امریکی صدر نے ٹویٹ کیا مگر یہ واضح نہیں کیا کہ یہ ان کا حکم ہے یا خواہش۔ قومی سلامتی کے مشیر نے آئندہ سال فوج بلانے کا عندیہ دیا
EPAPER
Updated: October 09, 2020, 11:25 AM IST | Agency | Washington
امریکی صدر نے ٹویٹ کیا مگر یہ واضح نہیں کیا کہ یہ ان کا حکم ہے یا خواہش۔ قومی سلامتی کے مشیر نے آئندہ سال فوج بلانے کا عندیہ دیا
— امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اس سال کرسمس تک امریکہ کی تمام فوجیں افغانستان سے واپس اپنے ملک آجانی چاہئے۔صدر ٹرمپ نے یہ بات جمعرات کو اپنے ایک ٹویٹ میں کی۔ انہوں نے یہ ٹویٹ ایک ایسے موقع پر کی ہے جب امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر نے چند گھنٹے قبل ہی کہا تھا کہ امریکہ آئندہ برس کے اوائل تک افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد ڈھائی ہزار تک گھٹا دے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدہ ہوا تھا جس میں طالبان کے دہشت گردی پر قدغن کی یقین دہانی کے بدلے امریکہ نے افغانستان سے اپنی افواج مئی ۲۰۲۱ء تک واپس بلانے پر رضامندی ظاہر کی تھی ۔
طالبان نے اس کے بدلے مستقل جنگ بندی اور اسلامی نظام کے قیام کی شرط رکھی تھی۔ صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے کہا تھا کہ امریکہ نومبر تک افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد ۴؍سے ۵؍ہزار تک کر لے گا۔ اس سے کم تعداد کرنے کا فیصلہ افغانستان کے حالات پر منحصر ہوگا۔جمعرات کو صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ہمیں افغانستان میں تھوڑی تعداد میں خدمات انجام دینے والے اپنے بہادر مرد اور خواتین کو کرسمس تک واپس اپنے گھر بلا لینا چاہئے۔‘‘ ٹرمپ کے اس ٹویٹ سے یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ وہ یہ حکم دے رہے تھے یا اپنی دیرینہ خواہش کا اظہار کر رہے تھے۔اگرچہ اب بھی عراق، شام اور افغانستان میں امریکہ کے ہزاروں فوجی موجود ہیں۔ لیکن امریکہ کی `نہ ختم ہونے والی جنگوں کا خاتمہ صدر ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔
صدر ٹرمپ کی ٹوئٹ سے چند گھنٹے قبل قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغانستان میں امریکہ کے ۵؍ہزار سے کم فوجی تعینات ہیں جنہیں اگلے برس کے اوائل میں گھٹا کر ڈھائی ہزارسے کم کر دیا جائے گا۔ لاس ویگاس میں یونی ورسٹی آف نیواڈا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’افغانستان میں قیامِ امن کیلئے افغان ہی کسی معاہدے پر پہنچیں گے اور یہ امن معاہدہ ہو گا۔ تاہم یہ ایک طویل اور کٹھن عمل ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ یہ لازمی قدم ہے۔‘‘ اُن کے بقول ہم سمجھتے ہیں کہ امریکیوں کو اب واپس گھر آ جانا چاہئے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ بھی بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے مزید قیام کے خواہش مند نہیں۔امریکہ اور طالبان کے معاہدے کے تحت طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔