بی ایم سی اب ان بچوں کو ٹیکہ لگائے گی جو کسی وجہ سے ٹیکہ کاری سینٹر نہیں پہنچ سکتے یا پھر سڑکوں پر بھیک مانگتے اور سامان فروخت کرتے ہیں
EPAPER
Updated: December 19, 2022, 11:05 AM IST | Kazim Shaikh | govandi
بی ایم سی اب ان بچوں کو ٹیکہ لگائے گی جو کسی وجہ سے ٹیکہ کاری سینٹر نہیں پہنچ سکتے یا پھر سڑکوں پر بھیک مانگتے اور سامان فروخت کرتے ہیں
میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ اب ان تمام کمزور طبقے کے بچوں کو خسرہ کا ٹیکہ دیا جائے گا جو کسی وجہ سے ٹیکہ کاری سینٹر تک نہیں پہنچ سکے ہیں ۔ ان میں ایسے بچے بھی شامل ہیں جو بے گھر ہیں اور دن میں یہاں وہاں رہ کر بھیک مانگتے ہیں یا پھر سڑکوں کے کنارے سامان فروخت کرتے ہیں ۔ بی ایم سی کے ذریعہ تمام وارڈوں کے ذمہ داران کو ایسے بچوں کا ڈیٹا اکٹھاکرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ یادرہے کہ اب تک خسرہ کی بیماری سے ۱۷؍ بچے جان گنوا چکے ہیں اور سیکڑوں کی تعداد میں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔
گوونڈی ایم ایسٹ وارڈ کے محکمۂ صحت کے ایک افسر نے بتایا کہ بی ایم سی اب ایسے بچوں کو بھی خسرہ کا ٹیکہ لگانا چاہتی ہے جو بچے کسی ایک علاقے اور ایک مقام پر نہیں رہتے ہیں بلکہ وہ ادھر اُدھر جگہ تبدیل کردیتے ہیں ۔
واضح رہے کہ خسرہ کی وباء کو روکنے اور اس سے بچوں کوبچانے کیلئے بی ایم سی کا محکمۂ صحت ٹیکہ کاری پر زیادہ دھیان دے رہا ہے ۔ ٹیکہ کاری کے علاوہ بی ایم سی نے اسپیشل ٹیکہ کاری مہم شروع کی ہے ۔ اب بچوں کے ٹیکہ کاری سے متعلق بی ایم سی نے ایک اور پہل کرنے جارہی ہے ۔ اس کے تحت ان بچوں پر بی ایم سی نے اپنی توجہ مرکوز کی ہے جو بے گھر ہیں اور اپنے والدین کے ساتھ ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں اپنا مقام تبدیل کرتے رہتےہیں ۔
بی ایم سی افسران کے مطابق فٹ پاتھوں اور پلوں کے نیچےرہنے والے بچے ٹیکہ کاری کے معاملے میں اکثر پیچھے رہ جاتے ہیں اور ان کی حفاظت کیلئے ہم نے سبھی بی ایم سی وارڈوں سے کہا کہ ایسے بچوں کی معلومات حاصل کریں تاکہ ہم ان کی بھی ٹیکہ کاری کرسکیں ۔ اس کیلئے شہر کے متعدد علاقوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے بچوں کی بھی ٹیکہ کاری بی ایم سی کرے گی ۔
انہوں نےبتایا کہ وارڈوں سے ڈیٹا جمع ہونے کے بعد کیمپ لگاکر بچوں کی ٹیکہ کاری کی جائے گی ۔یہ ٹیکہ کاری کا پروگرام اب شام کو رکھا جائے گا۔کیوںکہ زیادہ تر بچے دن میں ٹریفک سگنل پر بھیک مانگتے ہیں یاسامان فروخت کرتے ہیں ۔ کئی بچے والدین کے ساتھ کام کرنے کیلئے دوسرے علاقوں میں چلے جاتے ہیں اور شام کو اپنے ٹھکانے پر لوٹتے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں بی ایم سی کے محکمہ ٔصحت کے افسر کا کہنا تھا کہ ٹیکہ کاری کے ذریعہ اب تک ۱۱؍ ہزار ۲۶۹؍ بچوں کو ایم آر ون ٹیکہ اور ۹؍ ہزار ۲۶۲؍ بچوں کو ایم ایم آر ٹیکہ لگایا گیا ہے ۔ نومبر میں خسرہ کی وباء پھیلنے کے بعد بی ایم سی نے خسرہ کی وباء پر قابو پانے کیلئے اسپیشل ٹیکہ کاری مہم شروع کی ہے جس میں ایم آر ون کے ۱۶؍ ہزار ۲۲۴؍ اور ایم ایم آروالے ۹؍ ہزار ۶۹۵؍ بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں۔بی ایم سی افسر کی تفصیلات کے مطابق ریاستی حکومت کے احکامات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کو ٹیکہ کاری کی اسپیشل مہم کے ذریعہ ۶۰۱؍ بچوں نے ایم آرون ٹیکہ لیا جبکہ ۳۷۰؍ بچوں کو ایم ایم آر ٹیکے دیئے گئے ۔