Inquilab Logo

ترکی میں صدارتی انتخابات ، دوسرے مرحلے میں اردگان کی برتری

Updated: May 29, 2023, 3:27 PM IST | Ankara

ابتدائی نتائج کے مطابق تر ک صدر رجب طیب اردگان ۵۴ء۷۸؍ فیصد جبکہ۶؍ اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار کمال قلیچ داراوغلو ۴۴ء۷۴؍فیصد ووٹ حاصل کرنے میںکامیاب ۔ حتمی نتائج کا اعلان باقی ، دونوں کے حامیوں کااپنی کامیابی کا دعویٰ

Turkish President Recep Erdogan at the polling booth in Istanbul. (AP/PTI)
تر ک صدر رجب اردگان استنبول کے پولنگ بوتھ پر ۔ ( اے پی/ پی ٹی آئی)

  اتوار کو ترکی میں صدارتی انتخابات کا دوسر امرحلہ مکمل  ہو گیا۔  ابتدائی نتائج  کے مطابق تر ک صدر رجب طیب  اردگان کو  ۵۴ء۷۸؍ فیصد  ووٹوں کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ۶؍ اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار کمال  قلیچ داراوغلو کو۴۴ء۷۴؍فیصد ووٹ ملے ہیں ۔ خبرلکھے جانے تک حتمی نتائج کا اعلان باقی ہے۔ ۔ نتائج سے پہلے ہی اردگان اور کمال دونوں ہی کے حامیوں  نے اپنی اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا۔ 
  میڈیارپورٹس کے مطابق  ترکی میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے اتوار کی صبح۸؍ بجے ووٹنگ شروع ہوئی اور شام ۵؍ بجے تک جاری رہی۔  اتوار کی شام  ترک الیکشن کمیشن ’ ترکش  سپریم الیکٹورل بورڈ‘ کے سربراہ احمد ينر نے انتخابی عمل مکمل ہونے کا اعلان کرتےہوئے کہا ، ’’انتخابات کا عمل پرامن طریقے سے مکمل ہوگیا۔  میں  ترک عوام  اور جمہوریت کیلئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔  ‘‘قبل ازیں ترک صدر رجب اردگان اور ان کے حریف کمال قلیچ داراوغلو نے استنبول میں اپنے حق رائے کا استعمال کیا ۔ خاص بات یہ ہےکہ ووٹ دینے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان  بہت دیر تک عوام کے درمیان رہے۔  اس سے پہلے کے انتخابات میں وہ پولنگ بوتھ پر کم وقت گزارتے تھے۔   اسےرجب طیب اردگان کے حامی ان کی خود اعتمادی کانتیجہ قرار دے رہے ہیں جبکہ ان کے مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ ان کی نتائج سےمتعلق فکرمندی کی علامت ہے۔  دریں اثناءاستنبول میں  اردگان کے ایک حامی نے کہا ، ’’ اردگان ہی کامیاب ہوں گے۔‘‘   سرکاری خبر رساں ایجنسی ’انادولو‘ نے  اپنے سروے میں اس کی توثیق کرتے ہوئے  بتایا،’’ دوسرے مرحلےمیں ترک صدر رجب طیب اردگان کو ۵۷ء۱؍ فیصد جبکہ کمال قلیچ دار اوغلو کو ۴۲ء۹؍ فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے۔ ‘‘
  دوسری جانب کمال قلیچ دار اوغلو کے حامی بھی پرامید ہیں۔ انقرہ میں قطر کے نشریاتی ادارے   الجزیرہ سے بات چیت کرتےہوئے کما ل قلیچ   دار اوغلو کے حامی علی مرٹ نے دعویٰ کیا ، ’’ پورا ملک تبدیلی کا خواہشمند ہے، کیونکہ  ہمارے ملک کا ہرشہری اپنے حقو ق کا تحفظ  چاہتا ہے۔  وہ مضبوط امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو کے دورمیں  انصاف اور قانون کی بالا دستی کا منتظر بھی ہے۔ ‘‘
    صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر رجب طیب اردگان اور  ۶؍  اپوزیشن  کے جماعتوں کے مشترکہ امیدوا ر کمال قلیچ دار اوغلو کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔اس سے قبل پہلے مرحلے میں ۱۴؍ مئی کو ہو نے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں۸۶ء۹۸؍ فیصد ووٹنگ ہوئی تھی جس میں تقریباً۵ء۴؍ کروڑ افراد نے ووٹ ڈالا تھا۔ حال ہی میں ۱۸؍سال مکمل کرنے والے تقریباً ۵۰؍ ہزار نئے ووٹروں کانام  ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔  اتوار کو دوسرے مرحلے میں ان ووٹروں نے بھی حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔  
 یادرہےکہ پہلے مرحلے میں رجب طیب اردگان نے ۴۹ء۵۲؍ فیصد اور کمال  قلیچ داراوغلو نے ۴۴ء۸۸؍ فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔ دائیں بازو کے سابق صدارتی امیدوار سنان اوغان کو ۵ء۱۷؍ فیصد ووٹ ملے تھے لیکن  دوسرے مرحلے کے انتخابات سے چند روز قبل انہوں نے   اردگان کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

Turkish Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK