کیلاش کالونی قبرستان کیلئے احتجاج کرنے والی مسلم جماعت سیوافاؤنڈیشن نے مطالبہ منظور نہ ہونے پر غیرمعینہ بھوک ہڑتال کا انتباہ دیا
EPAPER
Updated: June 05, 2025, 11:57 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai
کیلاش کالونی قبرستان کیلئے احتجاج کرنے والی مسلم جماعت سیوافاؤنڈیشن نے مطالبہ منظور نہ ہونے پر غیرمعینہ بھوک ہڑتال کا انتباہ دیا
۲۰۱۹ء میں قبرستان کیلئے مختص پلاٹ میں میت دفنانے کی اجازت نہ ملنے سے ناراض مسلم جماعت سیوا فاونڈیشن کے اراکین نے الہاس نگر میونسپل کارپوریشن کے باہر زنجیری بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔اس بھوک ہڑتال میں شامل افراد نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اتوار تک ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو پیر سے غیر معینہ مدت بھوک ہڑتال شروع کی جائے گی۔واضح رہے کہ شہری انتظامیہ نے ۵۰ ؍سال قبل کیلاش کالونی میں مسلم قبرستان، عیسائی قبرستان اور شمشان بھومی کیلئے ۲ ؍ایکڑ قطعہ اراضی الاٹ کی تھی۔ہندوؤں اور عیسائیوں کو زمین مل گئی تاہم مسلمان ابھی تک قبرستان کی زمین کیلئے احتجاج کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق الہاس نگر کیمپ نمبر ۵ ؍میں مسلمانوں کی اچھی خاصی آبادی ہے۔۱۹۷۴ ءمیں شہری انتظامیہ نے نئے ڈیولپمنٹ پلان کے تحت کیلاش کالونی میں ہندو،مسلم اور عیسائیوں کی قبرستان کیلئے ۲ ؍ایکڑ زمین مختص کی تھی۔ تب سے عیسائیوں کو میت دفنانے اور ہندوؤں کو مردہ جلانے کی اجازت مل گئی لیکن بدقسمتی سے مسلمان محروم رہیں۔اس سلسلہ میں شہر کے سرکردہ افراد اور مختلف تنظیموں نے بار بار احتجاج کیا، اس کے باوجود میونسپل کارپوریشن ٹس سے مس نہیں ہوئی۔ بالآخر بامبے ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد ۲۰۱۹ءمیں الہاس نگر میونسپل کارپوریشن نے ایک تجویز پاس کرکے کیلاش کالونی میں پلاٹ نمبر۲۴۴ ؍پر قبرستان کیلئے زمین مختص کرنے کا اعلان کیا لیکن تقریباً ۶ ؍سال کا عرصہ بیت جانے کے بعد بھی شہری انتظامیہ نے سرکاری طور پر قبرستان کی زمین مسلمانوں کے حوالے نہیں کی۔اس ضمن میں `مسلم جماعت سیوا فاونڈیشن کے صدر جلیل خان،سیکریٹری انل سنہا اور کارگزار صدر شکیل خان نے جمعرات سے الہاس نگر میونسپل کارپوریشن کے صدر دفتر کے باہر زنجیری بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔اس بارے میں انل سنہا نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ ایک سال کے دوران شہری انتظامیہ نے کیلاش کالونی قبرستان کے سلسلہ میں مسلم جماعت کے نمائندوں کو ۶ ؍ مرتبہ بلایا اور ہر مرتبہ میٹنگ منسوخ کردی۔یہ ہمارے ساتھ صریح ناانصافی اور دہرا معیار ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہری انتظامیہ کسی سیاسی پارٹی کے دباؤ میں آکر مسلمانوں کو قبرستان نہیں دے رہا ہے۔
اس بارے میں الہاس نگر کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر میوری کدم سے رابطہ قائم کیا گیا لیکن انہوں نے کال ریسیو نہیں کیا اور میسیج کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔