Inquilab Logo

آبی ذخائر میں کمی کا سبب شہر کی سڑکوں کی دھلائی!

Updated: February 24, 2024, 9:01 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ممبئی کو آلودگی سے پاک رکھنے کیلئے روزانہ لاکھوں لیٹر پانی کا استعمال کیا جا رہا ہے،موسم گرما کی آمد سے قبل ہی جھیلوں میں پانی کی کمی، انتظامیہ نے شہر میں ۱۰؍فیصدپانی کٹوتی کا اشارہ دیا

To control air pollution, the city administration has started washing the roads, for which millions of liters of water are used. (File Photo)
فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے شہری انتظامیہ نے سڑکوں کو دھونا شروع کیا ہے جس کےلئے لاکھوں لیٹر پانی استعمال کیا جاتا ہے۔(فائل فوٹو)

تقریباً ایک ہفتہ قبل ہی ممبئی میں شہریوں کو پانی فراہم کرنے والی ۷؍ جھیلوں میں آبی ذخائر کی شدید قلت کا حوالہ دیتے ہوئے بی ایم سی نے اس ماہ کے آخری ہفتہ سے شہر اور مضافات میں ۱۰؍ فیصد پانی کی کٹوتی کا سلسلہ شروع کرنے کا اشارہ دیا تھا ۔وہیں اب وقت سے قبل ہی اس پر عمل کرنا بھی شروع کر دیا ہے ۔ بی ایم سی کے محکمہ آب رسانی نے شہر کو پانی سپلائی کرنے والے آبی ذخائر کم ہونے کی ایک اہم وجہ یہ بھی بتائی ہے کہ شہر میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لئے لاکھوں لیٹر پانی سے شہر کی سڑکوں کو دھویا جا رہا ہے ۔
   واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل بی ایم سی کے محکمہ آب رسانی نے شہر اور مضافات کو پانی سپلائی کرنے والی ۷؍ جھیلوں میں ۴۹ء۳۷؍ فیصد آبی ذخائر موجود ہونے کی اطلاع دی تھی ۔ وہیں اب واٹر ڈپارٹمنٹ نے جھیلوں میں محض ۴۵؍ فیصد آبی ذخیرہ موجود ہونے کی اطلاع دی ہے ۔ ہائیڈرولک ڈپارٹمنٹ نے آئندہ ۴؍ ماہ شہریوں کو پانی کی شدید قلتوں کا سامنا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔ حالانکہ محکمہ نے جھیلوں کے علاقوں میں امسال بارش کم ہونے  کے باوجود ذخیرہ میں کمی نہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی قلت کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک بڑی وجہ شہر کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لئے سڑکوں کو روزانہ لاکھوں لیٹر پانی سے دھونا بھی شامل ہے ۔ 
 محکمہ آب رسانی کی فراہم کردہ اطلاع کے مطابق شہر کو آلودگی کے مسائل سے محفوظ رکھنے کیلئے ریاستی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے سڑکوں کوپانی سے دھونے کے فرمان پر عمل کیا جارہا ہے ۔ ہائیڈرولک ڈپارٹمنٹ کے بقول شہر کی سڑکوں کو ہر ہفتہ ۱۵ء۴۹؍ لاکھ لیٹر پانی سے دھویا جاتا ہے ۔ ڈپارٹمنٹ نے اس تعلق سے یہ بھی بتایا کہ سیوریج ٹریٹمنٹ واٹر پلانٹ کے ذریعہ روزانہ شہر کی تقریباً ۴۴۲؍ سڑکوں یعنی ۶۵۹ء۰۹؍ کلو میٹر سڑکوں کو ۲۲۱ ؍پانی کے ٹینکرس اور ۱۸؍ مسٹنگ مشین کے ذریعہ دھویا جاتا ہے ۔واضح رہے کہ فضائی آلودگی کے سبب سڑکوں کو دھونے کا فیصلہ گزشتہ دسمبر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے احکامات پر کیا گیا تھا اور یکم فروری سے روزانہ بی ایم سی کا صفائی عملہ صبح ساڑھے ۶؍ سے دوپہر ۲؍بجے تک شہر کی مختلف سڑکوں کو پانی سے دھوتا ہے ۔
   اس ضمن میں بی ایم سی میونسپل ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹ) پی ویلراسو کا کہنا ہے کہ ’’ شہر کو سپلائی کئے جانے والے پانی کے ذخائر میں پانی کی شدید قلت ہے اس بات کو شہری جتنی جلدی قبول کر لیں اتنا اچھا ہوگا ۔ موجودہ صورتحال میں پانی کی قلت کے سبب شہریوں کو پانی کا احتیاط سے استعمال کر نا از حد ضروری ہے ۔‘‘ انہوںنے یہ بھی کہا کہ آبی ذخائر میںکمی کے اسباب و  وجوہات تو کئی ہیں جن میں شہر میں ہونے والی عوامی تعمیرات کے دوران پانی کی پائپ لائنوں کا ٹوٹنے سے لاکھوں لیٹر پانی کے ضائع ہونے کے علاوہ فضائی آلودگی کے لئے بھی لاکھوں لیٹر پانی کا استعمال کرنا  شامل ہے ۔ 
  ایک طرف جہاں بی ایم سی ایڈیشنل کمشنر نے ۱۰؍ فیصد پانی کی کٹوتی کا سلسلہ شروع کئے جانے کے ساتھ پانی کے ذخائر میں کمی کے سبب کٹوتی میں اضافہ کا خطرہ ہونے کا بھی اشارہ دیا ہے وہیںپانی کے ذخائر میں شدید کمی اور دیگر خدشات کا اشارہ دیتے ہوئے بی ایم سی نے امسال شہریوں کو دوہری مشکلات کا سامنا کرنے کا خطرہ ظاہر کیا ہے ۔اس ضمن میں ہائیڈرولک انجینئر پی مالواڑے کے بقول شہریوں کو ’’پانی کی قلت سے محفوظ رکھنے کیلئے محکمہ آبپاشی سے درخواست کی گئی ہے کہ اپنے ذخیرہ اندوز پانی میں سے ۱ء۳۷؍ لاکھ ملین پانی شہریوں کیلئے مہیا کرائے ۔ اسی طرح ویترنا جھیل سے بھی ۹۳ء۵۰۰ ؍ ملین لیٹر پانی کی درخواست کی گئی ہے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK