ماحولیات کا خیال رکھتے ہوئے میٹروکارشیڈ کو آرے سےکانجور مارگ منتقل کرنے کے فیصلے کی پذیرائی کے بیچ اس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے
وزیرسیاحت آدتیہ ٹھاکرے نے اسے سیاست نہیں بلکہ جینے کے حق کا معاملہ قراردیا ہے۔ انقلاب سےہونےوالی ان کی گفتگو کےاقتباسات:
آدتیہ ٹھاکرے ۔ تصویر ـ آئی این این
آرےملک کالونی کی ۸۰۰؍ ایکڑ زمین کو جنگل قرار دینے اور کارشیڈ کو کانجور مارگ منتقل کرنے کے اپنے فیصلے کےبعد پہلی بار کسی اخبار سے گفتگو میں وزیر سیاحت و ماحولیات آدتیہ ٹھاکرے نےکہا ہے کہ یہ معاملہ کبھی سیاست کا تھا ہی نہیں بلکہ یہ جینے کے حق کا معاملہ تھا۔ ان کے مطابق’’یہ شیوسینا کے بطور پارٹی اور وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے جی کے بطور انفرادی حیثیت اپنے وعدہ پورے کرنے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آرے میں کار شیڈ کا معاملہ کبھی کسی فریق کے خلاف نہیں تھا اور نہ ہی اس میں سیاست تھی۔ یہ جینے کے حق اور صاف ستھری زندگی گزارنے کے بارے میں تھا۔ کارشیڈ کو کانجور مارگ منتقل کرکے ہم نے ممبئی کے آخری سبز پھیپھڑوں کو بچایا ہے۔‘‘
اس سوال پر کہ ممبئی جہاں زمین کی قیمت اتنی زیادہ ہے ، وہاں اتنے بڑے حصے کو جنگل قرار دینا کوئی آسان کام نہیں رہا ہوگا؟ آدتیہ ٹھاکرے نے جواب دیا کہ ’’ ممبئی میں ۸۰۰؍ ایکڑ رقبے کو جنگل قرار دینا ناقابل تصور ہے لیکن مجھے فخر ہے کہ ہماری حکومت نے یہ اہم فیصلہ کیا۔‘‘ آرے میں مقیم قبائلیوں میں پھیلی تشویش کو دور کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ’’ مذکورہ اعلان کے پہلےدن سے ہی وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے واضح کردیا ہے کہ قبائلیوں کے تمام حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔ ہندوستانی جنگلات ایکٹ نے وہاں بسنے والے آدیواسیوں کے وہاں رہنے کے حقوق کاتحفظ کیا ہے۔‘‘
ریاستی وزیر آدتیہ ٹھاکرے آرے کے بارے میں جب بھی بات کرتے ہیں تو وہ ’’لونا‘‘ کا ذکر ضرورت کرتے ہیں،اس تعلق سے پوچھنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’ لونا ایک مادہ تیندوے کا نام ہے جس نے ۸؍ سے ۹؍ بچوںکو جنم دیا ہے۔ اس کی کہانی نے بھی مجھے اس کے اور اس جیسے دوسرے تیندوئوں کے گھر کی حفاظت کیلئے کچھ کرنے کی ترغیب دی۔ لونا بقائے باہمی کی ایک بہترین مثال ہے۔ کیمرا ٹریپنگ اسٹڈی کرنے والی ٹیموں نے ا س مادہ تیندوےاور دیگر چیتوں کو کارشید ڈپو سائٹ کے قریب دیکھا ہے۔ ‘‘