بلڈانہ میں ادھو ٹھاکرے کا جلسۂ عام سے خطاب،مہاراشٹر کے کسانوں سے سوال کیا وہ خاموش کیوں ہیں؟
EPAPER
Updated: February 23, 2024, 11:26 AM IST | Ali Imran | Buldana
بلڈانہ میں ادھو ٹھاکرے کا جلسۂ عام سے خطاب،مہاراشٹر کے کسانوں سے سوال کیا وہ خاموش کیوں ہیں؟
شیوسینا (ادھو) سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت کی نظر میں بحران میں پھنسے کسانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ انہیں مرکز میں مودی اور ریاست میں میندھے( شندے کیلئے ادھو یہی لفظ استعمال کرتے ہیں ) حکومت نے بے یار ومددگار چھوڑ دیا ہے۔ واضح رہے کہ ادھو ٹھاکرے بلڈانہ کے دو روزہ دورے پر ہیں، اور جمعرات کو چکھلی میں ان کا پہلا عوامی جلسہ منعقد کیا گیا تھا۔
اس موقع پر ٹھاکرے نے باغیوں اور بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینکوں اور عوام کی طاقت سے عروج حاصل کرنے والے غداروں نے دوسری پارٹی بنالی۔ انہیں ۵۰؍ کھوکھوں کی سوغات مبارک، لیکن یہ طے ہے کہ انہیں اب عوام کی حمایت اور آشیرواد نہیں ملے گا۔ ‘‘ ادھو نے کہا’’ انہوں نے ہمارا نشان تیر کمان چرایا، اور اب وہ پارٹی کو چرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بہرحال وہ کچھ بھی کرلیں، لیکن ان کے ماتھے پر لگا خیانت کا سیاہ داغ نہیں مٹ سکے گا۔ آنے والے انتخابات میں جنتا جناردھن انہیں اپنی جگہ دکھائے گی۔ ‘‘ ادھو نے کہا’’ میں ذاتی طور پر نریندر مودی کے خلاف نہیں ہوں لیکن میں ان کی آمریت اور مطلق العنانیت کے خلاف ہوں۔ اسلئے اس سال کا لوک سبھا الیکشن ملک میں جاری آمریت کے خلاف ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ ۲۰۲۴ کا یہ الیکشن ووٹروں کیلئے بھی ایک امتحان بن گیا ہے۔ آپ جمہوریت چاہتے ہیں یا آمریت ؟ اب سوچنے اور ووٹ دینے کا وقت آگیا ہے۔ ‘‘ ادھو ٹھاکرے نے کسانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’ہزاروں کسان دہلی کی سرحدوں پر کھڑے ہیں۔ بے خوف احتجاج کررہے ہیں۔ بندوقوں اور آنسو گیس کی شکل میں مل رہی ناانصافی کو برداشت کرتے ہوئے وہ احتجاج اور اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ لیکن مہاراشٹر کے کسان ریاستی حکومت کی ناانصافی کو برداشت کرتے ہوئے خاموش ہیں۔ بلڈانہ ضلع میں بھی یہی صورتحال ہے۔ ٹھاکرے نے اس وقت سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ جیجاؤ کے بلڈانہ ضلع کا اور شیورائے کے مہاراشٹر کی عزت نفس کہاں ہے؟ انہوں نے کہا کہ آج تمام نظام کا غلط استعمال ہو رہاہے۔ کمیشن نے ہماری پارٹی کا نام تبدیل کر دیا اس لئے ہم نے بھی ان کا نام بدل کر `دھونڈیا رکھ دیا ہے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ دھونڈے کی کارروائی سے انتخابات میں ہم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں۔