Inquilab Logo

آزاد فلسطین کے قیام تک ترکی کی کوششیں جاری رہیں گی: ترک صدر رجب طیب اردگان

Updated: February 09, 2024, 5:31 PM IST | Inquilab News Network | Ankara

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے آج ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ آزاد فلسطین کے قیام تک ترکی عالمی سطح پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرتا رہےگا۔ غزہ میںاسرائیل کے جبر کے جواب میں اسلامی ممالک کے مابین اجتماعی سفارتی کوششوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اردگان نے مشترکہ ردعمل اور یکجہتی کی حوصلہ افزائی کیلئے جاری کوششوں کا ذکر کیا۔

Recep Tayyip Erdoğan. Photo: INN
ترک صدر رجب طیب اردگان۔ تصویر : آئی این این

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ترکی کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ یہ آزاد فلسطین کے قیام تک جاری رہیں گی۔ اردگان نے جمعہ کوایک ویڈیو پیغام کے ذریعے جنرل اسمبلی کے پانچویں اسلامی تعاون یوتھ فورم سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ’’ہم اس بات کو یقینی بنانے کیلئے بھر پور کوشش کررہے ہیں کہ اسرائیل کے ذریعے کی جا رہی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کو بین الاقوامی سطح پر نظر انداز نہ کیا جائے۔‘‘
غزہ میں اسرائیل کے جبر کے جواب میںاسلامی ممالک کے مابین اجتماعی سفارتی کوششوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اردگان نے مشترکہ ردعمل اور یکجہتی کی حوصلہ افزائی کیلئے جاری کوششوں کا ذکر کیا۔ مزید برآں، اردگان نے دنیا بھر میں تسلیم شدہ آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرنے کیلئے ترکی کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ’’ہم اپنی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ۱۹۶۷ءکی سرحدوں پر مبنی علاقائی طورپر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں نہ آجائےاور جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے ۷؍اکتوبر کے حماس کے سرحد پار کئے گئے حملے کے بعد غزہ پر وحشیانہ حملہ کا آغاز کیا تھا جس میں تقریبا ۲۷؍ہزار ۵۰۰؍ ۸۵؍ فلسطینی شہید اور ۶۶؍ ہزار ۹۷۸؍ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جبکہ حماس کے حملے میں ایک ہزار دو سو اسرائیلیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: آزاد فلسطین کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات ناممکن ہیں: سعودی کا امریکہ کو پیغام

اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی جارحیت نے غزہ کی ۸۵؍فیصد آبادی کو خوراک، صاف پانی اور ادویات سے محروم کردیا ہے۔ اس کے علاوہ اس خطے کا ۶۰؍ فیصد بنیادی ڈھانچہ ناکارہ یا تباہ ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے گزشتہ ماہ ایک عبوری فیصلہ میں اسرائیل سے کہا گیا تھا کہ وہ غزہ میں جاری اپنی زیادتیاں بند کرے لیکن بیشتر بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس فیصلےکی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK