Inquilab Logo

تعزیراتِ ہند اور ضابطہ ٔ فوجداری کو بدلنے کی کوشش پر بے چینی ، نیت پر شبہ

Updated: August 13, 2023, 10:18 AM IST | New Delhi

مودی سرکار پر سیاسی فائدہ کیلئےپولیس کو غیر معمولی اختیارات دینے کا الزام ، ۶۰؍ دنوں کے ریمانڈ کی تجویز اور عوامی مظاہروں پر دہشت گردی جیسی دفعات کا حوالہ دیاگیا ، آواز دبانے کی کوشش سے تعبیر کیا گیا

Former Law Minister Kapil Sibal has pointed out that the new laws have given extraordinary powers to the police.
سابق وزیر قانون کپل سبل نے نشاندہی کی ہے کہ نئے قوانین میں پولیس کو غیر معمولی اختیارات دیئے گئے ہیں۔

تعزیرات ہند، ضابطہ فوجداری اور قانونِ شواہدکو بدلنے کیلئے مودی حکومت کے ذریعہ جمعہ کو پارلیمنٹ کے آخری دن لوک سبھا میں پیش کئے گئے  نئے قوانین کے ۳؍ مسودوں کے تعلق سے واضح طور پر بے چینی محسوس کی جارہی ہےا ور مودی حکومت کی نیت پر بھی شبہ ظاہر کیا جارہاہے۔ نئے قوانین  میں پولیس کو غیر معمولی  اختیارات سونپ دینے کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا جارہاہے کہ ان قوانین کا مقصد بھی مخالف آوازوں کو خاموش رکھنا ہے۔ 
’خاموش کرنے کا ایجنڈہ‘
  ملک کےمعروف وکیلوں میں شمار ہونے والے  راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے مودی سرکار کے پیش کردہ قانون کے مسودوں پر تنقید کرتے ہوئے سنیچر کو ایک ایکس پوسٹ میں  (جو پہلے ٹویٹ کہلاتا تھا) کہا ہے کہ ’’یہ خاموش کرنے کا ایجنڈہ ہے۔‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ ’’سیاسی مفاد کیلئے پولیس کو غیر معمولی اور جابرانہ اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔‘‘
 سابق وزیر قانون نے امیت شاہ کے ذریعہ پیش کئے گئے قانون کےمسودوں   کے مشمولات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ضابطہ فوجداری کے تحت پولیس کو گرفتاری کے بعد پہلے  دن سے ۱۵؍  دنوں  تک کا ریمانڈ مل سکتاتھا۔ اب اسے بڑھا کر ۶۰؍ سے ۹۰؍ دن کردیا گیاہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’تو اس طرح قانون پولیس کو اور زیادہ اختیارات سونپ دیتا ہے۔ وہ اختیارات جن کا پہلے ہی غلط استعمال ہورہاہے۔ اس غلط استعمال میں اور بھی اضافہ ہوجائےگا۔‘‘
 جلد بازی کیوں: پرینکا چترویدی
  شیوسینا کی رکن پارلیمنٹ  پرینکا چترویدی نے ایوان میں جس جلد بازی میں   ان بلوں کو پیش کیاگیاہےاس پر سوال اٹھایا ہے۔  واضح رہے کہ امیت شاہ نے  تعزیرات ہند، ضابطہ فوجداری اور قانونِ شواہد کو بدل کر ان کی جگہ ’بھارتیہ  نیائے  سنہیتا بل‘،  ’بھارتیہ ناگرک سنہیتا بل‘ا ور ’بھارتیہ ساکشیہ بل‘  لوک سبھا میں پیش کئے ہیں۔  چترویدی  کے مطابق’’سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انہیں اتنی عجلت میں  ایوان کی کارروائی کے آخری دن کیوں پیش کیاگیا۔اس سلسلے میں پہلے ان لوگوں  سے صلاح و مشورہ کیوں نہیں کی گئی جنہیں یہ نئے قوانین متاثر کریں گے۔  ایسا لگتا ہے کہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) اور ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی)  کو تبدیل کرنے کے بہانے حکومت اپنے کسی ایجنڈے کو نافذ کررہی ہے۔‘‘
 قانون میں بے شمار غلطیاں
  ملک کے معروف صحافیوں میں شمار ہونے والے سدھارتھ ورداراجن جو مقبول ویب سائٹ ’دی وائر‘ کے بانی ایڈیٹر ہیں، نے نشاندہی کی ہے کہ تینوں بلوں کو اس قدر جلد بازی میں  پیش کردیا گیا کہ ان کی ٹھیک سے پروف تک نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے مسودہ ٔ قانون میں جا بجا املے کی غلطیاں ہیں۔  انہوں نے ایکس پوسٹ کیا ہے کہ ’’یہ کیسی حکومت ہے جو اتنے خراب طریقے سے ڈرافٹ کیاہوا بل  پارلیمنٹ میں پیش کردیتی ہے،   املے کی بے شمار غلطیوں کے ساتھ ہی  سیکشن ۱۵۰؍ کی تعریف تک مکمل نہیں ہے۔‘‘

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK