Inquilab Logo

اراکین اسمبلی کی طرف سے سوالات اُٹھائے جانےکی شرح میں کمی آئی

Updated: December 17, 2021, 9:10 AM IST | saadat khan | Mumbai

پرجافائونڈ یشن نے اسمبلی اجلاس میں ممبئی کے اراکین اسمبلی کی تجاویزپیش کرنے اور ان کی پارٹی کےمنشور کےمطابق وعدےپورے کئے جانے کی ایک رپورٹ تیار کی ہے جس سے انکشاف ہواہےکہ ۲۰۰۹ءسے۲۰۲۱ءکےدرمیان اسمبلی میں سوالات کرنےکی تعداد میں کمی آئی ہے،اسمبلی اجلاس کے دنوں کی تعداد میں بھی گراوٹ درج

praja foundation
پرجافائونڈ یشن

پرجافائونڈ یشن نے اسمبلی اجلاس میں ممبئی کے اراکین اسمبلی کی تجاویزپیش کرنے اور ان کی پارٹی کےمنشور کےمطابق وعدےپورے کئے جانے کی ایک رپورٹ تیار کی ہے جس سے انکشاف ہواہےکہ ۲۰۰۹ء سے ۲۰۲۱ء کےدرمیان اسمبلی میں سوالات کرنےکی تعداد میں کمی آئی ہے ۔ ۲۰۰۹ء میں۱۲؍ویں اسمبلی کےپہلے سال میں۴۷؍ اور ۲۰۱۴ءکے ۱۳؍ویں اسمبلی کے پہلے سال میں ۵۰؍دن اجلاس کی کارروائی چلائی گئی تھی جبکہ۱۴؍ویں یعنی موجودہ اسمبلی کےپہلے سال صرف ۲۲؍دن اسمبلی اجلاس کاانعقادکیاگیا۔ یہاں یہ خیال رکھناضروری ہےکہ اس اسمبلی کےدوران کووڈ ۱۹؍ کی وباء سے ممبئی متاثررہاہے۔
 ۰۹۔۲۰۱۴ءکےاسمبلی کےپہلے سال کے اجلاس میں مجموعی طورپر ۷؍ہزار ۹۵۵؍سوالات کئےگئے تھے جبکہ ۲۰۱۹ءکے اسمبلی میں پہلے سال صرف ۲؍ہزار ۵۶؍سوالات کئےگئے۔سوالات کرنےکی شرح میں ۷۴؍فیصدکمی آئی ہے۔تعلیم سےوابستہ معاملات میں ۷۸؍فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ ۱۲؍ویں اسمبلی کےپہلے سال میں ۸۶۴؍سوال تعلیم کےبارےمیں اُٹھائے گئے تھےجبکہ موجودہ اسمبلی کےپہلے سال میںصرف ۱۸۹؍سوالات ہی اُٹھائے گئے۔اسی طرح صحت کے معاملےمیں ۶۲؍فیصدکی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ ۱۲؍ویں اسمبلی کے پہلےسال میں  ۶۹۵؍سوالات کئے گئےتھے۔ لیکن موجودہ اسمبلی کےپہلے سال میں اس تعلق سے صرف ۲۶۴؍ سوالات ہی کئے گئے۔موجودہ اسمبلی کے گزشتہ۲؍سال میں حکومت کےکام کاج میں بہتر ی لانے کیلئےشیوسیناکی طرف سے صرف ۳؍سوال کئےگئے جبکہ بی جےپی، کانگریس اور این سی پی کی جانب سے ایک بھی سوال نہیںکیاگیاجس کا انہوںنے اپنے منشور میںوعد ہ کیاہے۔
 اس ضمن میں منعقدہ آن لائن پریس کانفرنس میںپرجا فائونڈیشن کے ٹرسٹی اور منیجر نیتائی مہتا نے کہاکہ جمہوریت میں عوام کی بڑھتی ضرورتوںکوپوراکرنے کیلئے سوالات کرنے کےساتھ ہی پالیسی بنانےکے ذمہ داری اراکین اسمبلی کا فرض ہے۔لیکن مذکورہ اعداد وشمار سےظاہر ہو رہاہےکہ گزشتہ چندبرسوںمیں سوالات اُٹھانےمیں گراوٹ آئی ہے۔ جس سےعوام کو ملنےوالی سہولیات متاثرہوئی ہیں۔ عوام جن اُمیدوںسے اراکین اسمبلی کو منتخب کرتے ہیں ،اراکین اسمبلی عوام کی توقعات پر پورے نہیں اُتررہےہیں۔ ان کی پارٹیاںاپنے منشور میں جووعدےکرتی ہیں،اسمبلی میںاس کی ترجمانی نہیں کی جاتی ہے۔جس سے عوام کےاعتمادکوٹھیس پہنچ رہی ہے۔لہٰذا اراکین اسمبلی سے اپیل ہے کہ وہ اجلاس سےغیر حاضر نہ رہیں۔ عوام کےمسائل اُٹھائیں اور ان کے حل کیلئے کوشاں رہیں۔
 انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’پرجافائونڈیشن عوام کی زندگی سےوابستہ بنیادی مسائل مثلاً صحت اور تعلیم وغیرہ پر باریکی سے نظررکھتی ہے۔۲۰۲۰ءمیں کووڈ کے دوران ان مسائل کو اُٹھانےمیںاراکین اسمبلی کی طرف سےکافی گراوٹ آئی ہے۔جبکہ ایسے میں ان مسائل پر زیادہ توجہ دینےکی ضرورت ہے۔ کیااس طرح کےمسائل سے نمٹنےکیلئےممبئی تیار ہے؟یہ ایک سوال ہے ۔ ‘‘پرجافائونڈیشن کے ڈائریکٹر ملند مہسکےاور دیگر ذمہ دارن نے بھی اس ضمن میں تفصیلات پیش کیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK