Inquilab Logo

نفرت چھوڑو، سنویدھان بچاؤ‘ مہم کے تحت ریلی کا جگہ جگہ استقبال

Updated: November 25, 2022, 10:08 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

بوریولی نیشنل پارک کے سامنے سےشروع ہونے والی ریلی کاندیولی، ملاڈ،مالونی ہوتے ہوئے گوریگاؤں میں ختم ہوئی۔ شرکاء نے ملک میں محبت، اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام عام کرنے کی اپیل کی۔ ریلی میں معروف سماجی خدمتگارمیدھاپاٹکر، تشارگاندھی ، رام پنیانی ، ڈولفی ڈیسوزا ، عرفان انجینئر ، فیروز میٹھی بوروالا اور دیگر افراد شریک تھے۔ آج ریلی کا دوسرا دن ہوگا۔ کل چیتیہ بھومی پہنچے گی

Prominent social workers and volunteers participating in the campaign can be seen at the `Quit Hate, Save Sanvedhan Bachao` rally.
مہم میں شریک معروف سماجی خدمتگار اور رضاکار وں کو ’نفرت چھوڑو ، سنویدھان بچاؤ ‘ریلی میں دیکھا جاسکتا ہے۔

’نفرت چھوڑو،  سنویدھان بچاؤ‘ مہم کے تحت جمعرات کو صبح ساڑھے ۱۰؍بجے  بوریولی نیشنل پارک سے چیتیہ بھومی کیلئے  ریلی نکالی گئی جس میں معروف سماجی خدمتگار بھی شریک تھے ۔ دراصل ۹؍ اگست سے ’ نفرتیں بھارت چھوڑو ، سماج جوڑو ، انسان جوڑو اور سنویدھا ن بچاؤ‘ مہم چلائی گئی ہے اور یہ ریلی اسی مہم کا حصہ ہے ۔ 
 اس ریلی میں شامل تشار گاندھی نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی  نفرت کے ماحول میں پورے ہندوستان میں  محبت، اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام پھیلانا اور ان تمام اداروں کو مضبوط کرنا جو جمہوریت کے ستون ہیں، بہت ضروری ہے  جیسے عدلیہ، الیکشن کمیشن اور انتظامیہ جو سنگھ اور بی جے پی کے حملوں سے کمزور ہوتے جارہے  ہیں۔ انھوں نےیہ بھی کہا کہ  لوگوں کو ظلم و جبر کے خلاف بے خوف بنانے،  آئین کی بنیاد پر ایک نئے ہندوستان کی تعمیرکرنے  ، ملک کے عوام کو بیروزگاری اور مہنگائی سے بچانے، ان مسائل کے خلاف لوگوں کو منظم کر نے، پریشان حال کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے تاجروں کو امید کی نئی کرن دکھانے کیلئے اس طرح کی مہم چلانا بہت ضروری ہوگیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ   صرف مٹھی بھر صنعتکاروں کیلئے `اچھے دن   اور باقی غریب لوگوں کیلئےبُرے دن کیوں  ؟ اس کے خلاف  ملک کی کئی سماجی تنظیموں، سماجی کارکنوں، دانشوروں، ادیبوں اور ہزاروں  افراد نے نفرت چھوڑو،  سماج جوڑواور سنویدھان بچاؤ   مہم شروع کی ہے۔
   بوریولی میں سنجے گاندھی نیشنل پارک کے گیٹ کے سامنے ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے  پرجمعرات کی صبح ساڑھے ۹؍ بجے  سیکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے ۔وہاں سے صبح ساڑھے ۱۰؍ بجے ریلی  روانہ ہو ئی  جوشکرواڑی امبیڈکر مجسمہ، بوریولی مشرق پہنچی ۔ ساڑھے ۱۱؍بجے  ایس وی روڈ، بوریولی ایم جی روڈ ہوتے ہوئے  کاندیوالی ایس وی روڈ جنکشن سے ہوکر  ایکتا نگر، اسلام کمپاؤنڈ آر این اے کے سامنےپہنچی ۔ ا س دوران جگہ جگہ ریلی کا گلدستوں سے  شاندار استقبال کیا گیا۔  وہاں سے ہندوستان ناکہ کاندیولی پہنچ کر لوگوں کو ریلی کا مقصد بتایا گیا ۔ اسی طرح  ملاڈ، مالونی گیٹ نمبرایک ، فائر بریگیڈ اور اوورلم چرچ کےپاس گردوارہ میں آرام اور کھانے کے بعد عوامی جلسے سے خطاب کیا گیا اور   اس دوران اس مہم کے تعلق سے  کارنر میٹنگ بھی کی گئی ۔ شام کو گوریگاؤں کے بھگت سنگھ نگر  اور  انابھاؤ ساٹھے چوک ،اندرا نگر میں  عوامی اجلاس کے بعد ریلی کے پہلے دن کا اختتام ہوا ۔
  جمعہ (آج)کو ترتیب کے مطابق  ریلی کا آغاز ہوگا اوردیگرعلاقوں میں بھی ریلی منعقد کی جارہی ہے ۔ یہ ریلی مغربی مضافاتی علاقوں سے  ہوتے ہوئے سنیچر ۲۶؍ نومبر کو ’قومی یوم دستور‘ کو دادر  میں چیتیہ بھومی پہنچے گی۔ 
 جمعرات کو نکالی گئی ریلی میں آدیواسی برادری، سماجی کارکنان، سماجی تنظیموںکے نمائندے شریک  تھے ۔ معروف سماجی خدمتگار میدھا پاٹکر، تشار گاندھی ، رام پنیانی، ڈولفی ڈیسوزا، عرفان انجینئر، فیروز میٹھی بور والا، ورشا ودیا ولاس، نورجہاں ،صفیہ نیاز، امرتا بھٹاچاریہ جی ، علی بھوجانی  اور د یگر سماجی کارکنان بھی اس ریلی میں شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK