مہا پنچایت کا انعقاد، ۴۸؍ گھنٹوں میں ڈی جی پی سمیت اُن تمام افسران کی معطلی اور گرفتاری کا مطالبہ جن کا نام خودکشی نوٹ میں ہے
EPAPER
Updated: October 14, 2025, 7:59 AM IST | Gurugram
مہا پنچایت کا انعقاد، ۴۸؍ گھنٹوں میں ڈی جی پی سمیت اُن تمام افسران کی معطلی اور گرفتاری کا مطالبہ جن کا نام خودکشی نوٹ میں ہے
ہریانہ میں دلت آئی پی ایس افسر پورن کمار کی خودکشی کو ۷؍ دن گزر چکے ہیں تاہم اب تک ان کی آخری رسوم ادا نہیں کی گئیں۔اس بیچ اہل خانہ پولیس پر عدم اعتماد کی وجہ سے اسے ان کے لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء تک رسائی دینے کو تیار نہیں ہیں۔ پورن کمار کی اہلیہ جو آئی اے ایس افسر ہیں، پہلے کہہ چکی ہیں کہ انصاف ملنے تک آخری رسوم ادا نہیں کی جائیں گی۔ اس معاملے میں ہریانہ حکومت پر دباؤ ہر گزرتے لمحے بڑھتا جارہاہے۔ ہریانہ کے سیکٹر ۲۰؍ میں ہونےوالی ایک مہا پنچایت میں ریاستی حکومت کو ۴۸؍ گھنٹوں کا الٹی میٹم دیاگیاہے۔
شری گرو روی داس بھون میں ’’شہید پورن کمار (آئی پی ایس) نیائے سنگھرش مورچہ‘‘ کے ذریعہ منعقد ہونے والی مہا پنچایت مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’’ ڈی جی پی شترو جیت کپور سمیت ان تمام افسران کو معطل کرکے آئندہ ۴۸؍ گھنٹوں میں گرفتار کیا جائے جن کے نام خود کشی نوٹ میں موجود ہیں۔‘‘اس کے ساتھ ہی دھمکی دی گئی ہے کہ بصورت دیگر بڑے پیمانے پر آندولن شروع کیا جائےگا۔
مہاپنچایت میں یہ بھی اعلان کیاگیا کہ جب تک تمام ملزم افسران کو معطل اور گرفتار نہیں کیا جاتا، تب تک نہ پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور نہ ہی آخری رسومات ادا ہوں گی۔مہاپنچایت نے اس معاملے میں اعلیٰ سطحی عدالتی جانچ کا بھی مطالبہ ہےکیا۔ مہا پنچایت میں پورن کمار کے اہل خانہ کی اپیل بھی پڑھی گئی جس میں انصاف کی جدوجہد جاری رکھنے کی اپیل کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ایک ۳۱؍رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو اہل خانہ کے منتخب نمائندوں پر مشتمل ہوگی اور انصاف کے لیے تحریک کی قیادت کرے گی۔