Inquilab Logo Happiest Places to Work

سڑک کیلئے انوکھا احتجاج،کیدارکھیڑا میں کسانوں کا ’جل سمادھی آندولن‘

Updated: July 04, 2025, 11:33 PM IST | Mumbai

انتظامیہ کی جانب سے پرانے راستے کو دوبارہ شروع کرانے کا تیقن ملنے کے بعد ہی مظاہرین تالاب سے باہر آئے

Protesters can be seen in the pond during the `Jal Samadhi Andolan`.
مظاہرین تالاب میں ’جل سمادھی آندولن‘ کے دوران دیکھے جاسکتے ہیں

جالنہ ضلع کے بھوکردن تعلقہ کے کیدارکھیڑا گاؤں میں کسانوں نے اپنے کھیتوں تک جانے والے پرانے راستے کو بحال کرنے کے مطالبے پر ایک انوکھا احتجاج کیا ہے۔ ’جل سمادھی‘ آندولن کے طور پر پہچانے جانے والے اس احتجاج میں کسانوں نے تالاب میں اتر کر خاموش مگر پراثر مظاہرہ کیا ہے ۔یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب مقامی کسانوں نے۳۰؍ جون کو بھوکردن تحصیل دفتر میں ایک تحریری عرضی پیش کرتے ہوئے پرانے راستے کو کھولنے کی مانگ کی ۔ عرضی میں یہ انتباہ بھی شامل تھا کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو وہ تالاب میں جل سمادھی (پانی میں بیٹھ کر احتجاج) کریں گے۔مقامی کسان وٹھل صاحب راؤ جادھو، سکھوبائی جادھو، وینائک گووند ساونت، مکندا گووند ساونت اور دیگر نے جمعرات کو صبح۱۰؍ بجے گاؤں کے تالاب نمبر۲؍ میں اتر کر احتجاج کا آغاز کیا۔ کسانوں کے پانی میں اتر کر دیے جانے والے اس انوکھے احتجاج نے مقامی انتظامیہ کو متوجہ کیا۔تحصیلدار بالاجی پپلوواڑ اور ان کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر کسانوں سے بات چیت کی اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ آئندہ دو مہینوں میں ان کے کھیتوں تک جانے والا پرانا راستہ بحال کر دیا جائے گا۔ 
 تحصیلدار کی جانب سے دیے گئے اس تیقن کے بعد تمام کسان تالاب سے باہر آئے اور احتجاج ختم کیا۔یہ احتجاج نہ صرف مقامی سطح پر توجہ کا مرکز بنا بلکہ اس نے ایک بار پھر ظاہر کر دیا کہ کسان اپنے حق کے لیے پرامن مگر پراثر طریقے سے جدوجہد کرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ انتظامیہ اپنے وعدے پر کتنا عمل درآمد کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK