Inquilab Logo

ٹیکہ نہ لینے والوں کی تنخواہ روک لی جائے گی

Updated: November 21, 2021, 7:51 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

تھانے میونسپل کارپوریشن نے کورونا سےتحفظ کا ٹیکہ نہ لینے والے اپنے ملازمین اور اساتذہ کی تنخواہ روکنے کا فرمان جاری کیا

Vaccinated.Picture:INN
ٹیکہ لگایا تصویر آئی این این

  سپریم کورٹ اور مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا سے بچاؤ کا ٹیکہ لگانے کو لازمی قرار نہ دینے اور اسے کسی خدمات یا ملازمت سے نہ جوڑنے کی ہدایت کے باوجود تھانے میونسپل کارپوریشن( ٹی ایم سی) کی جانب سے یہ سرکیولر جاری کیاگیا ہے کہ جو میونسپل ملازمین کورونا سے تحفظ کا ٹیکہ نہیں لگائیں گئے ان کی تنخواہ روک دی جائے گی۔ یہ ہدایت میونسپل  ملازمین اور اساتذہ کیلئے جاری کی گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ تھانے میں اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کے سرپرستو ں کو بھی ٹیکہ لگوانے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ شہری انتظامیہ کے اس رویہ سے ملازمین اور سرپرستوں میں بے چینی اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔دوسری جانب میونسپل افسر نے جواز پیش کیا  ہے کہ چونکہ میونسپل ملازمین اور اساتذہ عوام سے رابطہ میںآتے ہیں اس لئے انہیں کورونا سے محفوظ ہونا لازمی ہے تاکہ ان کے ذریعے عام شہریوں میں کورونا نہ پھیلے۔
   اس ضمن میں تھانے میونسپل کاپوریشن  کے ڈپٹی میونسپل کمشنر ( ہیڈ آفس) کی جانب سے جاری کردہ سرکیولر (نمبر: ۳۶۲۰؍بتاریخ ۱۲؍ نومبر) میں صاف لکھا ہوا ہے کہ جن میونسپل ملازمین نے کورونا  سے تحفظ کا اب تک ایک بھی ڈوز نہیں لیا ہے یا پہلا ڈوز لینے کے ۸۴؍ دن گزر جانے کے باوجود دوسرا ڈوز نہیں لیا ہے  ان  افسر یا ملازمین  کی تنخواہ روک لی جائے گی۔ اسی طرح کی کارروائی ان ملازمین پر بھی کی جائے گی جنہوں نے سرکیولر جاری کرنے کے ۸؍ دنوں کے اندر ڈوز نہیں لگایا ہوگا۔سرکیولر کے مطابق یہ کارروائی کرنے کیلئے میونسپل کمشنر سے منظوری لی گئی ہے۔ سرکیولر میں یہ بھی کہاگیاہے کہ میونسپل افسران اور ملازمین کوکورونا سے تحفظ کا ٹیکہ لگوانے کا سرٹیفکیٹ تنخواہ جاری کرنے والے محکمہ کے کلرک کے پاس جمع کر نا ہوگا۔
اسکولوں کی جانب سے سرپرستوں پر ٹیکہ لگانے کا دباؤ
 تھانے میونسپل کارپوریشن کی حدود میں واقع میونسپل اورپرائیویٹ اسکولوںکے اساتذہ کی جانب سے سرپرستوں  کو فون کر کے اور پیغام بھیج بھیج کر مجبور کیا جارہا  ہے اور دباؤ بنایا جارہا ہےکہ جن سرپرستوں نے کورونا سے تحفظ کا ٹیکہ نہیں لگوایا ہے وہ اپنا آدھار کارڈ نمبر اور پتہ لکھ کر اسکول کو بھیجیں۔ سرپرستوں سے تو ایسی بھی شکایتیں موصول ہوئی ہیں کہ اسکولوں سے دیر رات تک آدھار اور دیگر تفصیل بھیجنے کیلئے پریشان کیاجارہا ہے۔
  ممبر ا  کے ایک سرپرست نے بتایا کہ جب ملک کی سب سے بڑی عدالت نے کورونا سے تحفظ کا ٹیکہ لگوانا اختیاری قرار دیا ہے تو پھر میونسپل کارپوریشن اور اسکول انتظامیہ شہریوں کو ٹیکہ کیلئے مجبور کیوں کر رہا ہے، کیا کارپوریشن  اور اسکول انتظامیہ سپریم کورٹ سے بڑھ کر  ہیں ؟ اس رویہ سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ٹی ایم سی اور اسکول انتظامیہ  سپریم کورٹ کے حکم کو نہیںمانتے ۔ انہوںنے مزید بتایاکہ ’’کورونا کا ٹیکہ لگوانے کے باوجود لوگ کورونا سے متاثر پائے جا رہے ہیں اور کچھ کا تو انتقال بھی ہوچکاہے ۔اگر حکومت اور مقامی انتظامیہ اس کی ذمہ داری لیتا ہے کہ ٹیکہ لگوانے سے کورونا سے موت نہیں ہوگی تو ہم ٹیکہ لگوانے کیلئے تیار ہیں۔‘‘
 اس ضمن میںمیونسپل  محکمہ صحت عامہ اور محکمہ تعلیم کے ڈپٹی میونسپل کمشنر منیش جوشی سے   استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’چونکہ میونسپل افسر ،ملازمین   اور اساتذہ  عوام سے رابطہ میں آتے ہیں ۔ اگر وہ کورونا سے بچا ؤ کا ٹیکہ نہیں لگائیں گے اور  انہیں کورونا ہوتا ہے تو اس سے دیگر شہریوں  میں بھی کورونا پھیل سکتا ہے۔کورونا کو قابو میں کرنے کیلئے میونسپل ملازمین کیلئے ٹیکہ کاری لازمی قرار دی گئی ہے۔ اسی طرح اسکول میں آنے والے بچوں کے سرپرست جب تک ٹیکہ نہیں لگوائیں گے تو ان کے بچوں کو بھی کورونا ہو سکتا ہے اور ایک بچے سے دوسرے بچوں کو اور پھر دوسرے سرپرستوں کومیں بھی کورونا  پھیل سکتا ہے، اسی لئے سرپرستوں کو بھی ٹیکہ لگوانے کی درخواست کی جارہی ہے کسی پر جبر نہیں کیاجارہا ہے۔ ٹیکہ لگانے سے   کورونا سے بچا جا سکتا ہے۔‘‘

vaccinated Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK