھی بڑی تعداد میں‌ تعینات کئے گئے  تھے اور وہ جلوس کے آگے  پیچھے چل رہے تھے۔ اس کے علاوہ بیشتر شرکاء نے گائیڈ لائن‌ پر عمل کرتے ہوئے ماسک پہننے کے ساتھ سماجی فاصلہ قائم رکھنے کا ‌خیال رکھا۔یاد رہے کہ متعدد مرتبہ علماء کے وفود کے ملاقاتوں کے بعد پولیس کی جانب‌سے دو گھوڑا گاڑیوں میں جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی تھی۔ چنانچہ علماء اسی میں سوار ہوکر نکلے۔
مولانا مقصود علی خان‌ نوری نے جلوس روانہ کرنے سے قبل بڑی مسجد میں مختصر خطاب کیا ۔ انہوں نے  اپنے خطاب میں کہا کہ ’’جلوس غوثیہ کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے اور اکابر علمائے اہل سنت اس جلوس کی قیادت کرچکے ہیں لیکن اس وقت حالات کے سبب اور کورونا کی مہلک وباء کی وجہ  سے  اس سے بچاؤ کے لئے احتیاط اور گائیڈ لائن پر عمل بھی ضروری ہے ۔ ‘‘ اسی کے ساتھ   حاضرین کو نواب ایاز مسجد اور عبدالرحمٰن اسٹریٹ کے پاس راستہ کھودے جانے کے سبب کچھ دور جلوس کے  راستے میں جو تبدیلی کی گئی تھی،   اس سے بھی   آگاہ کروادیا گیا تھا۔مولانا نوری نے یہ بھی کہا کہ ’’غوث الاعظم کی تعلیمات کی روشنی میں نیاز فاتحہ سب کیا جائے لیکن آپ نے سب سے زیادہ زور حصول علم پر دیا تھا،  اس پر ہم سب خاص توجہ دیں ۔حضرت غوث اعظم پیدائشی طور پر۱۸؍ پارے کے حافظ تھے اور آپ جب علم حاصل کرنے کیلئے گھر سے نکلے تو علم حاصل کرنے کے سفر کی برکت اور آپ کی کرامت تھی کہ ڈاکوؤں کا گروہ بھی رہزنی سے تائب ہوا۔اس وقت آپ نے ڈاکوؤں کے سامنے بے خوف ہوکر سچ بات کہی۔ چنانچہ ہم سب اپنے بچوں کو دینی اور عصری تعلیم دلانے کی کوشش کریں اور ہمیشہ سچائی کا ساتھ دیں‌، مسلم اور غیر مسلم پڑوسیوں کے حقوق ادا کریں اور ان کا خیال رکھیں ۔‘‘اس کے علاوہ مولانامقصودعلی خان نے کوروناکی  وباء کے خاتمے اور خوشحالی کی خاص دعا کی کہ مالک الملک اس خطرناک وباء سے پوری انسانیت کی حفاظت فرمائے ۔‘‘پولیس کی جانب سے جن دو گھوڑا گاڑیوں کی اجازت دی گئی تھی،  اس میں مفتی زبیر احمد، محمد سعید نوری، مولانا فریدالزماں، مولانا خلیل الرحمٰن نوری، حافظ شاداب، مولانا امان اللہ رضا، محمد حنیف شیخ اور حافظ‌محمد اسلم حشمتی سوار تھے۔ کچھ لوگوں نے پیدل چلتے ہوئے جلوس میں شرکت کرنی چاہی لیکن پولیس نے گائیڈ لائن کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں روک دیا۔جلوس اپنے مقررہ راستوں سے گزر کر مستان تالاب  پہنچا اور یہاں دعا پر ختم ہوا۔
 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK