سابق اپوزیش لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ’’ بال ٹھاکرے کی موت کے بعد ادھو ٹھاکرے نے ان کی لاش کے انگوٹھے کے نشانات لئےتھے ‘‘ سنجے رائوت نے کہا ’’ ان کے منہ میں کسی نے گندگی بھردی ہے ‘‘
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 10:23 PM IST | Mumbai
سابق اپوزیش لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ’’ بال ٹھاکرے کی موت کے بعد ادھو ٹھاکرے نے ان کی لاش کے انگوٹھے کے نشانات لئےتھے ‘‘ سنجے رائوت نے کہا ’’ ان کے منہ میں کسی نے گندگی بھردی ہے ‘‘
جمعرات کی رات ممبئی کے گوریگائوں میں منعقد ہوئی نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی دسہرہ ریلی میں ان کی پارٹی کے سینئر لیڈر رام داس کدم نے شیوسینا (ادھو) سربراہ ادھو ٹھاکرے پر ایک سنسنی خیز الزام عائد کیا جس کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیوسینا پرمکھ بال ٹھاکرے کی موت کو ۲؍ دنوں تک چھپایا گیا تھا اور ان کے انگوٹھے کا نشان لینے کیلئے لاش کوجوں کا توں رکھا گیا تھا۔ اس الزام کے بعد شیوسینا (ادھو) کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے جبکہ شیوسینا (شندے) کے بیشتر لیڈران نے اس بیان سے کنارہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ حالانکہ کسی نے بھی اس بیان کو غلط یا بے بنیاد قرار نہیں دیا۔
یاد رہے کہ جمعرات کی رات دسہرہ کے موقع پر ممبئی میں شیوسینا کے دونوں گروہوں کی الگ الگ ریلی منعقد کی گئی تھی۔ ادھو ٹھاکرے نے شیواجی پارک میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا تو ایکناتھ شندے نے گوریگائوں کے ایک ہال میں ریلی منعقد کی۔ گوریگائوں میں شیوسینا کے کئی ایسے سینئر لیڈران نے بھی تقریر کی جو شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ انہی میں رام داس کدم بھی تھے جو ۲۰۱۴ء سے قبل اپوزیشن لیڈر تھے اور شیوسینا (غیر منقسم) کے اہم لیڈر تصور کئے جاتے تھے۔ کدم نے اپنی تقریر میں یہ کہہ کر سب کو چونکا دیا کہ’’ میں ایکناتھ شندے صاحب سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس بات کی تحقیقات کروائیں کے شیوسینا پرمکھ بالا صاحب ٹھاکرے کی موت کب ہوئی ؟ ان کی لاش کو کتنے دنوں تک ماتوشری میں رکھا گیا؟ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ اتنی بڑی بات کہہ رہا ہوں۔ شیوسینا پرمکھ کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں سے پوچھ کر دیکھئے ۔ ۲؍ دنوں تک شیوسینا پرمکھ کی لاش کو ادھو ٹھاکرے نے کیوں رکھا ہوا تھا؟ اندر ہی اندر کیا چل رہا تھا؟ میں ۸؍ دنوں تک وہاں ماتوشری کے باہر بینچ پر سویا ہوا تھا۔ مجھے سب پتہ چل رہا تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ ‘‘
ابھی رام داس کدم کی تقریر کا یہ حصہ وائرل ہوا ہی تھا، اور لوگ اس پر تبصرے کر ہی رہے تھے کہ ریلی کے بعد میڈیا کے سامنے اور بھی زیادہ متنازع بیان دیا جس نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچادی۔ میڈیا نے رام داس کدم سے پوچھا کہ ’’ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ ادھو ٹھاکرے نے بال ٹھاکرے کی موت کے ۲؍ دن بعد تک اس راز کو چھپایا تھا؟‘‘ اس پر کدم نے کہا ’’ مجھے بالا صاحب کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے بتایا تھا۔ ‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ ’’ لیکن ادھو ٹھاکرے نے ایسا کیوں کیا تھا؟ ‘‘ تو رام داس کدم کہنے لگے ’’ یہ جا کر آپ ادھو ٹھاکرے سے پوچھیں۔ میں کیسے بتا سکتا ہوں؟ لیکن ماتوشری میں اس طرح کی باتیں ہو رہی تھیں کہ بالا صاحب کے انگوٹھے کے نشان لئے جا رہے ہیں۔ ؟ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ یہ نشان کیوں لئے جا رہے تھے مجھے نہیں معلوم، لیکن آج مجھے لگا کہ یہ بات مجھے بتانی چاہئے اس لئے میں نے بتائی۔ دھیرے دھیرے میں بہت کچھ باہر نکالوں گا۔ ‘‘
شیوسینا (ادھو ) کا سخت رد عمل
شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے رام داس کدم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے ’’ رام داس کدم کے منہ میں کسی نے گندگی بھری ہے جو وہ باہر نکال رہے ہیں۔ بالاصاحب کو اس دنیا سے گئے ہوئے ایک دہائی سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا۔ خود ان کی عمر کے ۱۰۰؍ سال پورے ہوئے جائیں گے۔ اور اب رام داس کدم اس طرح کی بات کر رہے ہیں ۔ یہ انتہائی افسوس ناک بات ہے۔‘‘ رائوت نے کہا ’’ بالا صاحب جب بیمار تھے تو ہم ماتوشری ہی پر تھے ۔ آخر تک ہم وہیں تھے ۔ ہمیں سب معلوم ہے اب ان کے منہ میںکسی نے گندگی بھری ہوگی اور خوف کے مارے وہ اسے نکال رہے ہیں۔ ‘‘
شندے گروپ کے محتاط بیانات
ٍ اس معاملے میں نتیش رانے کو چھوڑ کر شیوسینا (شندے) کے تمام لیڈران نے محتاط رویہ اختیار کیا اور رام داس کدم کے اس بیان سے کنارہ کرلیا۔ وزیر تعلیم دادا بھسے نے یہ کہہ کر دامن جھٹک لیا کہ ’’ یہ ان کا ذاتی خیال ہوگا۔ آپ اس تعلق سے انہی سے بات کیجئے، مجھے اس بارے میں کچھ نہیں معلوم‘‘ ایک ااور وزیر گلاب رائو پاٹل کا کہنا ہے ’’ اس وقت رام داس کدم اس پورے معاملے میں سرگرم تھے۔ میں تب دیہی علاقے میں تھے۔ ان کے پاس جو بھی معلومات ہے وہ مجھ تک نہیں پہنچی۔ انہوں نے اس وقت جو انکشاف کیا ہے اس کے تعلق سے مجھے علم نہیں ہے۔ ہم اس وقت ایک عام کارکن تھے۔‘‘ ان کے علاوہ وزیر سیاحت شمبھوراج دیسائی نے کہا ہے کہ ’’ یہ انتہائی سنسنی خیز بیان ہے۔ ان (بال ٹھاکرے) کی موت کے تعلق سے ایسی کوئی بات پہلے کبھی سامنے نہیں آئی۔ وہ جس طرح سے بول رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ ا س میں صد فی صد سچائی ہے۔ اس کی گہرائی میں جانا ضروری ہے۔‘‘ ودھان پریشد کی ڈپٹی اسپیکر نیلم گورے کا کہنا ہے کہ ’’ ماتوشری کی چہار دیواری میں کیا کچھ ہوا اس تعلق سے پہلے کبھی کچھ بولا نہیں گیا۔ لیکن رام داس کدم نے جو کچھ کہا ہے اس پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ رام داس کدم سینئر لیڈر ہیں۔ اگر وہ ایسا کہہ رہے ہیں تو اس میں سچائی ہوگی۔ اس تعلق سے ایکناتھ شندے کو جو مناسب معلوم ہوگا وہ کریں گے۔‘‘ ادھو ٹھاکرے پر رکیک حملے کرنے کیلئے مشہور وزیر نتیش رانے یہ کہتے ہوئے کہ رام داس کدم کی حمایت کی ہے کہ ’’ رام داس کدم جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ صد فی صد درست ہے۔‘‘