Inquilab Logo

دو ہزار کی نوٹ کا استعمال بڑھ گیا ، دُکاندار پریشان

Updated: May 25, 2023, 9:36 AM IST | saadat khan | Mumbai

شہر ومضافات کے پیٹرول پمپ، میڈیکل اسٹور اور راشن کی دکانوں سے۲۔۴؍سو روپے کاسامان خریدنےکیلئے صارف ۲؍ہزار کی نوٹ دے رہےہیں جس سے دکانداروںکوریزگاری کی شکل میں بقیہ رقم لوٹانے اور ۲؍ہزار کی نوٹ بینک میں جمع کرانے کی دقت اُٹھانی پڑرہی ہے

At the Bank of Baroda on Moreland Road, customers gather to exchange 2000 notes.
مورلینڈ روڈ پر بینک آف بڑودہ میںصارفین ۲۰۰۰؍ کا نوٹ تبدیل کرانے کیلئے جمع ہیں۔(تصویر،انقلاب)

 آر بی آئی نے ۱۹؍مئی کو ۲؍ہزار کا نوٹ بندکرنےکا  اعلان کیاتھا۔جس کےبعد سےشہر ومضافات کے بالخصوص   پیٹرول پمپ، میڈیکل اسٹور، راشن کی دکانوں اور قرض کی واپسی کیلئے اس نوٹ کا بڑے پیمانےپر استعمال کیاجارہاہے۔ پیٹرول پمپ اور میڈیکل اسٹور پر ۲۔۳؍ سوروپے کا پیٹرول اور دوا خریدنے کیلئے لوگ ۲؍ہزار کی نوٹ دے رہےہیں جس سے پمپ اور میڈیکل والے پریشان ہیں۔ کچھ دکان والے اس نوٹ کو بینک میں جمع کرانے کی دقت سے بچنےاور ریزگاری  نہ ہونے سے اس نوٹ کو قبول کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
 جے جے جنکشن پر واقع پیٹرول پمپ کے مالک رفیق لکڑا والانے بتایاکہ ’’ ۲؍ہزار کا نوٹ دے کر گیس اور پیٹرول بھروانےوالوں کی  تعداد بڑھ گئی ہے۔ گیس بھروانے والوں سے  اتنی پریشانی نہیںہے کیونکہ وہ ۷۔۸؍سو کا گیس بھروانے کیلئے ۲؍ہزار کا نوٹ دےرہے ہیں لیکن ۲۔۳؍سوکا پیٹرول بھروانے والے بھی ۲؍ ہزار کا نوٹ دے رہےہیںجس سےہمیں انہیں بقیہ رقم لوٹانے میںدشواری ہورہی ہے۔یہ تواچھا ہےکہ متعدد لوگ سو ۲؍سواور پانچ سو کا بھی پیٹرول بھروانے آتےہیں ۔ ان سے جمع ہونےوالی رقم سے ہمیں ۲؍ہزار کانوٹ دینے والوںکو باقی رقم لوٹانےمیں آسانی ہورہی ہے۔ ‘‘
  انہوںنے یہ بھی بتایاکہ’’   منگل کو۵۰؍لوگوںنے ۲؍ہزار کےنوٹ دیئے تھے۔ہم ۲؍ہزار کا نوٹ لینے سے منع نہیں کر رہے ہیں لیکن گیس اور پیٹرول کی رقم کاٹنے کےبعد ۲؍ہزار میں سے بچنےوالی رقم لوٹانےکیلئےچھٹے پیسے نہ ہونے پر مجبوراً ہمیں یہ نوٹ لینے سےمنع کرناپڑرہاہے۔ ۱۹؍مئی سے قبل ۲؍ہزار کی نوٹ دکھائی نہیں دے رہی تھی لیکن اب روزانہ پچاسوں نوٹ دکھائی دے رہے ہیں۔ ان نوٹ کو ہم روزانہ بینک میں جمع کروارہےہیں۔ اس کی وجہ سے ہمارا کام بڑھ گیاہے ۔‘‘
 کاندیولی اور مضافات کےدیگر علاقوں کے پیٹرول پمپوں سے بھی اسی طرح کی شکایتیں موصول ہورہی ہیں۔ 
 محمد علی روڈکےپیک اپ میڈیکل اسٹور کے مالک محمد حسین نے بتایاکہ ’’ یہ ضرور ہےکہ ۲؍ ہزار کی نوٹ سے دوا خریدنے والوںکی تعداد میں اضافہ ہواہے لیکن اس نوٹ کو قبول کرنے سے منع نہیں کیاجاسکتا۔ منگل کو تقریباً ۱۰؍صارف یہ نوٹ لے کر آئے تھے ۔ہم نے سب کو دوادی اور بقایا رقم واپس کی۔ حالانکہ اس کی وجہ سے ہماری پریشانی بڑھی ہے لیکن کاروبار کرناہے تواس نوٹ کو لینے سے منع نہیں کیاجاسکتا۔‘‘
  دہیسر مغرب میں اسٹیشن کےقریب ایک ساتھ ۴۔۵؍ میڈیکل اسٹور ہیں۔ان دکانوں پر ۲؍ہزار کے نوٹ سے سو ۲؍سو کی دوا لینے والوں کو باقی  رقم لوٹانےمیں پریشانی ہونے کی شکایت سامنے آئی ہے۔ یہ دکاندار ۲؍ہزار کے نوٹ سے دوا خریدنےوالوںکو دوا دینے سےمنع کرنے لگے ہیں۔ان کا کہناہےکہ ایک توریزگاری کی قلت ہے،د وسرے ۲؍ہزار کی نوٹ بینک میں جمع کروانےیا تبدیل کرنے کی مشقت کیوں اُٹھائی جائے ؟  اسی طرح راشن کی دکانوں سے بھی شکایتیں آرہی ہیں کہ لوگ مہینے ۲؍مہینے کا راشن ایک ساتھ بھروانےکیلئے ۲؍ہزار کے متعدد نوٹ لے کرآرہےہیں۔ ان نوٹ کو بینک میں تبدیل یا جمع کروانے کی دقتوں سے بچنےکیلئے دکاندار ان نوٹ کو قبول کرنےمیں ٹال مٹول کررہےہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK