Inquilab Logo

گائوں کے صدر دروازے کانا م بابا صاحب امبیڈکر پر رکھنے سے کشیدگی!

Updated: March 07, 2024, 9:46 AM IST | Amaravati

امراوتی کے ایک گائوں میں دلتوںکو بائیکاٹ کی دھمکی ، گائوں میں کرفیونافذ، دلت باشندوں کا کلکٹر آفس کی طرف کوچ

Zakat administration is trying to stop Dalits on their way
ضکع انتظامیہ کی کوشش ہے کہ دلت باشندوںکو راستے ہی میں روکا جائے

ضلع امراوتی کے انجن گاؤں   سُرجی تعلقہ کے پانڈھری خانم پور گائو ں کے صدر دروازے کو  ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کا نام دینے سے گاؤں میں کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔  کیونکہ یہاں  اپرکاسٹ سے تعلق رکھنے والے لوگ نہ صرف اس کی مخالفت کر رہے ہیں بلکہ گائوں میں آباد دلت سماج کے بائیکاٹ کی دھمکی بھی دے رہے ہیں۔ حد یہ ہے کہ اس صورتحال کو دیکھ کر پولیس نے گائوں میں کر فیو لگا دیا ہے ۔ اس دورن بدھ کے روزتقریباً ۲۰۰؍ دلت باشندے گاؤں چھوڑ کر پید ل ضلع  کلکٹر کے دفتر کی طرف روانہ ہوئے تاکہ وہاں پہنچ کر شکایت اور احتجاج کر سکیں۔ اس کے بعد وہ منترالیہ بھی جائیں گے۔
  اطلاع کے مطابق گاؤں کی سرحد پر استقبالیہ داروازے کا یہ تنازع پرانا ہے۔ ۲۶؍ جنوری ۲۰۲۰ء کو ، پانڈھری خانم  پور گرام پنچایت نے گرام سبھا میں گاؤں میں ایک داخلی دروزہ بنانے اور اسے ’’ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر پرویش دوار‘‘ نام دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس دوران کورونا  کی بیماری پھیلنے   کی وجہ سے اس دروازے کا کام مکمل نہیں ہو سکا۔ لہٰذا ۲۶؍ جنوری ۲۰۲۴ء کو دوبارہ ایک قرارداد منظور کی گئی کہ استقبالیہ دروازے کہ تعمیر پر کسی کو اعتراض نہیں ہوگا۔ خانم پور گاؤں کی طرف جانے والی سڑک کی تعمیر  کیلئے ایگزیکٹیو انجینئر نیشنل اسٹیٹ ہائی وے ڈپارٹمنٹ، اکولہ سے داخلی دروازے کی تعمیر کیلئے ۲۲؍فروری ۲۰۲۴ءکو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر لیا گیا    لیکن ان تمام سرکاری امور کو مکمل کرنے کے بعد بھی گاؤں کا  ایک طبقہ   اس صدر  دروازے کی تعمیر کی  مخالفت کر رہا ہے۔ یہی نہیں گاؤں میں بسے دلت باشندوں کا بائیکاٹ کرنے کی وارننگ بھی دی گئی۔
  ان وجوہات سے پریشان گاؤں  کے ۲۰۰؍  سے زائد دلت افراد نے بدھ کو گاؤں چھوڑ کر پہلے کلکٹر پھر امراوتی کے ڈیویژنل کمشنر اور اس کے بعد  ممبئی میں منترالیہ تک پیدل جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گاؤں میں سماجی ہم آہنگی برقرار رکھنے اور کسی قسم کے ناخوشگوار واقعے کو روکنے کیلئے ۸؍ مارچ تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ دلت سماج کے اس قافلے کو راستے ہی میں روک کر ان سے گفت وشنید کی جائے اور مسئلے کا کوئی حل نکالا جائے اور گائوں واپس بھیجا جائے۔ خبر لکھے جانے تک یہ قافلہ امراوتی کی طرف گامزن تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK